صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
8. باب إِبَاحَةِ الْجَرَادِ:
8. باب: ٹڈی کھانا درست ہے۔
حدیث نمبر: 5045
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا ابو عوانة ، عن ابي يعفور ، عن عبد الله بن ابي اوفى ، قال: " غزونا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم سبع غزوات ناكل الجراد ".حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى ، قَالَ: " غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ نَأْكُلُ الْجَرَادَ ".
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات لڑائیاں لڑیں اور ٹڈیاں کھاتے رہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1952

   صحيح البخاري5495عبد الله بن علقمةنأكل معه الجراد
   صحيح مسلم5045عبد الله بن علقمةنأكل الجراد
   سنن أبي داود3812عبد الله بن علقمةكنا نأكله معه
   سنن النسائى الصغرى4362عبد الله بن علقمةنأكل الجراد
   سنن النسائى الصغرى4361عبد الله بن علقمةكنا نأكل الجراد
   بلوغ المرام1137عبد الله بن علقمة0
   مسندالحميدي730عبد الله بن علقمةغزوت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ست غزوات أو سبع، فكنا نأكل الجراد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3812  
´ٹڈی کھانے کا بیان۔`
ابویعفور کہتے ہیں میں نے ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے سنا اور میں نے ان سے ٹڈی کے متعلق پوچھا تھا تو انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چھ یا سات غزوات کئے اور ہم اسے آپ کے ساتھ کھایا کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3812]
فوائد ومسائل:
فائدہ: یہ ایک پردار کیڑا ہے جو فصلوں کو تباہ کرتا ہے۔
حلال ہونے کی وجہ سے اسے ذبح کیے بغیر کھایا جاتا ہے۔
معروف حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ہمارے لئے مرے ہوئے (بغیر ذبح) دو جانور حلال کئے گئے ہیں۔
ایک مچھلی دوسرا ٹڈی۔
(سنن ابن ماجة، الصید، حدیث: 3218)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3812