الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
1. بَابُ قَوْلِهِ: {اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ أُنْثَى وَمَا تَغِيضُ الأَرْحَامُ} :
1. باب: آیت کی تفسیر ”یعنی اللہ کو علم ہے اس کا جو کچھ کسی مادہ کے حمل میں ہوتا ہے اور جو کچھ ان کے رحم میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے“۔
(1) Chapter. The Statement of Allah: “Allah knows what every female bears, and by how much the wombs fall short (of their time or number)..." (V.13:8)
حدیث نمبر: Q4697
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
غيض: نقص.غِيضَ: نُقِصَ.
‏‏‏‏ «غيض» ای «نقص» کم کیا گیا۔

حدیث نمبر: 4697
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني إبراهيم بن المنذر، حدثنا معن، قال: حدثني مالك، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر رضي الله عنهما، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" مفاتح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله: لا يعلم ما في غد إلا الله، ولا يعلم ما تغيض الارحام إلا الله، ولا يعلم متى ياتي المطر احد إلا الله، ولا تدري نفس باي ارض تموت، ولا يعلم متى تقوم الساعة إلا الله".(مرفوع) حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَفَاتِحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا اللَّهُ: لَا يَعْلَمُ مَا فِي غَدٍ إِلَّا اللَّهُ، وَلَا يَعْلَمُ مَا تَغِيضُ الْأَرْحَامُ إِلَّا اللَّهُ، وَلَا يَعْلَمُ مَتَى يَأْتِي الْمَطَرُ أَحَدٌ إِلَّا اللَّهُ، وَلَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ، وَلَا يَعْلَمُ مَتَى تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا اللَّهُ".
مجھ سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے معن بن عیسیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن دینار نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ غیب کی پانچ کنجیاں ہیں جنہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہونے والا ہے، اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ عورتوں کے رحم میں کیا کمی بیشی ہوتی رہتی ہے، اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب برسے گی، کوئی شخص نہیں جانتا کہ اس کی موت کہاں ہو گی اور اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہو گی۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Messenger said, "The keys of Unseen are five which none knows but Allah: None knows what will happen tomorrow but Allah; none knows what is in the wombs (a male child or a female) but Allah; none knows when it will rain but Allah; none knows at what place one will die; none knows when the Hour will be established but Allah." (See The Qur'an 31:34.")
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 219


   صحيح البخاري1039عبد الله بن عمرمفتاح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله لا يعلم أحد ما يكون في غد ولا يعلم أحد ما يكون في الأرحام ولا تعلم نفس ماذا تكسب غدا وما تدري نفس بأي أرض تموت وما يدري أحد متى يجيء المطر
   صحيح البخاري7379عبد الله بن عمرمفاتيح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله لا يعلم ما تغيض الأرحام إلا الله ولا يعلم ما في غد إلا الله ولا يعلم متى يأتي المطر أحد إلا الله ولا تدري نفس بأي أرض تموت إلا الله ولا يعلم متى تقوم الساعة إلا الله
   صحيح البخاري4778عبد الله بن عمرمفاتيح الغيب خمس ثم قرأ إن الله عنده علم الساعة
   صحيح البخاري4697عبد الله بن عمرمفاتح الغيب خمس لا يعلمها إلا الله لا يعلم ما في غد إلا الله ولا يعلم ما تغيض الأرحام إلا الله ولا يعلم متى يأتي المطر أحد إلا الله ولا تدري نفس بأي أرض تموت ولا يعلم متى تقوم الساعة إلا الله
   صحيح البخاري4627عبد الله بن عمرمفاتح الغيب خمس إن الله عنده علم الساعة وينزل الغيث ويعلم ما في الأرحام وما تدري نفس ماذا تكسب غدا وما تدري نفس بأي أرض تموت إن الله عليم خبير

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4697  
4697. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: خزانہ غیب کی چابیاں پانچ ہیں جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہو گا۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ عورتوں کے رحم میں کیا کمی بیشی ہوتی ہے۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب برسے گی۔ اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ اس کی موت کہاں واقع ہو گی۔ اور اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہو گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4697]
حدیث حاشیہ:
اس آیت سے ثابت ہوا کہ علم غیب خاص اللہ کے لئے ہے جو کسی غیر کے لئے علم غیب کا عقیدہ رکھے وہ جھوٹا ہے۔
پیغمبروں کو بھی علم غیب حاصل نہیں ان کو جو کچھ اللہ چاہتا ہے وحی کے ذریعہ معلوم کرا دیتا ہے۔
اسے غیب دانی نہیں کہا جاسکتا۔
حمل کی کمی بیشی کا مطلب یہ ہے کہ پیٹ میں ایک بچہ ہے یا دو بچے یا تین یا چار۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4697   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4697  
4697. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: خزانہ غیب کی چابیاں پانچ ہیں جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا ہو گا۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ عورتوں کے رحم میں کیا کمی بیشی ہوتی ہے۔ اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا کہ بارش کب برسے گی۔ اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ اس کی موت کہاں واقع ہو گی۔ اور اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ قیامت کب قائم ہو گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4697]
حدیث حاشیہ:

درج ذیل آیت میں بھی حدیث کا مضمون بیان ہوا ہے۔
بے شک اللہ تعالیٰ کے پاس قیامت کا علم ہے وہی بارش نازل کرتا ہے اور وہی جانتا ہے جو ماں کے پیٹ میں ہے کوئی نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا اور نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ وہ کس زمین میں مرے گا۔
بلا شبہ اللہ تعالیٰ ہی پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے۔
(لقمان: 31۔
34)


اس حدیث میں جن پانچ چیزوں کو خصوصیت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ ان کا علم کسی مخلوق کو نہیں صرف اللہ تعالیٰ ہی انھیں جانتا ہے یہ کوئی تخصیص نہیں ہے بصورت دیگر درج آیل آیت سے تعارض ہو جائے گا۔
کہہ دیجیے! آسمان والوں میں سے زمین والوں میں سے اللہ کے سوا کوئی بھی غیب نہیں جانتا۔
(النمل27۔
65)

یعنی اللہ تعالیٰ علم غیب کے متعلق یکتا و تنہا ہے۔
اس کے سوا کوئی عالم الغیب نہیں۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4697   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.