((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" والله لقيد سوط احدكم من الجنة، خير له مما بين السماء والارض"((حديث مرفوع) (حديث موقوف)) قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَاللَّهِ لَقَيْدُ سَوْطِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ، خَيْرٌ لَهُ مِمَّا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! جنت میں تم میں سے کسی ایک کو کوڑا (چابک) رکھنے کی جگہ اس کے لیے آسمان و زمین کے درمیان تمام چیزوں سے زیادہ بہتر ہے۔“
रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “अल्लाह की क़सम ! जन्नत यानि स्वर्ग में तुम में से किसी एक को कोड़ा रखने की यनि ज़रा सी जगह उस के लिए आसमान व ज़मीन के बीच सारी चीज़ों से ज़्यादा अच्छी है।”
تخریج الحدیث: «مسند أحمد: 62/16، رقم: 56/8152، حدثنا عبدالرزاق بن همام: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا به أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:.... - مصنف عبدالرزاق، باب الجنة وصفتها، رقم 20885 - شرح السنة: 207/15، باب صفة الجنة وأهلها، وما أعد للصالحين فيها.»
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3013
´سورۃ آل عمران سے بعض آیات کی تفسیر۔` ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں ایک کوڑے برابر جگہ دنیا اور دنیا میں جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے، اس کو سمجھنے کے لیے چاہو تو یہ آیت پڑھ لو «فمن زحزح عن النار وأدخل الجنة فقد فاز وما الحياة الدنيا إلا متاع الغرور»۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3013]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: ”پس جو شخص آگ سے ہٹا دیا گیا اور جنت میں داخل کر دیا گیا بے شک وہ کامیاب ہو گیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے“(آل عمران: 185)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3013