الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں
The Book of Patients
1. بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَّارَةِ الْمَرَضِ:
1. باب: بیماری کے کفارہ ہونے کا بیان اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ نساء میں فرمایا ”جو کوئی برا کرے گا اس کو بدلہ ملے گا“۔
(1) Chapter. The saying that sickness is expiation for sins.
حدیث نمبر: 5645
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، اخبرنا مالك، عن محمد بن عبد الله بن عبد الرحمن بن ابي صعصعة، انه قال: سمعت سعيد بن يسار ابا الحباب، يقول: سمعت ابا هريرة يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من يرد الله به خيرا يصب منه".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ يَسَارٍ أَبَا الْحُبَابِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُصِبْ مِنْهُ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی، انہیں محمد بن عبداللہ بن عبدالرحمٰن بن ابی صعصعہ نے، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے سعید بن یسار ابوالحباب سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر و بھلائی کرنا چاہتا ہے اسے بیماری کی تکالیف اور دیگر مصیبتوں میں مبتلا کر دیتا ہے۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "If Allah wants to do good to somebody, He afflicts him with trials."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 70, Number 548


   صحيح البخاري5645عبد الرحمن بن صخرمن يرد الله به خيرا يصب منه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم616عبد الرحمن بن صخرمن يرد الله به خيرا يصب منه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 616  
´ہر مصیبت کو عذاب قرار دینا درست نہیں`
«. . . قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من يرد الله به خيرا يصب منه . . .»
. . . ‏‏‏‏ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے ساتھ اللہ خیر کا ارادہ کرتا ہے تو اس (کی صحت یا مال میں) سے کچھ لے لیتا ہے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 616]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 5645، من حديث مالك به]

تفقہ:
➊ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مصیبت بھی کسی مسلمان کو پہنچتی ہے حتیٰ کہ ایک کانٹے کا چبھنا تو اللہ اسے اس کا کفارہ بنا دیتا ہے۔ [صحيح بخاري: 5640 و صحيح مسلم: 2572]
ایک روایت میں آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان جب بھی کسی تکلیف، بیماری، مصیبت اور غم میں مبتلا ہوتا ہے حتیٰ کہ ایک کانٹا جو اسے چبھ جاتا ہے تو اللہ اس کے ذریعے سے اس کی خطائیں معاف فرما دیتا ہے۔ [صحيح بخاري: 5641، 5642 وصحيح مسلم: 2573]
➋ سیدنا صہیب الرومی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن کا معاملہ عجیب (پیارا) ہے، اس کی ساری باتیں خیر ہی خیر ہوتی ہیں اور یہ صرف مومن کو ہی حاصل ہے۔ اس پر جب خوشی آتی ہے تو شکر کرتا ہے جو اس کے لئے بہتر ہے اور جب اس پر مصیبت آتی ہے تو صبر کرتا ہے جو اس کے لئے بہتر ہے۔ [صحيح مسلم: 2999 [7500] ]
لہٰذا انسان کو ہر وقت صبر و شکر سے ہی کام لینا چاہئے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تُطِيعُوا الَّذِينَ كَفَرُوا يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُوا خَاسِرِينَ اور اللہ صبر کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ [آل عمران: 146]
➌ ہر مصیبت کو عذاب قرار دینا درست نہیں، کبھی یہ مومن کی بلندی درجات کا باعث بوتی ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 93   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5645  
5645. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر و برکت کا ارادہ کرتا ہے اسے مصائب و آلام میں مبتلا کر دیتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5645]
حدیث حاشیہ:
ان جملہ احادیث کے لانے کا مقصد یہی ہے کہ مسلمان پر طرح طرح کی تکالیف اور تفکرات آتی ہی رہتی ہیں لیکن وہ صبر کر کے جھیلتا ہے نا شکری کا کوئی کلمہ زبان سے نہیں نکالتا گو کتنی ہی تکلیف ہو مگر صبر و شکر کو نہیں چھوڑتا، ان سب سے اس کے گناہ معاف ہوتے رہتے ہیں اور درجات بڑھتے رہتے ہیں گویا یہ سب آیت ﴿مَنْ يَعْمَلْ سُوءًا يُجْزَ بِهِ﴾ (النساء: 123)
۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5645   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5645  
5645. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر و برکت کا ارادہ کرتا ہے اسے مصائب و آلام میں مبتلا کر دیتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5645]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس عالم رنگ و بو میں مسلمان پر ہر طرح کی مصیبتیں آتی ہیں اور تفکرات درپیش رہتے ہیں۔
وہ انہیں خندہ پیشانی سے برداشت کرتا ہے اور اپنی زبان پر کوئی حرف شکایت نہیں لاتا اور صبر و شکر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتا۔
اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف کر دیتا ہے اور اس کے درجات بھی بلند ہوتے رہتے ہیں، گویا یہ تکالیف گناہوں کا کفارہ اور درجات کی بلندی کا ذریعہ ہیں۔
(2)
حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ جب اپنے بندے کے لیے کوئی مرتبہ طے کر دیتا ہے جسے وہ عمل کے ذریعے سے نہیں حاصل کر پاتا تو اللہ تعالیٰ اسے کسی بیماری یا پریشانی یا مالی نقصان میں مبتلا کر دیتا ہے، وہ بندہ اس پر صبر کر کے اس مرتبے کو حاصل کر لیتا ہے۔
(مسند أحمد: 272/5)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5645   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.