الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
85. بَابُ الْمَوْصُولَةِ:
85. باب: جس عورت کے بالوں میں دوسرے کے بال جوڑے جائیں۔
(85) Chapter. The lady who lengthens hair artificially (by wearing false hair etc.).
حدیث نمبر: 5941
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الحميدي، حدثنا سفيان، حدثنا هشام، انه سمع فاطمة بنت المنذر، تقول: سمعت اسماء، قالت: سالت امراة النبي صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله، إن ابنتي اصابتها الحصبة فامرق شعرها وإني زوجتها، افاصل فيه؟ فقال:" لعن الله الواصلة والموصولة".(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَنَّهُ سَمِعَ فَاطِمَةَ بِنْتَ الْمُنْذِرِ، تَقُولُ: سَمِعْتُ أَسْمَاءَ، قَالَتْ: سَأَلَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ ابْنَتِي أَصَابَتْهَا الْحَصْبَةُ فَامَّرَقَ شَعَرُهَا وَإِنِّي زَوَّجْتُهَا، أَفَأَصِلُ فِيهِ؟ فَقَالَ:" لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمَوْصُولَةَ".
ہم سے امام حمیدی نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے، ان سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، انہوں نے فاطمہ بنت منذر سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ ایک عورت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ! میری لڑکی کو خسرے کا بخار ہو گیا اور اس سے اس کے بال جھڑ گئے۔ میں اس کی شادی بھی کر چکی ہوں تو کیا اس کے مصنوعی بال لگا دوں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ نے مصنوعی بال لگانے والی اور جس کے لگایا جائے، دونوں پر لعنت بھیجی ہے۔

Narrated Asma': A woman asked the Prophet saying, "0 Allah's Apostle! My daughter got measles and her hair fell out. Now that I got her married, may I let her use false hair?" He said (to her), "Allah has cursed the lady who lengthens hair artificially and the one who gets her hair lengthened artificially."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 824


   صحيح البخاري5941أسماء بنت أبي بكرلعن الله الواصلة والموصولة
   صحيح البخاري5935أسماء بنت أبي بكرسب رسول الله الواصلة والمستوصلة
   صحيح البخاري5936أسماء بنت أبي بكرلعن النبي الواصلة والمستوصلة
   صحيح مسلم5567أسماء بنت أبي بكرأفأصل يا رسول الله فنهاها
   صحيح مسلم5565أسماء بنت أبي بكرلعن الله الواصلة والمستوصلة
   سنن النسائى الصغرى5097أسماء بنت أبي بكرلعن الواصلة والمستوصلة
   سنن النسائى الصغرى5252أسماء بنت أبي بكرلعن الله الواصلة والمستوصلة
   سنن ابن ماجه1988أسماء بنت أبي بكرلعن الله الواصلة والمستوصلة
   مسندالحميدي323أسماء بنت أبي بكرلعن الله الواصلة والموصولة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1988  
´بالوں کو جوڑنے اور گودنا گودنے والی عورتوں پر وارد وعید کا بیان۔`
اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی: میری بیٹی دلہن ہے، اور اسے چیچک کا عارضہ ہوا جس سے اس کے بال جھڑ گئے، کیا میں اس کے بال میں جوڑ لگا دوں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے بالوں کو جوڑنے والی اور جوڑوانے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1988]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  میری بیٹی دلھن ہے۔
اس کایہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ وہ دلہن بننے والی ہے اور عنقریب اس کی شادی ہونے والی ہے۔
اور یہ مطلب بھی ہو سکتاہےکہ ابھی ابھی شادی ہوئی ہے اور خطرہ ہے کہ خاوند کا دل اس سے بیزار ہو جائے۔

(2)
رسول اللہ ﷺنے اسےاس عذر کے باوجود بال ملانے کی اجازت نہ دی، حالانکہ خاوند کو خوش کرنے کے لیے زیب و زینت شرعاً مطلوب ہے۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ممانعت کراہت کی نہیں بلکہ یہ عمل حرام ہے۔
لعنت سے بھی حرمت ثابت ہوتی ہے کیونکہ صرف مکروہ کام پرلعنت نہیں کی جاتی۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1988   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5941  
5941. سیدہ اسماء‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک عورت نے نبی ﷺ سے عرض کی: اللہ کے رسول! میری بیٹی کو چیچک نکل آئی ہے اس وجہ سے اس کے تمام بال جھڑ گئے ہیں، اور میں نے اس کا نکاح بھی کر دیا ہے۔ تو کیا میں اس کے سر میں مصنوعی بال لگا دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے پیوند لگانے والی اور لگوانے والی (عورتوں) پر لعنت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5941]
حدیث حاشیہ:
آج کل تو مصنوعی داڑھیاں تک چل گئی ہیں بعض ملکوں میں امام، خطیب یہ استعمال کرتے سنے گئے ہیں ایسے لوگوں کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے جو احکام اسلام کی اس قدر تحقیر کرتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5941   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.