الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
111. بَابُ : التَّصَاوِيرِ
111. باب: تصویروں اور مجسموں کا بیان۔
Chapter: Images
حدیث نمبر: 5350
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) انبانا محمد بن عبد الملك بن ابي الشوارب، قال: حدثنا يزيد، قال: حدثنا معمر، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، عن ابي طلحة , قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب، ولا صورة تماثيل".
(مرفوع) أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ , قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ، وَلَا صُورَةُ تَمَاثِيلَ".
ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو، اور نہ ایسے گھر میں جس میں مورتیاں (مجسمے)۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4287 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

   صحيح البخاري4002زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   صحيح البخاري3322زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   صحيح البخاري3225زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة تماثيل
   صحيح البخاري5949زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب لا تصاوير
   صحيح مسلم5514زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   صحيح مسلم5515زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   جامع الترمذي2804زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة تماثيل
   سنن النسائى الصغرى5350زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   سنن النسائى الصغرى5350زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة تماثيل
   سنن النسائى الصغرى4287زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   سنن ابن ماجه3649زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   مسندالحميدي435زيد بن سهللا يدخل الملك بيتا فيه كلب ولا صورة
   صحيح البخاري4002زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   صحيح البخاري3322زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   صحيح البخاري3225زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة تماثيل
   صحيح البخاري5949زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب لا تصاوير
   صحيح مسلم5514زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   صحيح مسلم5515زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   جامع الترمذي2804زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة تماثيل
   سنن النسائى الصغرى5350زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   سنن النسائى الصغرى5350زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة تماثيل
   سنن النسائى الصغرى4287زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   سنن ابن ماجه3649زيد بن سهللا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
   مسندالحميدي435زيد بن سهللا يدخل الملك بيتا فيه كلب ولا صورة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5350  
´تصویروں اور مجسموں کا بیان۔`
ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: فرشتے ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو، اور نہ ایسے گھر میں جس میں مورتیاں (مجسمے)۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5350]
اردو حاشہ:
ذی روح کی اگر کسی جگہ تصویر کا جواز ذکر ہو تو مراد غیر ذی روح کی تصویر ہوگی، مثلاً: حضرت سلیمان علیہ السلام کے دور کی تصاویر جن کا قرآن میں ذکر ہے۔ اسی طرح آئندہ حدیث میں ذکر شدہ تصاویر۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5350   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3649  
´گھر میں تصاویر رکھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس گھر میں فرشتے نہیں داخل ہوتے جس میں کتا اور تصویر ہو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3649]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جو کتا رکھوالی یا شکار کے لیے ہو وہ رکھنا جائز ہے۔ (صحيح البخاري، الذبائح والصيد، باب من اقتنى كلبا ليس بكلب صيد أو ماشية، حديث: 5480)
یہ گھر كی رکھوالی کے لیے بھی ہو سکتا ہے اور کھیتی کی رکھوالی کے لیے بھی۔ (صحيح البخاري، الحرث والمزارعة، باب اقتناء الكلب للحرث، حديث: 2322)

(2)
کسی اور جائز مقصد کے لیے کتا رکھنے کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے مثلاً:
مجرموں کی تلاش اور نابینا افراد کی رہنمائی وغیرہ۔

(3)
تصویر سے مراد جان دار چیز کی تصویر ہے خواہ وہ کسی انسان کی تصویر ہو یا حیوان پرندے اور مچھلی وغیرہ کی۔

(4)
جان دار چیز کی تصویز خواہ مجسم ہو خواہ غیر مجسم اگرچہ اس کی عبادت نہ کی جاتی ہو تب بھی اسے گھر میں رکھنا گناہ ہے۔
عبادت تو مخلوق میں سے ہر کسی کی حرام ہے خواہ کسی نبی یا ولی کی عبادت ہو یا جن یا فرشتے کی یا کسی مزار اور قبر کی یا کسی درخت اور پتھر کی۔
سب شرک ہے۔

(5)
کرنسی نوٹ یا شناختی کارڈ وغیرہ کی تصویر کا گناہ انہیں بنانے والوں کو ہوگا بشرطیکہ رکھنے والے کے دل میں اس سے نفرت ہو۔
اور اس کے دل میں یہ خواہش ہو کہ اگر اس کے ہاتھ میں اختیار ہو تو وہ ایسی تصویریں بنانا بند کر دے گا۔
اور ان کا جائز متبادل تلاش کر کے رائج کرے گا۔

(6)
فرشتوں سے مراد رحمت کے فرشتے ہیں۔
موت کے فرشتے اللہ کے حکم کی تعمیل کےلیے وہاں بھی جاتے ہیں جہاں جانے سے انہیں نفرت ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3649   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3649  
´گھر میں تصاویر رکھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس گھر میں فرشتے نہیں داخل ہوتے جس میں کتا اور تصویر ہو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3649]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جو کتا رکھوالی یا شکار کے لیے ہو وہ رکھنا جائز ہے۔ (صحيح البخاري، الذبائح والصيد، باب من اقتنى كلبا ليس بكلب صيد أو ماشية، حديث: 5480)
یہ گھر كی رکھوالی کے لیے بھی ہو سکتا ہے اور کھیتی کی رکھوالی کے لیے بھی۔ (صحيح البخاري، الحرث والمزارعة، باب اقتناء الكلب للحرث، حديث: 2322)

(2)
کسی اور جائز مقصد کے لیے کتا رکھنے کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے مثلاً:
مجرموں کی تلاش اور نابینا افراد کی رہنمائی وغیرہ۔

(3)
تصویر سے مراد جان دار چیز کی تصویر ہے خواہ وہ کسی انسان کی تصویر ہو یا حیوان پرندے اور مچھلی وغیرہ کی۔

(4)
جان دار چیز کی تصویز خواہ مجسم ہو خواہ غیر مجسم اگرچہ اس کی عبادت نہ کی جاتی ہو تب بھی اسے گھر میں رکھنا گناہ ہے۔
عبادت تو مخلوق میں سے ہر کسی کی حرام ہے خواہ کسی نبی یا ولی کی عبادت ہو یا جن یا فرشتے کی یا کسی مزار اور قبر کی یا کسی درخت اور پتھر کی۔
سب شرک ہے۔

(5)
کرنسی نوٹ یا شناختی کارڈ وغیرہ کی تصویر کا گناہ انہیں بنانے والوں کو ہوگا بشرطیکہ رکھنے والے کے دل میں اس سے نفرت ہو۔
اور اس کے دل میں یہ خواہش ہو کہ اگر اس کے ہاتھ میں اختیار ہو تو وہ ایسی تصویریں بنانا بند کر دے گا۔
اور ان کا جائز متبادل تلاش کر کے رائج کرے گا۔

(6)
فرشتوں سے مراد رحمت کے فرشتے ہیں۔
موت کے فرشتے اللہ کے حکم کی تعمیل کےلیے وہاں بھی جاتے ہیں جہاں جانے سے انہیں نفرت ہو۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3649   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2804  
´جس گھر میں تصویر اور کتا ہو اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ ابوطلحہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو، اور نہ اس گھر میں داخل ہوتے ہیں جس میں جاندار مجسموں کی تصویر ہو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2804]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ایسے کتے جو کھیت اور جائداد کی نگرانی نیز شکار کے لیے ہوں وہ مستثنیٰ ہیں،
اسی طرح تصویر سے بے جان چیزوں کی تصویریں مستثنیٰ ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2804   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2804  
´جس گھر میں تصویر اور کتا ہو اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ ابوطلحہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ہو، اور نہ اس گھر میں داخل ہوتے ہیں جس میں جاندار مجسموں کی تصویر ہو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2804]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
ایسے کتے جو کھیت اور جائداد کی نگرانی نیز شکار کے لیے ہوں وہ مستثنیٰ ہیں،
اسی طرح تصویر سے بے جان چیزوں کی تصویریں مستثنیٰ ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2804   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.