الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
9. باب إِبَاحَةِ النَّبِيذِ الَّذِي لَمْ يَشْتَدَّ وَلَمْ يَصِرْ مُسْكِرًا:
9. باب: جس نبیذ میں تیزی نہ آئی ہو اور نہ اس میں نشہ ہو وہ حلال ہے۔
حدیث نمبر: 5235
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن سهل التميمي ، حدثنا ابن ابي مريم ، اخبرنا محمد يعني ابا غسان ، حدثني ابو حازم ، عن سهل بن سعد بهذا الحديث، وقال: في تور من حجارة، فلما فرغ رسول الله صلى الله عليه وسلم من الطعام اماثته فسقته تخصه بذلك.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي أَبَا غَسَّانَ ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ، وَقَالَ: فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الطَّعَامِ أَمَاثَتْهُ فَسَقَتْهُ تَخُصُّهُ بِذَلِكَ.
محمد ابو غسان نے کہا: مجھے ابو حازم نے حجرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث روایت کی اور کہا: (اس نے) پتھر کے ایک بڑے پیا لے میں (نبیذ بنائی) پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھا نے سے فارغ ہو ئے تو اس (ابو اسید ساعدی رضی اللہ عنہ کی دلہن) نے اس (پھل کو جوپانی کے ساتھ برتن میں ڈالا ہوا تھا) پا نی میں گھلایا اور آپ کو پلا یا آپ کو خصوصی طور پر (پلایا)
امام صاحب ایک اور استاد سے سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ کی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، اس میں تَور کے بعد من حجارة
ترقیم فوادعبدالباقی: 2006


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5235  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر مہمانوں میں کوئی ممتاز شخصیت ہو جس کے علم،
تقویٰ،
نیکی اور شرف و منزلت کے سب معترف ہوں اور اس کو اپنے اوپر ترجیح دیتے ہوں،
اس کی خصوصی آؤ بھگت سے انہیں شکوہ و شکایت پیدا نہ ہو،
وہ اس کو برا محسوس نہ کریں،
تو پھر اس کو خصوصی کھانے یا مشروب پیش کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5235   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.