الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
The Book of The Virtues of The Quran
23. بَابُ اسْتِذْكَارِ الْقُرْآنِ وَتَعَاهُدِهِ:
23. باب: قرآن مجید کو ہمیشہ پڑھتے اور یاد کرتے رہنا۔
(23) Chapter. The learning of the Quran by heart and the reciting of it repeatedly.
حدیث نمبر: 5031
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إنما مثل صاحب القرآن كمثل صاحب الإبل المعقلة، إن عاهد عليها امسكها، وإن اطلقها ذهبت".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّمَا مَثَلُ صَاحِبِ الْقُرْآنِ كَمَثَلِ صَاحِبِ الْإِبِلِ الْمُعَقَّلَةِ، إِنْ عَاهَدَ عَلَيْهَا أَمْسَكَهَا، وَإِنْ أَطْلَقَهَا ذَهَبَتْ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں نافع نے اور انہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حافظ قرآن کی مثال رسی سے بندھے ہوئے اونٹ کے مالک جیسی ہے اور وہ اس کی نگرانی رکھے گا تو وہ اسے روک سکے گا ورنہ وہ رسی تڑوا کر بھاگ جائے گا۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "The example of the person who knows the Qur'an by heart is like the owner of tied camels. If he keeps them tied, he will control them, but if he releases them, they will run away."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 61, Number 549, 550


   صحيح البخاري5031عبد الله بن عمرصاحب القرآن كمثل صاحب الإبل المعقلة إن عاهد عليها أمسكها وإن أطلقها ذهبت
   صحيح مسلم1839عبد الله بن عمرمثل صاحب القرآن كمثل الإبل المعقلة إن عاهد عليها أمسكها وإن أطلقها ذهبت
   سنن النسائى الصغرى943عبد الله بن عمرمثل صاحب القرآن كمثل الإبل المعقلة إذا عاهد عليها أمسكها وإن أطلقها ذهبت
   سنن ابن ماجه3783عبد الله بن عمرمثل القرآن مثل الإبل المعقلة إن تعاهدها صاحبها بعقلها أمسكها عليه وإن أطلق عقلها ذهبت
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم567عبد الله بن عمرإنما مثل صاحب القرآن كمثل صاحب الإبل المعقلة إن عاهد عليها امسكها وإن اطلقت ذهبت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 567  
´حافظ قرآن کے لیے تنبیہ`
«. . . وعن نافع عن ابن عمر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إنما مثل صاحب القرآن كمثل صاحب الإبل المعقلة إن عاهد عليها امسكها وإن اطلقت ذهبت . . .»
. . . سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صاحب قرآن (حافظ) کی مثال اس شخص جیسی ہے جس کے اونٹ بندھے ہوئے ہوں، اگر وہ ان کا خیال رکھے گا تو انہیں قابو میں رکھے گا اور اگر چھوڑ دے گا تو یہ اونٹ (بھاگ کر) چلے جائیں گے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 567]

تخریج الحدیث: [واخرجه البخاري 5031، و مسلم 789، من حديث مالك به من رواية يحييٰ بن يحييٰ و سقط من الأصل]
تفقہ:
➊ حافظ کو چاہئے کہ قرآن یاد کر لینے کے بعد بھی اس کی منزل مسلسل پڑھتا رہے تاکہ یہ اسے بھول نہ جائے۔ اگر منزل باقاعدگی سے نہ پڑھی جائے تو قرآن جلد بھول جاتا ہے۔
➋ طلبہ کو کثرت سے علمی مذاکرہ کرتے رہنا چاہئے۔
➌ مثال دے کر بات سمجھانا بہترین طریقہ ہے۔
➍ اعمال بجا لانا آسان ہے جبکہ ان کی حفاظت کرنا مشکل ہے، اسی لیے اعمال کے ساتھ ان کی محافظت پر زور دیا گیا ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 203   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 943  
´قرآن سے متعلق جامع باب۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صاحب قرآن ۱؎ کی مثال اس شخص کی سی ہے جس کے اونٹ رسی سے بندھے ہوں، جب تک وہ ان کی نگرانی کرتا رہتا ہے تو وہ بندھے رہتے ہیں، اور جب انہیں چھوڑ دیتا ہے تو وہ بھاگ جاتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الافتتاح/حدیث: 943]
943 ۔ اردو حاشیہ:
➊ اس حدیث مبارکہ میں قرآن کریم کا بار بار دور کرنے اور اس کی کثرت سے تلاوت کر کے اس کی حفاظت کی طرف رغبت دلائی گئی ہے۔
➋ قرآن کے حافظ کے لیے ضروری ہے کہ وہ قرآن کو بار بارپڑھتا رہے۔ متشابہات کی طرف توجہ کرے ورنہ بھولنے کا خطرہ ہے۔
➌ کسی بات کی وضاحت کرنے کے لیے مثال بیان کرنی چاہیے تاکہ حقیقت حال ذہنوں کے قریب تر ہو جائے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 943   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3783  
´تلاوت قرآن کے ثواب کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن کی مثال بندھے ہوئے اونٹ کی طرح ہے جب تک مالک اسے باندھ کر دیکھ بھال کرتا رہے گا تب تک وہ قبضہ میں رکھے گا، اور جب اس کی رسی کھول دے گا تو وہ بھاگ جائے گا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3783]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اونٹ کو بٹھا کررسی سے اس کا گھٹنا باندھ دیا جاتا ہے۔
اس رسی کو (عِقَال۔
۔
۔)

کہتے ہیں۔
اس کی وجہ سے اونٹ بھاگ نہیں سکتا۔

(2)
قرآن مجید یاد کرنے کے بعد اسے پڑھتے رہنا چاہیے تا کہ یاد رہے۔
اگر پابندی سے تلاوت نہ کی جائے تو حفظ کیا ہوا قرآن بھول جا تا ہے۔

(4)
اگر تلاوت فرض اور نفل نمازوں میں خصوصاً نماز تہجد میں ہو تو برکات کا حصول زیادہ ہوتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3783   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5031  
5031. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: حافظ قرآن کی مثال رسی سے بندھے ہوئے اونٹ کے مالک جیسی ہے اگروہ اس کی نگرانی کرے گا تو اسے روک سکے گا اور اگر اسے چھوڑ دے گا تو وہ بھاگ جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5031]
حدیث حاشیہ:
کیونکہ اگر قرآن کا پڑھنا چھوڑ دے گا تو وہ بھول جائے گا اکثر حافظوں کو دیکھا گیا ہے کہ وہ سستی کے مارے قرآن کا پڑھنا چھوڑ دیتے ہیں پھر ساری محنت برباد ہو جاتی ہے اور قرآن مجید کو بھول جاتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5031   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5031  
5031. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: حافظ قرآن کی مثال رسی سے بندھے ہوئے اونٹ کے مالک جیسی ہے اگروہ اس کی نگرانی کرے گا تو اسے روک سکے گا اور اگر اسے چھوڑ دے گا تو وہ بھاگ جائے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5031]
حدیث حاشیہ:

قرآن مجید کی تلاوت جاری رکھنے اور اسے ہمیشہ پڑھتے رہنے کو رسی سے بندھے ہوئےاونٹ سے تشبیہ دی جس کے بھاگ جانے کا اندیشہ ہو۔
جب تک اس کی نگرانی اور حفاظت رہے اور اس کا دور ہوتا رہے تو یاد رہے گا جیسا کہ رسیوں سے بندھا ہوا اونٹ بھاگ نہیں سکتا۔

اونٹ سے اس لیے تشبیہ دی گئی ہے کہ اونٹ دوسرے گھریلو جانوروں کی نسبت زیادہ بھاگتا ہے اور اس کے بھاگ نکلنے کے بعد اسے پکڑنا بہپت مشکل ہوتا ہے۔
اکثرحفاظ کرام کو دیکھا گیا ہے کہ وہ قرآن کریم کا دورچھوڑ دیتے ہیں۔
پھر ساری محنت برباد ہو جاتی ہےاور قرآن مجید سینے سے نکل جاتا ہے، بھولا ہوا قرآن یاد کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
(إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي ۚ)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5031   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.