الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
(Abwab Un Noam )
104. باب فِي النَّوْمِ عَلَى سَطْحٍ غَيْرِ مُحَجَّرٍ
104. باب: بغیر چہار دیواری کی چھت پر سوئے تو کیسا ہے؟
Chapter: Sleeping on a roof that has no walls.
حدیث نمبر: 5041
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا سالم يعني ابن نوح، عن عمر بن جابر الحنفي، عن وعلة بن عبد الرحمن بن وثاب، عن عبد الرحمن بن علي يعني ابن شيبان، عن ابيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من بات على ظهر بيت ليس له حجار، فقد برئت منه الذمة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا سَالِمٌ يَعْنِي ابْنَ نُوحٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ جَابِرٍ الْحَنَفِيِّ، عَنْ وَعْلَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَثَّابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلِيٍّ يَعْنِي ابْنَ شَيْبَانَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ بَاتَ عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَيْسَ لَهُ حِجَارٌ، فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ".
علی بن شیبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص گھر کی ایسی چھت پر سوئے جس پر پتھر (کی مڈیر) نہ ہو (یعنی کوئی چہار دیواری نہ ہو) تو اس سے (حفاظت کا) ذمہ اٹھ گیا (گرے یا بچے وہ جانے)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10020) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Ali ibn Shayban: The Prophet ﷺ said: If anyone spends the night on the roof of a house with no stone palisade, Allah's responsibility to guard him no longer applies.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5023


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (4720)
وله شاھد عند أحمد (5/79، 271 وسنده حسن، زھير بن عبد الله حسن الحديث)

   سنن أبي داود5041علي بن شيبانمن بات على ظهر بيت ليس له حجار فقد برئت منه الذمة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5041  
´بغیر چہار دیواری کی چھت پر سوئے تو کیسا ہے؟`
علی بن شیبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص گھر کی ایسی چھت پر سوئے جس پر پتھر (کی مڈیر) نہ ہو (یعنی کوئی چہار دیواری نہ ہو) تو اس سے (حفاظت کا) ذمہ اٹھ گیا (گرے یا بچے وہ جانے)۔ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5041]
فوائد ومسائل:

یعنی ایسی صورت میں اگر وہ گر کر ہلاک ہوجائے۔
یا نقصان اُٹھائے تو اس کا وہ خود ذمہ دار ہے۔
اور ایسی ننگی چھت پرسونا جائز نہیں۔


شریعت کا تعلق صرف نماز روزے حج زکواہٓ یا مسجد ہی سے نہیں بلکہ یہ مسلمان کی پوری زندگی کو محیط ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5041   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.