الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
33. بَابُ : ذِكْرِ الاِخْتِلاَفِ عَلَى خَالِدٍ الْحَذَّاءِ
33. باب: تلامذہ خالدالحذاء کے اختلاف کا ذکر۔
Chapter: Mentioning The Differences Reported From Khalid Al-Hadha
حدیث نمبر: 4804
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا سهل بن يوسف، قال: حدثنا حميد، عن القاسم بن ربيعة: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" الخطا شبه العمد يعني بالعصا , والسوط مائة من الإبل منها اربعون في بطونها اولادها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْخَطَأُ شِبْهُ الْعَمْدِ يَعْنِي بِالْعَصَا , وَالسَّوْطِ مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ مِنْهَا أَرْبَعُونَ فِي بُطُونِهَا أَوْلَادُهَا".
قاسم بن ربیعہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ڈنڈے یا کوڑے سے غلطی سے قتل ہو جانا شبہ عمد کی طرح ہے، اس میں سو اونٹ کی دیت ہو گی جن میں چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4797 (صحیح) (یہ روایت مرسل ہے، مگر پچھلی روایتیں متصل مرفوع ہیں)»

قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره

قال الشيخ زبير على زئي: حسن


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4804  
´تلامذہ خالدالحذاء کے اختلاف کا ذکر۔`
قاسم بن ربیعہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ڈنڈے یا کوڑے سے غلطی سے قتل ہو جانا شبہ عمد کی طرح ہے، اس میں سو اونٹ کی دیت ہو گی جن میں چالیس حاملہ اونٹنیاں ہوں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب القسامة والقود والديات/حدیث: 4804]
اردو حاشہ:
(1) مندرجہ بالا بعض روایات میں قتل خطا کے ساتھ عمد کا لفظ آیا ہے۔ اس سے مراد بھی شبہ عمد ہی ہے کیونکہ قتل عمد تو قتل خطا نہیں ہو سکتا۔ یہ تو آپس میں مقابل ہیں، لہٰذا مراد شبہ عمد ہی ہوگا، یعنی جو دیکھنے میں عمد جیسا ہو مگر حقیقتاً خطا ہو کیونکہ قاتل کی نیت قتل کی نہیں تھی بلکہ ویسے مارنے پیٹنے کی تھی۔ خطا (غلطی سے) قتل ہوگیا۔
(2) قتل شبہ عمد کی دیت میں سے چالیس اونٹنیوں کا بیان تو کر دیا گیا ہے کہ وہ حاملہ ہوں، باقی ساٹھ کا بیان نہیں کیا گیا مگر دیگر احادیث میں ذکر ہے کہ تیس حقے ہوں (تین سالہ اونٹنیاں جو چوتھے میں داخل ہوں) اور تیس جزعے (چار سالہ اونٹنیاں جو پانچویں میں داخل ہوں)۔ قتل عمد میں بھی معافی کی صورت میں دیت ہوگی۔ تیس حقے، تیس جذعے اور چالیس حاملہ (پانچ سے آٹھ سالہ)۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4804   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.