الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
The Book of Medicine
21. بَابُ اللَّدُودِ:
21. باب: مریض کے حلق میں دوا ڈالنا۔
(21) Chapter. Al-Ladud (the medicine which is poured or inserted into one side of a patient’s mouth)
حدیث نمبر: 5713
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) ع) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، عن الزهري، اخبرني عبيد الله بن عبد الله، عن ام قيس قالت:" دخلت بابن لي على رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد اعلقت عليه من العذرة، فقال: على ما تدغرن اولادكن بهذا العلاق، عليكن بهذا العود الهندي، فإن فيه سبعة اشفية: منها ذات الجنب، يسعط من العذرة، ويلد من ذات الجنب، فسمعت الزهري يقول: بين لنا اثنين، ولم يبين لنا خمسة، قلت لسفيان: فإن معمرا يقول: اعلقت عليه؟، قال: لم يحفظ، إنما قال: اعلقت عنه، حفظته من في الزهري ووصف سفيان الغلام يحنك بالإصبع، وادخل سفيان في حنكه إنما يعني رفع حنكه بإصبعه، ولم يقل اعلقوا عنه شيئا.(مرفوع) ع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ قَالَتْ:" دَخَلْتُ بِابْنٍ لِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنَ الْعُذْرَةِ، فَقَالَ: عَلَى مَا تَدْغَرْنَ أَوْلَادَكُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ، عَلَيْكُنَّ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ: مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ، يُسْعَطُ مِنَ الْعُذْرَةِ، وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ، فَسَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ: بَيَّنَ لَنَا اثْنَيْنِ، وَلَمْ يُبَيِّنْ لَنَا خَمْسَةً، قُلْتُ لِسُفْيَانَ: فَإِنَّ مَعْمَرًا يَقُولُ: أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ؟، قَالَ: لَمْ يَحْفَظْ، إِنَّمَا قَالَ: أَعْلَقْتُ عَنْهُ، حَفِظْتُهُ مِنْ فِي الزُّهْرِيِّ وَوَصَفَ سُفْيَانُ الْغُلَامَ يُحَنَّكُ بِالْإِصْبَعِ، وَأَدْخَلَ سُفْيَان فِي حَنَكِهِ إِنَّمَا يَعْنِي رَفْعَ حَنَكِهِ بِإِصْبَعِهِ، وَلَمْ يَقُلْ أَعْلِقُوا عَنْهُ شَيْئًا.
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے، ان سے زہری نے، کہا مجھ کو عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبر دی اور انہیں ام قیس رضی اللہ عنہا نے کہ میں اپنے ایک لڑکے کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ میں نے اس کی ناک میں بتی ڈالی تھی، اس کا حلق دبایا تھا چونکہ اس کو گلے کی بیماری ہو گئی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنے بچوں کو انگلی سے حلق دبا کر کیوں تکلیف دیتی ہو یہ عود ہندی لو اس میں سات بیماریوں کی شفاء ہے ان میں ایک ذات الجنب (پسلی کا ورم بھی ہے) اگر حلق کی بیماری ہو تو اس کو ناک میں ڈالو اگر ذات الجنب ہو تو حلق میں ڈالو (لدود کرو) سفیان کہتے ہیں کہ میں نے زہری سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو بیماریوں کو تو بیان کیا باقی پانچ بیماریوں کو بیان نہیں فرمایا۔ علی بن عبداللہ مدینی نے کہا میں نے سفیان سے کہا، معمر تو زہری سے یوں نقل کرتا ہے «أعلقت عنه» انہوں نے کہا کہ معمر نے یاد نہیں رکھا۔ مجھے یاد ہے زہری نے یوں کہا تھا «أعلقت عليه‏.‏» اور سفیان نے اس تحنیک کو بیان کیا جو بچہ کو پیدائش کے وقت کی جاتی ہے سفیان نے انگلی حلق میں ڈال کر اپنے کوے کو انگلی سے اٹھایا تو سفیان نے «أعلاق» کا معنی بچے کے حلق میں انگلی ڈال کر تالو کو اٹھایا انہوں نے یہ نہیں کہا «أعلقوا عنه شيئا‏.‏» ۔

Narrated Um Qais: I went to Allah's Apostle along with a a son of mine whose palate and tonsils I had pressed with my finger as a treatment for a (throat and tonsil) disease. The Prophet said, "Why do you pain your children by pressing their throats! Use Ud Al-Hindi (certain Indian incense) for it cures seven diseases, one of which is pleurisy. It is used as a snuff for treating throat and tonsil disease and it is inserted into one side of the mouth of one suffering from pleurisy."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 71, Number 611


   صحيح البخاري5715آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب
   صحيح البخاري5713آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكن بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب يسعط من العذرة ويلد من ذات الجنب
   صحيح البخاري5692آمنة بنت محصنعليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية يستعط به من العذرة ويلد به من ذات الجنب ودخلت على النبي بابن لي لم يأكل الطعام فبال عليه فدعا بماء فرش عليه
   صحيح البخاري5718آمنة بنت محصنعلام تدغرون أولادكم بهذه الأعلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب
   صحيح مسلم5763آمنة بنت محصنعلامه تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكن بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب يسعط من العذرة ويلد من ذات الجنب
   صحيح مسلم5764آمنة بنت محصنعلامه تدغرن أولادكن بهذا الإعلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب ابنها بال في حجر رسول الله فدعا رسول الله بماء فنضحه على بوله ولم يغسله غسلا
   سنن أبي داود3877آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكن بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب يسعط من العذرة ويلد من ذات الجنب
   سنن ابن ماجه3468آمنة بنت محصنعليكم بالعود الهندي فإن فيه سبعة أشفية منها ذات الجنب
   سنن ابن ماجه3462آمنة بنت محصنعلام تدغرن أولادكن بهذا العلاق عليكم بهذا العود الهندي فإن فيه سبعة أشفية يسعط به من العذرة ويلد به من ذات الجنب
   مسندالحميدي346آمنة بنت محصندخلت على رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لي لم يأكل الطعام فبال عليه فدعا رسول الله صلى الله عليه وسلم بماء فرشه عليه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3462  
´حلق کے ورم کی دوا کا بیان اور حلق دبانے کی ممانعت۔`
ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اپنے بچے کو لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، اور اس سے پہلے میں نے «عذرہ» ۱؎ (ورم حلق) کی شکایت سے اس کا حلق دبایا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: آخر کیوں تم لوگ اپنے بچوں کے حلق دباتی ہو؟ تم یہ عود ہندی اپنے لیے لازم کر لو، اس لیے کہ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے، اگر «عذرہ» ۱؎ (ورم حلق) کی شکایت ہو تو اس کو ناک ٹپکایا جائے، اور اگر «ذات الجنب» ۲؎ (نمونیہ) کی شکایت ہو تو اسے منہ سے پلایا جائے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3462]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
عذرہ ایک بیماری ہے۔
جوبچوں کو ہوتی ہے۔
جس میں گلے کے غدود پھول جاتے ہیں۔
اور بچہ تکلیف محسوس کرتاہے۔
ہمارے ہاں اس کاعلاج ان غدودوں کو دبا کر کردیا جاتاہے۔
جو ایک تکلیف دہ علاج ہے۔
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے عذرہ کا مطبلھاۃ بیان کیا ہے۔
جوحلق میں اوپر کی طرف لٹکا ہوا گوشت کا ٹکڑا ہوتا ہے۔
اور فرمایا:
اعلاق کا مطلب کوے کو انگلی سے دبانا ہے۔ (فتح الباری 10 /207)

(2)
اگر آسان علاج ممکن ہو تو ایسے علاج سے پرہیز کرناچاہیے۔
جس سے مریض کو زیادہ تکلیف ہو۔

(3)
عودہندی (قسط)
بہت سی بیماریوں کاعلاج ہے۔
تفصیل کےلئے طب نبوی کے موضوع پر لکھی ہوئی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے۔
لدود کا مطلب منہ میں ایک جانب دوا ڈالنا ہے۔
ذات الجنب کی بیماری میں عود ہندی کو اس انداز سے پلایا جاتا ہے۔

(5)
سعوط (ناک میں دوا ٹپکانا)
بھی ایک طریقہ علاج ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3462   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3877  
´انگلی سے بچوں کے حلق دبانے کا بیان۔`
ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے بچے کو لے کر آئی، کوا بڑھ جانے کی وجہ سے میں نے اس کے حلق کو دبا دیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم اپنے بچوں کے حلق کس لیے دباتی ہو؟ تم اس عود ہندی کو لازماً استعمال کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں سے شفاء ہے جس میں ذات الجنب (نمونیہ) بھی ہے، کوا بڑھنے پر ناک سے دوا داخل کی جائے، اور ذات الجنب میں «لدود» ۱؎ بنا کر پلایا جائے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: «عود» سے مراد «قسط» ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3877]
فوائد ومسائل:
بچوں کو بالعموم کوا گرنے یا گلے پڑنے کی تکلیف ہو تی رہتی ہے۔
طبِ نبوی میں اس کا علاج قسط ہے۔
قسط کو ہندی میں کٹ اور لاطینی میں اسے (Costas Arabicus) کہتے ہیں۔
یہ نہایت خوشبودار اور چویل بوٹی کی جڑ ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3877   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5713  
5713. حضرت ام قیس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں اپنے ایک بیٹے کو لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جبکہ میں نے عذر بیماری کی وجہ سے اس کا تالو دبوایا تھا۔ آپ نے فرمایا: تم اپنے بچوں کو انگلی سے حلق دبا کر کیوں تکلیف دیتی ہو؟ تم عود ہندی استعمال کرو۔ اس میں سات بیماریوں کی شفا ہے، ان میں سے ایک سینے کا دورد ہے۔ اگر حلق کی بیماری ہے تو ناک میں دوائی ڈالی جائے اور سینے کے درد کے لیے منہ کے ایک جانب دوائی ڈالی جائے۔ (سفیان کہتے ہیں کہ) میں نے زہری سے سنا کہ آپ ﷺ نے دو بیماریوں کو بیان کیا لیکن باقی پانچ بیماریوں کا ذکر نہیں کیا۔ (عبداللہ بن مدینی نے کہا کہ) میں نے سفیان سے ذکر کیا کہ معمر تو ''أعلفت علیه'' کے الفاظ بیان کرتا ہے؟ انہوں نے کہا: معمر نے یاد نہیں رکھا مجھے یاد ہے کہ زہری نے کہا: ''أعلقت عنه'' سفیان نے اس تحنیک کو بیان کیا جو بچے کو پیدائش کے وقت کی جاتی۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:5713]
حدیث حاشیہ:
(1)
ہمارے ہاں خواتین بچے کے تالو کا علاج اس طرح کرتی ہیں کہ انگلی پر کپڑا وغیرہ لپیٹ کر تالو کو دبا دیتی ہیں جس سے تالو کا فاسد مادہ سیاہ خون کی شکل میں خارج ہو جاتا ہے۔
عرب خواتین بھی بچے کے حلق کا اسی طرح علاج کرتی تھیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اس کا علاج ناک میں دوائی ڈال کر کیا جائے۔
(2)
پسلی کے ورم کے لیے منہ کی ایک جانب دوائی ڈالی جائے۔
امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے منہ کی ایک جانب دوائی ڈالنا ثابت کیا ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5713   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.