الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: قسامہ، قصاص اور دیت کے احکام و مسائل
The Book of Oaths (qasamah), Retaliation and Blood Money
46. بَابُ : ذِكْرِ حَدِيثِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فِي الْعُقُولِ وَاخْتِلاَفِ النَّاقِلِينَ لَهُ
46. باب: دیت کے سلسلے میں عمرو بن حزم کی حدیث کا ذکر اور اس کے راویوں کے اختلاف کا بیان۔
حدیث نمبر: 4860
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الواحد، قال: حدثنا مروان بن محمد، قال: حدثنا سعيد وهو ابن عبد العزيز، عن الزهري، قال: جاءني ابو بكر بن حزم بكتاب في رقعة من ادم، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هذا بيان من الله ورسوله يايها الذين آمنوا اوفوا بالعقود سورة المائدة آية 1" , فتلا منها آيات، ثم قال:" في النفس مائة من الإبل، وفي العين خمسون، وفي اليد خمسون، وفي الرجل خمسون، وفي المامومة ثلث الدية، وفي الجائفة ثلث الدية، وفي المنقلة خمس عشرة فريضة، وفي الاصابع عشر عشر، وفي الاسنان خمس خمس، وفي الموضحة خمس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: جَاءَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ حَزْمٍ بِكِتَابٍ فِي رُقْعَةٍ مِنْ أَدَمٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَذَا بَيَانٌ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ سورة المائدة آية 1" , فَتَلَا مِنْهَا آيَاتٍ، ثُمَّ قَالَ:" فِي النَّفْسِ مِائَةٌ مِنَ الْإِبِلِ، وَفِي الْعَيْنِ خَمْسُونَ، وَفِي الْيَدِ خَمْسُونَ، وَفِي الرِّجْلِ خَمْسُونَ، وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ، وَفِي الْجَائِفَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ، وَفِي الْمُنَقِّلَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ فَرِيضَةً، وَفِي الْأَصَابِعِ عَشْرٌ عَشْرٌ، وَفِي الْأَسْنَانِ خَمْسٌ خَمْسٌ، وَفِي الْمُوضِحَةِ خَمْسٌ".
زہری کہتے ہیں کہ ابوبکر بن حزم میرے پاس ایک تحریر لے آئے جو چمڑے کے ایک ٹکڑے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے لکھی ہوئی تھی: یہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے بیان ہے: اے ایمان والو! عہد و پیمان پورے کرو، پھر انہوں نے اس میں سے بعض آیات تلاوت کیں، پھر کہا: جان میں دیت سو اونٹ ہیں، آنکھ میں پچاس، ہاتھ میں پچاس، پیر میں پچاس، مغز تک پہنچنے والے زخم میں تہائی دیت، پیٹ کے اندر تک پہنچی چوٹ میں تہائی دیت اور ہڈی سرک جانے میں پندرہ اونٹنیاں ہیں۔ انگلیوں میں دس دس، دانتوں میں پانچ پانچ اور اس زخم میں جس میں ہڈی نظر آئے پانچ پانچ اونٹ ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4850 (ضعیف) (مرسل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح

   سنن النسائى الصغرى4845عبد الله بن عمروفي الأسنان خمس من الإبل
   سنن النسائى الصغرى4846عبد الله بن عمروالأسنان سواء خمسا خمسا
   سنن النسائى الصغرى4860عبد الله بن عمروفي الأصابع عشر عشر
   سنن النسائى الصغرى4856عبد الله بن عمروالأصابع سواء
   سنن النسائى الصغرى4857عبد الله بن عمروفي المواضح خمس خمس
   جامع الترمذي1390عبد الله بن عمروفي المواضح خمس خمس
   سنن أبي داود4566عبد الله بن عمروفي المواضح خمس
   سنن أبي داود4562عبد الله بن عمروفي الأصابع عشر عشر
   سنن أبي داود4563عبد الله بن عمروفي الأسنان خمس خمس
   سنن ابن ماجه2655عبد الله بن عمروفي المواضح خمس خمس من الإبل
   سنن ابن ماجه2653عبد الله بن عمروالأصابع سواء كلهن فيهن عشر عشر من الإبل
   بلوغ المرام1015عبد الله بن عمرو في المواضح خمس خمس من الإبل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2655  
´ہڈی ظاہر کر دینے والے زخم کی دیت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہڈی ظاہر کر دینے والے زخم میں دیت پانچ پانچ اونٹ ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2655]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
علامہ ابن اثیر رحمہ اللہ نے فرمایا:
موضحہ وہ زخم ہے جس سے ہڈی کی سفیدی ظاہر ہوجائے۔
جس موضحہ کا جرمانہ پانچ اونٹ ہے وہ ایسا موضحہ ہے جو سر اور چہرے میں ہو۔
کسی اور عضو پر اگر موضحہ زخم لگے تو اس پر مناسب نقد جرمانہ ہے۔ (النہایة۔
مادہ، وضح)

   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2655   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1015  
´اقسام دیت کا بیان`
عمرو بن شعیب رحمہ اللہ نے اپنے والد سے، انہوں نے اپنے دادا سے روایت کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جن زخموں سے ہڈی کھل جائے ان کی دیت پانچ اونٹ ہیں۔ اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے اور احمد میں اتنا اضافہ ہے تمام انگلیوں کی دیت برابر ہے، ہر انگلی کی دیت دس دس اونٹ ہے۔ اس روایت کو ابن خزیمہ اور ابن جارود نے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1015»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الديات، باب ديات الأعضاء، حديث"4566، والترمذي، الديات، حديث:1390، والنسائي، القسامة، حديث:4856، وابن ماجه، الديات، حديث:2655، وأحمد:2 /179، 189، 207، 215.»
تشریح:
لڑائی کے دوران میں چوٹ اور زخم کی صورت میں ہڈی سے گوشت الگ ہو جائے اور ہڈی واضح طور پر کھل جائے مگر ٹوٹنے سے بچ جائے تو ایسی صورت میں شوافع‘ احناف اور صحابہ کی ایک بڑی جماعت کا مسلک یہی ہے کہ پانچ اونٹ دیت ادا کرنا لازمی ہوگا جبکہ ہاتھ پاؤں کی انگلیوں میں کوئی ایک انگلی ضائع کر دی جائے تو دیت دس اونٹ ہے جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1015   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1390  
´موضحہ (ہڈی کھل جانے والے زخم) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «موضحہ» (ہڈی کھل جانے والے زخم) ۱؎ میں پانچ اونٹ ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1390]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
موضحہ وہ زخم ہے جس سے ہڈی کھل جائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1390   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.