الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
جنازے کے مسائل
जनाज़े के नियम
1. (أحاديث في الجنائز)
1. (جنازے کے متعلق احادیث)
१. “ जनाज़े के बारे में हदीसें ”
حدیث نمبر: 464
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابي سعيد رضي الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏إذا رايتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع» .‏‏‏‏ متفق عليه.وعن أبي سعيد رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏إذا رأيتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع» .‏‏‏‏ متفق عليه.
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم کسی جنازے کو آتے دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔ نیز جو شخص جنازے کے ساتھ ہو وہ جنازے کے زمین پر رکھے جانے سے پہلے نہ بیٹھے۔ (بخاری و مسلم)
हज़रत अबु सईद रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया “जब तुम किसी जनाज़े को आते देखो तो खड़े हो जाओ । यह भी जो व्यक्ति जनाज़े के साथ हो वह जनाज़े के ज़मीन पर रखे जाने से पहले न बैठे ।” (बुख़ारी और मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الجنائز، باب من تبع جنازة فلا يقعد حتي توضع...، حديث:1310، ومسلم، الجنائز، باب القيام للجنازة، حديث:959.»

Abu Sa’id (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "Stand up when you see a funeral procession, and he who accompanies it should not sit down until the coffin is placed on the ground." Agreed upon.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري1310سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يقعد حتى توضع
   صحيح مسلم2220سعد بن مالكإذا اتبعتم جنازة فلا تجلسوا حتى توضع
   صحيح مسلم2221سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع
   جامع الترمذي1043سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا لها فمن تبعها فلا يقعدن حتى توضع
   سنن أبي داود3173سعد بن مالكإذا تبعتم الجنازة فلا تجلسوا حتى توضع
   سنن النسائى الصغرى1915سعد بن مالكإذا مرت بكم جنازة فقوموا فمن تبعها فلا يقعد حتى توضع
   سنن النسائى الصغرى1918سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يقعد حتى توضع
   سنن النسائى الصغرى1920سعد بن مالكإن رسول الله مرت به جنازة فقام
   سنن النسائى الصغرى2000سعد بن مالكإذا رأيتم الجنازة فقوموا ومن تبعها فلا يقعدن حتى توضع
   بلوغ المرام464سعد بن مالكإذا رايتم الجنازة فقوموا فمن تبعها فلا يجلس حتى توضع

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 464  
´جنازے کے لیے کھڑا ہونا`
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم کسی جنازے کو آتے دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔ نیز جو شخص جنازے کے ساتھ ہو وہ جنازے کے زمین پر رکھے جانے سے پہلے نہ بیٹھے۔ [بلوغ المرام /كتاب الجنائز/حدیث: 464]
لغوی تشریح:
«فَقُومُوا» امر کا صیغہ ہے مگر امر استحباب کے معنی میں ہے، یا یہ حکم اب منسوخ ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں قسم کے فرامین میں سے جو آخری ارشادات ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیام چھوڑ دیا تھا۔
«حَتّٰي تُوضَعَ» آدمیوں کے کندھوں سے اتار کر زمین پر رکھنے تک اور یہ معنی بھی ہو سکتے ہیں کہ قبر میں اتارنے تک۔ دونوں کا احتمال ہے مگر پہلا قول راجح ہے۔ جنازہ زمین پر رکھنے سے پہلے بیٹھنے کی ممانعت بھی استحباب پر محمول ہے، وجوب پر نہیں۔

فائدہ:
موت کا عمل انسان کے لیے اضطراب اور بےچینی و بےقراری کا باعث ہوتا ہے، نیز میت کے ہمراہ فرشتے بھی ہوتے ہیں، اس لیے ان کے احترام میں کھڑے ہونا لائق اعتبار ہے۔ مگر بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جب آپ صلى الله عليه وسلم کو علم ہوا کہ جنازے کے لیے کھڑا ہونا یہودیوں کا طریقہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھنے اور یہودیوں کی مخالفت کا حکم فرمایا۔ اس بنا پر بعض نے کھڑے ہونے کے حکم کو منسوخ قرار دیا ہے۔ اور بعض نے اس حکم کو محض استحباب پر محمول کیا ہے اور صرف وجوب کو منسوخ قرار دیا ہے۔ شیخ البانی رحمہ الله وغیرہ نے کھڑے ہونے کے حکم کو منسوخ قرار دیا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 464   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3173  
´میت کے لیے کھڑے ہونے کا مسئلہ۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جنازے کے پیچھے چلو تو جب تک جنازہ رکھ نہ دیا جائے نہ بیٹھو ابوداؤد کہتے ہیں: ثوری نے اس حدیث کو سہیل سے انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے اس میں ہے: یہاں تک کہ جنازہ زمین پر رکھ دیا جائے اور اسے ابومعاویہ نے سہیل سے روایت کیا ہے اس میں ہے کہ جب تک جنازہ قبر میں نہ رکھ دیا جائے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: سفیان ثوری ابومعاویہ سے زیادہ حافظہ والے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3173]
فوائد ومسائل:
اس سے میت کے ساتھ جانے والوں کےلئے اس بات کا استحباب معلوم ہوتا ہے۔
کہ جب تک میت کو رکھ نہ دیا جائے۔
بیٹھنے سے گریز کیا جائے۔
لیکن بعد میں بیٹھنے کے حکم والی روایات سے بعض علماء کے نزدیک اس کا نسخ اور بعض کے نزدیک ددنوں ہاتھوں کا جواز ثابت ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3173   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.