الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زیب و زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
The Book of Adornment
54. بَابُ : الْجَلاَجِلِ
54. باب: گھونگھرو اور گھنٹے کا بیان۔
Chapter: Small Bells
حدیث نمبر: 5224
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا يوسف بن سعيد بن مسلم، قال: حدثنا حجاج، عن ابن جريج، قال: اخبرني سليمان بن بابيه مولى آل نوفل، ان ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لا تدخل الملائكة بيتا فيه جلجل ولا جرس ولا تصحب الملائكة رفقة فيها جرس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بَابَيْهِ مَوْلَى آلِ نَوْفَلٍ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ جُلْجُلٌ وَلَا جَرَسٌ وَلَا تَصْحَبُ الْمَلَائِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا جَرَسٌ".
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے، جس میں گھنگھرو یا گھنٹہ ہو، اور نہ فرشتے ایسے قافلوں کے ساتھ چلتے ہیں جن کے ساتھ گھنٹی ہو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 18156) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5224  
´گھونگھرو اور گھنٹے کا بیان۔`
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے، جس میں گھنگھرو یا گھنٹہ ہو، اور نہ فرشتے ایسے قافلوں کے ساتھ چلتے ہیں جن کے ساتھ گھنٹی ہو۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5224]
اردو حاشہ:
(1) گھنگرو جانوروں، پروندوں حتیٰ کہ بچوں کے گلے میں ڈالے جاتے ہیں۔ اسی طرح جانوروں، پرندوں اوربچوں کے پاؤں میں بھی باندھے جاتے ہیں جب کہ بڑے جانوروں کی گردنوں میں بھی گھنٹی ڈالی جاتی ہے۔ ویسے بھی سکولوں اورگرجوں میں گھنٹیوں بجائی جاتی ہین۔ نبی اکرم ﷺ نے گھنٹی کو شیطانی آواز فرمایا لہٰذا کہیں ضرورت اور مجبوری ہو تو اس کی گنجائش ہو سکتی ہے۔ بلاوجہ جائز نہیں ہے۔
(2) فرشتوں سے مراد رحمت کے فرشتے ہیں ورنہ محافظ فرشتے اور کاتبین فرشتے تو ہر وقت ساتھ رہتے ہیں۔ گویا گھنٹی والی جگہ فرشتوں کی بجائے شیطان ہوتا ہے، اس لیے وہاں اللہ تعالیٰ کی رحمت نہیں ہوتی۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5224   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.