الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
7. باب فِي وُضُوءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
7. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو۔
حدیث نمبر: 557
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني إسحاق بن موسى الانصاري ، حدثنا معن ، حدثنا مالك بن انس ، عن عمرو بن يحيى ، بهذا الإسناد، وقال: مضمض واستنثر ثلاثا، ولم يقل: من كف واحدة، وزاد بعد قوله: فاقبل بهما، وادبر بدا بمقدم راسه، ثم ذهب بهما إلى قفاه، ثم ردهما حتى رجع إلى المكان الذي بدا منه، وغسل.وحَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَالَ: مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا، وَلَمْ يَقُلْ: مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ، وَزَادَ بَعْدَ قَوْلِهِ: فَأَقْبَلَ بِهِمَا، وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ، ثُمَّ ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ، ثُمَّ رَدَّهُمَا حَتَّى رَجَعَ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ، وَغَسَلَ.
مالک بن انس نے عمرو بن یحییٰ کی سند سے یہی روایت بیان کی اور کہا: انہوں نےتین بار کلی کی اور ناک میں جھاڑی۔ انہوں نے ایک ہی چلو سے کےالفاظ ذکر نہیں کیے اور دونوں ہاتھ آگے سے (پیچھے کو) لائے اور پیچھےسے (آگے کو) لائے کے بعد یہ الفاظ بڑھائے: انہوں نے سر کے اگلے حصے سے (مسح) شروع کیا اور دونوں ہاتھ گدی تک لائے، پھر ان کوواپس کر کے اسی جگہ تک لائے جہاں سے شروع کیا تھا اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔
امام صاحب نے ایک اور سند سے مذکورہ روایت بیان کی، اس میں ہے تین دفعہ کلی کی اور ناک جھاڑی، لیکن "مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ" (ایک چلّو سے نہیں کہا) اور "أَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ" کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: سر کے سامنے سے شروع کر کے دونوں ہاتھوں کو اپنی گدی تک لے گئے اور پھر دونوں کو اسی جگہ واپس لے آئے جہاں سے شروع کیا تھا، اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 235

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (554)»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.