الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
خواب کا بیان
The Book of Dreams
2. باب لاَ يُخْبِرُ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِهِ فِي الْمَنَامِ:
2. باب: شیطانی خواب بیان کرنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 5925
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث . ح وحدثنا ابن رمح ، اخبرنا الليث ، عن ابي الزبير ، عن جابر ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال لاعرابي جاءه: فقال: " إني حلمت ان راسي قطع، فانا اتبعه، فزجره النبي صلى الله عليه وسلم، وقال: لا تخبر بتلعب الشيطان بك في المنام ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ لِأَعْرَابِيٍّ جَاءَهُ: فَقَالَ: " إِنِّي حَلَمْتُ أَنَّ رَأْسِي قُطِعَ، فَأَنَا أَتَّبِعُهُ، فَزَجَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: لَا تُخْبِرْ بِتَلَعُّبِ الشَّيْطَانِ بِكَ فِي الْمَنَامِ ".
ابو زبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ اعرابی (بدوی) نے، جو آپ کے پاس آیا تھا، آپ سے عرض کی: میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سرکٹ گیا ہے اور میں اس کے پیچھے بھاگ رہا ہوں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اورفرمایا: "نیند کے عالم میں اپنے ساتھ شیطان کے کھیلنے کے بارے میں کسی کو مت بتاؤ۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اعرابی کو جس نے آپ کے پاس آکر کہا، میں نے خواب دیکھا ہے، میرا سر کاٹ دیا گیا ہے اور میں اس کا پیچھا کررہا ہوں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ڈانٹا اور فرمایا: اپنے ساتھ نیند میں شیطان کی چھیڑ خانی کی خبر کسی کو نہ دو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2268

   صحيح مسلم5926جابر بن عبد اللهلا يحدثن أحدكم بتلعب الشيطان به في منامه
   صحيح مسلم5927جابر بن عبد اللهإذا لعب الشيطان بأحدكم في منامه فلا يحدث به الناس
   صحيح مسلم5925جابر بن عبد اللهلا تخبر بتلعب الشيطان بك في المنام
   سنن ابن ماجه3913جابر بن عبد اللهلا يخبر الناس بتلعب الشيطان به في المنام
   سنن ابن ماجه3912جابر بن عبد اللهإذا لعب الشيطان بأحدكم في منامه فلا يحدثن به الناس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5925  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
سر کٹنے کی تعبیر،
خواب دیکھنے والے کے حالات کے اختلاف کی بنا پر مختلف ہو سکتی ہے،
امام مازری کہتے ہیں یہ پراگندہ خواب بھی ہو سکتا ہے،
جس کا مقصد انسان کو رنج و الم میں مبتلا کرنا ہوتا ہے اور اس کا مقصد نعمت اور خوشحالی سے محرومی بھی ہو سکتا ہے،
یہ بھی تعبیر ہو سکتی ہے کہ اس کا سردار اور آقا فوت ہو جائے گا،
اس کا اقتدار ختم ہو جائے اور اس کے تمام حالات تبدیل ہو جائیں گے لیکن اگر یہ خواب دیکھنے والا غلام ہو تو یہ تعبیر ہو سکتی ہے کہ وہ آزاد ہو جائے گا اگر بیمار دیکھے تو وہ شفایاب ہو جائے گا،
اگر مقروض دیکھے تو اس کا قرض ادا ہو جائے گا اگر اس نے حج نہیں کیا تو وہ حج کرے گا اگر یہ پریشان حال دیکھے تو اسے مسرت ملے گی،
اگر خوف زدہ دیکھے تو اسے امن حاصل ہو گا ابن قتیبہ نے اپنی کتاب اصول العبارة میں لکھا ہے کہ ایک آدمی نے کہا،
اے اللہ کے رسولﷺ! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرا سر کاٹ دیا گیا ہے اور میں اسے اپنی ایک آنکھ سے دیکھ رہا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہنس کر فرمایا،
کس آنکھ سے دیکھ رہا تھا؟ کچھ عرصہ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے اور لوگوں نے خواب کی تعبیر یہ لگائی کہ سر آپ تھے اور اس کی طرف دیکھنا آپ کی سنت کی پیروی ہے۔
(تکملہ ج 4 ص 455)
۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5925   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.