الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
13. باب فِي الْجُلُوسِ فِي الطُّرُقَاتِ
13. باب: راستوں میں بیٹھنے کے حقوق و آداب کا بیان۔
Chapter: Regarding sitting in the streets.
حدیث نمبر: 4819
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا يزيد بن هارون، اخبرنا حماد بن سلمة، عن ثابت، عن انس، ان امراة كان في عقلها شيء، بمعناه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ امْرَأَةً كَانَ فِي عَقْلِهَا شَيْءٌ، بِمَعْنَاهُ.
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت تھی جس کی عقل میں کچھ فتور تھا پھر انہوں نے اسی مفہوم کی حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/ الفضائل 23 (2326)، (تحفة الأشراف: 326)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/285) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas reported this tardition to the same effect through a different chain of narrators. This version adds: A woman who had something (feebleness) in her mind.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4801


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2326)


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4819  
´راستوں میں بیٹھنے کے حقوق و آداب کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت تھی جس کی عقل میں کچھ فتور تھا پھر انہوں نے اسی مفہوم کی حدیث بیان کی۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4819]
فوائد ومسائل:
1) کسی ضرورت کی بنا پر کہیں سرِراہ بیٹھنا پڑ جائے تو کو ئی معیوب نہیں۔
اس حدیث کا یہ مفہوم بھی لیا گیا ہے کہ آپ ﷺ نے سرِ راہ بیٹھنے کی بجائے کسی ایک طرف الگ ہو کر بیٹھنے کا کہا تھا۔

2) سادہ لوح اور بے عقل قسم لوگوں کی دلداری کرنا بھی شرعی اور اخلاقی فریضہ ہے۔
اس طرح یہ لوگ کافی حد تک خوش اور پرسکون ہو جا تے ہیں۔
ورنہ پریشان ہونے کی وجہ سے کئی طرح کی حرکتیں کرتے ہیں۔
ایسے لوگوں سے استہزاہ کرنا اور اُنھیں مسخرہ بنانا قطعاَ روا نہیں۔
ایسا عمل اُن پر بہت بڑا ظلم ہے اور ایسا کرنے والے بہت بڑے ظالم ہوتے ہیں۔
اسلام اس کی قطعاََ اجازت نہیں دیتا۔

3) قضاء الحاجة ايک عام تركيب اور جملہ ہے، جیسے اس روایت میں آیا ہے اور اس کے معنی بھی واضح ہیں کہ وہ جو بات کرنا چاہتی تھی وہ اس نے کر لی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4819   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.