الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
The Book of Greetings
26. باب لِكُلِّ دَاءٍ دَوَاءٌ وَاسْتِحْبَابُ التَّدَاوِي:
26. باب: ہر بیماری کی ایک دوا ہے اور دوا کرنا مستحب ہے۔
Chapter: For Every Disease There Is A Remedy, And It Is Recommended To Treat Disease
حدیث نمبر: 5755
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابن نمير ، عن هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " الحمى من فيح جهنم فابردوها بالماء ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ ّرَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَابْرُدُوهَا بِالْمَاءِ ".
ابن نمیر نے ہشام سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بخار جہنم کی لپٹوں سے ہے اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔"
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "بخار جہنم کے جوش سے ہے، اس کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2210

   صحيح البخاري3263عائشة بنت عبد اللهالحمى من فيح جهنم فأبردوها بالماء
   صحيح البخاري5725عائشة بنت عبد اللهالحمى من فيح جهنم فابردوها بالماء
   صحيح مسلم5755عائشة بنت عبد اللهالحمى من فيح جهنم فابردوها بالماء
   سنن ابن ماجه3471عائشة بنت عبد اللهالحمى من فيح جهنم فابردوها بالماء
   المعجم الصغير للطبراني1137عائشة بنت عبد اللهالحمى حظ أمتي من جهنم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3471  
´بخار جہنم کی بھاپ ہے، اسے پانی سے ٹھنڈا کرو۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بخار جہنم کی بھاپ ہے، لہٰذا اسے پانی سے ٹھنڈا کرو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3471]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
بیمار کا جہنم کی آگ سے تعلق غیبی اور روحانی ہے۔
اس کی حقیقت معلوم نہیں ہوسکتی۔
یا یہ مطلب ہے کہ اس سے جہنم کی یاد آتی ہے۔
یا جس طرح دنیا کی خوشیاں اور راحتیں جنت کی نعمتوں سے ایک طرح کی نسبت رکھتی ہیں۔
اسی طرح غم اور دکھ کا جہنم سے ایک تعلق ہے۔

(2)
حرارت کا علاج پانی ہے۔
بخار کی اکثر قسموں میں پانی کے استعمال سے فائدہ ہوتاہے۔

(3)
اس حدیث میں پانی کے استعمال کا طریقہ بیان نہیں کیاگیا اس کے استعمال کے مختلف طریقے ہوسکتے ہیں۔
مثلاً پانی پینا یا جسم پر پانی کی پٹیاں رکھنا یاغسل کرنا جیسے رسول اللہ ﷺ نے حیات مبارکہ کے آخری ایام میں غسل فرمایا تاکہ حرارت کچھ کم ہو تو جماعت سے نماز پڑھ سکیں۔
خصوصاً گرم علاقوں میں بخار عام طور پر گرمی کی شدت کی وجہ سے ہوتا ہے۔
لہٰذا اس کا علاج پانی سے مناسب ہے۔
حضرت اسماء بنت ابی بکررضی اللہ تعالیٰ عنہا بخار کی مریض خاتون کے گریبان میں پانی ڈال دیا کرتی تھیں۔
تاکہ جسم کو ٹھنڈک پہنچے اور فرماتی تھیں۔
کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں حکم دیتے تھے۔
کہ ہم اسے (بخار کو)
پانی کے ذریعے سے ٹھنڈا کریں۔ (صحیح البخاري، الطب، باب الحمی من فیح جھنم، حدیث: 5724)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3471   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.