الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
دیت، قصاص اور حد کے مسائل
दयत, क़सास और सज़ाएं
8. کسی عورت کی پیٹ میں بچہ مارا جائے تو اس کی دیت
“ किसी औरत के पेट में बच्चा मारा जाए तो उस की दयत ”
حدیث نمبر: 538
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
25- وبه: عن ابى هريرة: ان امراتين من هذيل رمت إحداهما الاخرى فطرحت جنينا ميتا فقضى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم بغرة عبد او وليدة.25- وبه: عن أبى هريرة: أن امرأتين من هذيل رمت إحداهما الأخرى فطرحت جنينا ميتا فقضى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم بغرة عبد أو وليدة.
اور اسی سند (کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ ہذیل (قبیلے) کی دو عورتوں میں سے ایک نے دوسری کو مارا تو اس کا مردہ بچہ پیدا ہو گیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں فیصلہ کیا کہ ایک غلام یا لونڈی (مارنے والی کی طرف سے بدلے اور دیت کے طور پر) دی جائے۔
इसी सनद (के साथ हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह) से रिवायत है कि हुज़ैल (क़बीले) की दो औरतों में से एक ने दूसरी को मारा तो उस का मुर्दा बच्चा पैदा हुआ फिर रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने इस के बारे में फ़ैसला किया कि एक ग़ुलाम या लौंडी (मारने वाली की तरफ़ से बदले और दयत के तौर पर) दी जाए।

تخریج الحدیث: «25- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 855/2 ح 1658، ك 43 ب 7 ح 5) التمهيد 107/7، الاستذكار: 1586، و أخرجه البخاري (5759) ومسلم (1681) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح البخاري5759 ابي هريرةان امراتين رمت إحداهما الاخرى بحجر فطرحت جنينها
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم538 ابي هريرةان امراتين من هذيل رمت إحداهما الاخرى فطرحت جنينا ميتا فقضى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم بغرة عبد او وليدة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 538  
´کسی عورت کی پیٹ میں بچہ مارا جائے تو اس کی دیت`
«. . . عن ابى هريرة: ان امراتين من هذيل رمت إحداهما الاخرى فطرحت جنينا ميتا فقضى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم بغرة عبد او وليدة . . .»
. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہذیل (قبیلے) کی دو عورتوں میں سے ایک نے دوسری کو مارا تو اس کا مردہ بچہ پیدا ہو گیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں فیصلہ کیا کہ ایک غلام یا لونڈی (مارنے والی کی طرف سے بدلے اور دیت کے طور پر) دی جائے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 538]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 5759، ومسلم 1681 من حديث مالك به]

تفقه:
➊ ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن الرائے کہتے تھے کہ لونڈی کے پیٹ کا بچہ (جو مر جائے) اس کی دیت میں غلام یا لونڈی کی قیمت پچاس دینار یا چھ سو درہم ہونی چاہئے اور آزاد مسلمان عورت کی دیت پانچ سو دینار یا چھ ہزار درہم ہے۔ دیکھئے: [موطأ امام مالك رواية يحييٰ 856/2 ح 1660، وسنده صحيح]
➋ بعض علماء کہتے ہیں کہ اگر ایسی حالت میں بچہ زندہ پیدا ہو کر مر جائے تو اس کی پوری دیت ادا کرنا لازم ہے۔
➌ بعض علماء نے کہا ہے کہ لڑنے والی یہ دونوں عورتیں ایک دوسرے کی سوکنیں تھیں۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 25   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.