الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
سلامتی اور صحت کا بیان
34. باب الطِّيَرَةِ وَالْفَأْلِ وَمَا يَكُونُ فِيهِ الشُّؤْمُ:
34. باب: بدفال اور نیک فال کا بیان اور کن چیزوں میں نحوست ہوتی ہے۔
حدیث نمبر: 5810
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا مالك ، عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن كان، ففي المراة والفرس والمسكن " يعني الشؤم.وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قال: قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنْ كَانَ، فَفِي الْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ وَالْمَسْكَنِ " يَعْنِي الشُّؤْمَ.
امام مالک نے ابو حازم سے، انھوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اگر یہ بات ہو تو عورت، گھوڑے اور گھر میں ہو گی۔"آپ کی مراد عدم موافقت سے تھی۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر ہوتی تو بیوی، گھوڑے اور گھر میں ہوتی۔ یعنی نحوست۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2226

   صحيح البخاري2859سهل بن سعدإن كان في شيء ففي المرأة والفرس والمسكن
   صحيح البخاري5095سهل بن سعدفي الفرس والمرأة والمسكن
   صحيح مسلم5810سهل بن سعدفي المرأة والفرس والمسكن يعني الشؤم
   سنن ابن ماجه1994سهل بن سعدإن كان ففي الفرس والمرأة والمسكن يعني الشؤم
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم437سهل بن سعدإن كان ففي الفرس والمراة والمسكن، يعني الشؤم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 437  
´نحوست و بدشگونی کچھ نہیں ہے`
«. . . 412- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إن كان ففي الفرس والمرأة والمسكن، يعني الشؤم. . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر نحوست کسی چیز میں ہوتی تو گھوڑے، عورت اور مکان میں ہوتی۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 437]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 2859، ومسلم 2226، من حديث مالك به]

تفقه:
➊ معلوم ہوا کہ بدشگونی کسی چیز میں بھی نہیں ہے اور اگر ہوتی تو ان تین چیزوں میں ہوتی جن کی وجہ سے روئے زمین پر فساد بپا ہے۔
➋ گھوڑے سے مراد فوجیں ہیں اور گھوڑے بھی مراد لئے جا سکتے ہیں۔ واللہ اعلم
➌ مزید فقہ الحدیث کے لئے دیکھئے حدیث [البخاري 5093، ومسلم 2225] اور راقم الحروف کی کتاب صحیح بخاری پر اعتراضات کا علمی جائزہ [ص70]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 412   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.