الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: السلام علیکم کہنے کے آداب
(Abwab Us Salam )
144. باب كَيْفَ السَّلاَمُ
144. باب: سلام کس طرح کیا جائے؟
Chapter: How to greet others with salam.
حدیث نمبر: 5196
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن سويد الرملي , حدثنا ابن ابي مريم , قال: اظن اني سمعت نافع بن يزيد , قال: اخبرني ابو مرحوم , عن سهل بن معاذ بن انس , عن ابيه , عن النبي صلى الله عليه وسلم بمعناه , زاد ثم اتى آخر , فقال: السلام عليكم ورحمة الله وبركاته ومغفرته , فقال: اربعون , قال: هكذا تكون الفضائل.
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ سُوَيْدٍ الرَّمْلِيُّ , حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ , قَالَ: أَظُنُّ أَنِّي سَمِعْتُ نَافِعَ بْنَ يَزِيدَ , قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو مَرْحُومٍ , عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَاهُ , زَادَ ثُمَّ أَتَى آخَرُ , فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ وَمَغْفِرَتُهُ , فَقَالَ: أَرْبَعُونَ , قَالَ: هَكَذَا تَكُونُ الْفَضَائِلُ.
معاذ بن انس رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے لیکن اس میں اتنا مزید ہے کہ پھر ایک اور شخص آیا اور اس نے کہا السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ ومغفرتہ تو آپ نے فرمایا: اسے چالیس نیکیاں ملیں گی، اور اسی طرح (اور کلمات کے اضافے پر) نیکیاں بڑھتی جائیں گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11300) (ضعیف الإسناد)» ‏‏‏‏ (راوی ابن ابی مریم نے نافع سے سماع میں شک کا اظہار کیا)

Narrated Muadh ibn Anas: (This version is same as previous No 5176 from the Prophet ﷺ, adding that): Afterwards another man came and said: Peace and Allah's mercy, blessings and forgiveness be upon you! whereupon he said: Forty. adding: Thus are excellent qualities rewarded.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5177


قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الراوي شك في اتصاله
وللحديث شاھد ضعيف عند البخاري في التاريخ الكبير (1/ 330)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 180


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5196  
´سلام کس طرح کیا جائے؟`
معاذ بن انس رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے لیکن اس میں اتنا مزید ہے کہ پھر ایک اور شخص آیا اور اس نے کہا السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ ومغفرتہ تو آپ نے فرمایا: اسے چالیس نیکیاں ملیں گی، اور اسی طرح (اور کلمات کے اضافے پر) نیکیاں بڑھتی جائیں گی۔ [سنن ابي داود/أبواب السلام /حدیث: 5196]
فوائد ومسائل:
یہ روایت ضعیف ہے، اس لیے سلام کرنے والے کو صرف وبرکاتہ تک کہنا چاہیے، البتہ جواب دینے والے کے لئے ومغفرتہ کا اضافہ جائز ہے۔
جیسے کہ حدیث میں حضرت زید بن ارقم رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میں سلام کرتے تو ہم جواب میں وعلیك السلام ورحمة اللہ وبرکاته ومغفرته کہتے تھے۔
تفصیل کے لیے دیکھیے (الصحیحة:433/3‘حدیث:1449)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5196   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.