صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں
The Book of Slaughtering and Hunting
28. بَابُ لُحُومِ الْحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ:
28. باب: پالتو گدھوں کا گوشت کھانا منع ہے۔
(28) Chapter. (It is unlawful to eat) the meat of donkeys.
حدیث نمبر: 5529
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، قال عمرو: قلت لجابر بن زيد:" يزعمون ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن حمر الاهلية، فقال: قد كان يقول ذاك الحكم بن عمرو الغفاري عندنا بالبصرة، ولكن ابى ذاك البحر ابن عباس، وقرا: قل لا اجد في ما اوحي إلي محرما سورة الانعام آية 145.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ عَمْرٌو: قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ زَيْدٍ:" يَزْعُمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ حُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، فَقَالَ: قَدْ كَانَ يَقُولُ ذَاكَ الْحَكَمُ بْنُ عَمْرٍو الْغِفَارِيُّ عِنْدَنَا بِالْبَصْرَةِ، وَلَكِنْ أَبَى ذَاكَ الْبَحْرُ ابْنُ عَبَّاسٍ، وَقَرَأَ: قُلْ لا أَجِدُ فِي مَا أُوحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا سورة الأنعام آية 145.
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے عمرو نے بیان کیا کہ میں نے جابر بن زید رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ حکم بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ نے ہمیں بصرہ میں یہی بتایا تھا لیکن علم کے سمندر ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس سے انکار کیا اور (استدلال میں) اس آیت کی تلاوت کی «قل لا أجد فيما أوحي إلى محرما‏» ۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated `Amr: I said to Jabir bin Zaid, "The people claim that Allah's Apostle forbade the eating of donkey's meat." He said, "Al-Hakam bin `Amr Al-Ghifari used to say so when he was with us, but Ibn `Abbas, the great religious learned man, refused to give a final verdict and recited:-- 'Say: I find not in that which has been inspired to me anything forbidden to be eaten by one who wishes to eat it, unless it be carrion, blood poured forth or the flesh of swine...' (6.145)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 67, Number 437


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري5529حمر الأهلية

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5529 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5529  
حدیث حاشیہ:
اس آیت میں حرام ماکولات کا ذکر ہے جس میں مذکورہ گدھے کا ذکر نہیں ہے۔
شاید ابن عباس رضی اللہ عنہما کو ان احادیث کا علم نہ ہوا ہو ورنہ وہ کبھی ایسا نہ کہتے یہ بھی ممکن ہے کہ انہوں نے اس خیال سے بعد میں رجوع کر لیا ہو، واللہ أعلم بالصواب۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5529   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5529  
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے استدلال کی بنیاد یہ ہے کہ مذکورہ آیت کریمہ میں حرام چیزوں کا ذکر حصر کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
ان چیزوں کے علاوہ ہر چیز حلال ہے، ان میں گدھے بھی شامل ہیں، لہذا یہ حرام نہیں ہیں۔
گدھوں کے متعلق ان کا موقف شاید اس وجہ سے ہو کہ انہیں وضاحت کے ساتھ احادیث نہ پہنچی ہوں، چنانچہ ایک روایت میں ہے، انہوں نے کہا:
مجھے معلوم نہیں کہ خیبر کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا کہ کہیں لوگ سواریوں سے محروم نہ ہو جائیں یا انہیں حرام قرار دیا تھا۔
(صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4227) (2)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ آیت کریمہ سے اس وقت استدلال کیا جا سکتا ہے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے وضاحت کے ساتھ گدھوں کی حرمت منقول نہ ہو، اس لیے متعدد احادیث کے پیش نظر گھریلو گدھوں کا گوشت حرام ہے۔
(فتح الباري: 811/9)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5529   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.