الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
40. بَابُ : تَحْرِيمِ الذَّهَبِ عَلَى الرِّجَالِ
40. باب: مردوں کے لیے سونا استعمال کرنے کی حرمت کا بیان۔
Chapter: Prohibition of Gold for Men
حدیث نمبر: 5149
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن حاتم، قال: حدثنا حبان، قال: انبانا عبد الله، عن ليث بن سعد، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب، عن ابن ابي الصعبة، عن رجل من همدان يقال له: افلح , عن ابن زرير، انه سمع عليا , يقول: إن نبي الله صلى الله عليه وسلم اخذ حريرا فجعله في يمينه، واخذ ذهبا فجعله في شماله، ثم قال:" إن هذين حرام على ذكور امتي". قال ابو عبد الرحمن: وحديث ابن المبارك اولى بالصواب، إلا قوله: افلح فإن ابا افلح اشبه , والله تعالى اعلم.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حِبَّانُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي الصَّعْبَةِ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ هَمْدَانَ يُقَالُ لَهُ: أَفْلَحُ , عَنْ ابْنِ زُرَيْرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيًّا , يَقُولُ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ حَرِيرًا فَجَعَلَهُ فِي يَمِينِهِ، وَأَخَذَ ذَهَبًا فَجَعَلَهُ فِي شِمَالِهِ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي". قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: وَحَدِيثُ ابْنِ الْمُبَارَكِ أَوْلَى بِالصَّوَابِ، إِلَّا قَوْلَهُ: أَفْلَحَ فَإِنَّ أَبَا أَفْلَحَ أَشْبَهُ , وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ.
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے دائیں ہاتھ میں رکھا، اور سونا لے کر اسے اپنے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: یہ دونوں چیزیں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: ابن مبارک کی حدیث زیادہ قرین صواب ہے سوائے ان کے قول افلح کے، اس لیے کہ ابو افلح زیادہ صحیح ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5147 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مولف کا مقصد یہ ہے کہ اس حدیث کی سند میں لیث بن سعد سے روایت کرنے والے پہلے عبداللہ بن مبارک کا ہونا بمقابلہ دوسروں کے زیادہ صواب ہے۔ (جیسا کہ اس سند میں ہے) مگر ابن مبارک سے ابو افلح کے بارے میں وہم ہو گیا ہے، صحیح ابوافلح ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن أبي داود4057علي بن أبي طالبأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن ابن ماجه3595علي بن أبي طالبأخذ رسول الله حريرا بشماله ذهبا بيمينه ثم رفع بهما يديه فقال هذين حرام على ذكور أمتي حل لإناثهم
   سنن النسائى الصغرى5148علي بن أبي طالبأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن النسائى الصغرى5149علي بن أبي طالبأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن النسائى الصغرى5147علي بن أبي طالبأخذ حريرا فجعله في يمينه أخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال هذين حرام على ذكور أمتي
   سنن النسائى الصغرى5150علي بن أبي طالبذهبا بيمينه وحريرا بشماله فقال هذا حرام على ذكور أمتي
   المعجم الصغير للطبراني612علي بن أبي طالب فى يديه ، يده ، صرتان إحداهما من ذهب ، والأخرى من حرير ، فقال : هذان حرام على الذكور من أمتي ، حلال للإناث

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3595  
´عورتوں کے ریشم اور سونا پہننے کا بیان۔`
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بائیں ہاتھ میں ریشم اور دائیں ہاتھ میں سونا لیا، اور دونوں کو ہاتھ میں اٹھائے فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام، اور عورتوں کے لیے حلال ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3595]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
معمولی زینت تو درست ہے لیکن زیادہ زیورات پہننے سے امارت اور فخر و تکبر کا اظہار ہوتا ہے جس سے غریبوں کا دل دکھتا ہے اس لئے اس سے اجتنا ب بہتر ہے خاص طور پر زیورات پہن کر سفر کرنے سے بہت سے مفاسد سامنے آتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3595   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4057  
´عورتوں کے لیے ریشمی کپڑا کی حلت کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لے کر اسے اپنے داہنے ہاتھ میں رکھا اور سونا لے کر اسے بائیں ہاتھ میں رکھا، پھر فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4057]
فوائد ومسائل:
تاہم بطور علاج ان کا استعمال مباح ہے، جیسے کہ اوپر کی حدیث میں ریشم کا ذکر ہواہے یا عمومی حالات میں چار انگلی کے برابر استعمال کیا جا سکتا ہے اور سونے کا دانت لگوانا بھی جائز ہے یا جیسے کہ روایات میں آتا ہے کہ ایک آدمی کی ناک کٹ گئی تھی تو اسے سونے کی ناک لگوا لینے کی اجازت دی گئی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4057   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.