الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
61. باب فِي الْحُكْمِ فِي الْمُخَنَّثِينَ
61. باب: ہجڑوں کے حکم کا بیان۔
Chapter: The ruling regarding hermaphrodites.
حدیث نمبر: 4930
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا هشام، عن يحيى، عن عكرمة، عن ابن عباس، ان النبي صلى الله عليه وسلم" لعن المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء، وقال: اخرجوهم من بيوتكم" واخرجوا فلانا وفلانا يعني المخنثين.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" لَعَنَ الْمُخَنَّثِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالْمُتَرَجِّلَاتِ مِنَ النِّسَاءِ، وَقَالَ: أَخْرِجُوهُمْ مِنْ بُيُوتِكُمْ" وَأَخْرِجُوا فُلَانًا وَفُلَانًا يَعْنِي الْمُخَنَّثِينَ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے زنانے مردوں اور مردانی عورتوں پر لعنت فرمائی اور فرمایا: انہیں اپنے گھروں سے نکال دو اور فلاں فلاں کو نکال دو یعنی ہجڑوں کو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/ اللباس 61 (5886)، الحدود 33 (6834)، سنن الترمذی/ الأدب 34 (2785)، (تحفة الأشراف: 6240)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/365) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ibn Abbas said: The Prophet ﷺ cursed the hermaphrodites (mukhannathan) among men and women who imitated men, saying: Put them out of your houses, and put so and so out, that is to say, the hermaphrodites.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4912


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (6834)

   صحيح البخاري6834عبد الله بن عباسلعن النبي المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   صحيح البخاري5885عبد الله بن عباسلعن رسول الله المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال
   صحيح البخاري5886عبد الله بن عباسلعن النبي المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   جامع الترمذي2785عبد الله بن عباسلعن رسول الله المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء
   جامع الترمذي2784عبد الله بن عباسلعن رسول الله المتشبهات بالرجال من النساء والمتشبهين بالنساء من الرجال
   سنن أبي داود4930عبد الله بن عباسلعن المخنثين من الرجال والمترجلات من النساء وقال أخرجوهم من بيوتكم
   سنن أبي داود4097عبد الله بن عباسلعن المتشبهات من النساء بالرجال والمتشبهين من الرجال بالنساء
   سنن ابن ماجه1904عبد الله بن عباسلعن المتشبهين من الرجال بالنساء ولعن المتشبهات من النساء بالرجال
   بلوغ المرام1046عبد الله بن عباس أخرجوهم من بيوتكم
   المعجم الصغير للطبراني650عبد الله بن عباس لعن المخنثين ، وقال : لا تدخلوهم بيوتكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1904  
´ہیجڑوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں پر لعنت کی، اور مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1904]
اردو حاشہ:
فوائدومسائل:

(1)
لعنت سے ظاہر ہے کہ یہ کبیرہ گناہ ہے۔

(2)
مشابہت لباس میں بھی ہوسکتی ہے زینت کے انداز میں بھی اور بول چال کے انداز میں بھی۔
جان بوجھ کر ایسی مشابہت اختیار کرنا حرام ہے۔

(3)
مردوں کا ڈاڑھی منڈانا بھی عورتوں سے مشابہت ہے اور عورتوں کے ننگے سر گھومنا یا اونچی شلواریں پہننا مردوں سے مشابہت ہے۔
اس طرح کے سب کام حرام ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1904   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1046  
´زانی کی حد کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے مردوں پر لعنت فرمائی جو عورتوں کا روپ دھاریں اور ایسی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو مرد بنیں۔ نیز فرمایا کہ ان کو اپنے گھروں سے نکال دو۔ (گھروں میں داخل نہ ہونے دو)۔ (بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 1046»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الحدود، باب نفي أهل المعاصي والمخنثين، حديث:6834.»
تشریح:
1. حدیث میں مذکور لعنت اس بات کی دلیل ہے کہ یہ فعل حرام ہے۔
یہ مرض دورِحاضرمیں وبا کی طرح عام ہوگیا ہے‘ نہ مشرق اس سے محفوظ ہے اور نہ مغرب اس سے بچا ہوا ہے‘ یہاں تک کہ یہ مرض نوجوان مسلمانوں کی صفوں میں چیونٹی کی چال داخل ہوگیا ہے اور ان میں سرایت کر گیا ہے۔
إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ۔
2. ایسے مردوں اور ایسی عورتوں کو گھروں سے نکالنے کا حکم اس لیے فرمایا گیا ہے کہ کہیں یہ شریف گھرانوں میں فتنہ و فساد کا موجب نہ بن جائیں اور ان کی دیکھا دیکھی شریف گھرانوں میں بھی یہ مرض سرایت نہ کر جائے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1046   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2784  
´مردوں سے مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ان عورتوں پر جو مردوں سے مشابہت اختیار کرتی ہیں اور ان مردوں پر جو عورتوں سے مشابہت اختیار کرتے ہیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2784]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی جو مرد عورتوں کی طرح اور عورتیں مردوں کی طرح وضع قطع اور بات چیت کا لہجہ اور انداز اختیار کرتی ہیں،
ان پرلعنت ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2784   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4097  
´عورتوں کے لباس کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں سے مشابہت کرنے والی عورتوں پر اور عورتوں سے مشابہت کرنے والے مردوں پر لعنت فرمائی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4097]
فوائد ومسائل:
لعنت کوئی بھی معمولی کلمہ نہیں ہے، کسی بھی ایمان دار اور صاحب علم وخیر کے لئے اس سے بڑھ کر اور کوئی زجر وتوبیخ یا دھمکی نہیں۔
اس کے لفظی معنی یہ ہیں اللہ کی رحمت سے دوری اور وہ بھی سیدالرسل، سید الاولین والآخر ین کی زبان سے، اس لئے اہل ایمان کو اپنی عادات کا جائزہ لیتے رہنا چاہیے اور چھوٹے بچیوں کے معاملہ میں بھی متنبہ ہونا چاہیے کی، اگر چہ وہ خود مکلف نہیں ہوتے، لیکن والدین تو ایمان وشریعت کے مکلف ہیں، اس لئے بڑے تو بڑے، چھوٹے لڑکوں کو لڑکیوں والا لباس پہننا ناجائز اور حرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4097   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.