الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
معاشرتی آداب کا بیان
The Book of Manners and Etiquette
10. باب نَظَرِ الْفَجْأَةِ:
10. باب: جو نظر دفعتاً پڑ جائے۔
حدیث نمبر: 5644
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني قتيبة بن سعيد ، حدثنا يزيد بن زريع . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا إسماعيل ابن علية كلاهما، عن يونس . ح وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا هشيم ، اخبرنا يونس ، عن عمرو بن سعيد ، عن ابي زرعة ، عن جرير بن عبد الله ، قال: " سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نظر الفجاءة، فامرني ان اصرف بصري ".حَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ . ح وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ كِلَاهُمَا، عَنْ يُونُسَ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قال: " سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظَرِ الْفُجَاءَةِ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَصْرِفَ بَصَرِي ".
یزید بن زریع، اسماعیل بن علیہ اور ہشیم نے یو نس سے، انھوں نے عمرو بن سعید سے، انھوں نے ابوزرعہ سے، انھوں نے حضرت جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اچانک نظر پڑجا نے کے بارے میں پو چھا تو آپ نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنی نظر ہٹا لوں۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اچانک نظر پڑ جانے کے بارے میں سوال کیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنی نظر پھیرنے یا ہٹانے کا حکم دیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2159

   صحيح مسلم5644جرير بن عبد اللهأصرف بصري
   جامع الترمذي2776جرير بن عبد اللهأمرني أن أصرف بصري
   سنن أبي داود2148جرير بن عبد اللهاصرف بصرك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2776  
´(غیر محرم پر) اچانک نظر پڑ جانے کا بیان۔`
جریر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (کسی اجنبیہ عورت پر) اچانک پڑ جانے والی نظر سے متعلق پوچھا۔ تو آپ نے فرمایا: تم اپنی نگاہ پھیر لیا کرو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2776]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
معلوم ہوا کہ کسی مقصد وارادہ کے بغیر اگر اچانک کسی اجنبی عورت پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے،
حرج اور گناہ تو اس میں ہے کہ اس پر بار بار نگاہ مقصدوارادہ کے ساتھ ڈالی جائے،
اوریہ کہ اچانک نگاہ کو بھی فوراً پھیر لیا جائے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2776   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.