الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
1. باب مِنْ فَضَائِلِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
1. باب: سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بزرگی کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 6174
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا عبد الرحمن ، حدثني سفيان ، عن ابي إسحاق ، عن ابي الاحوص ، عن عبد الله . ح وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا جعفر بن عون ، اخبرنا ابو عميس ، عن ابن ابي مليكة ، عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابن ابي قحافة خليلا ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنِي سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ ابْنَ أَبِي قُحَافَةَ خَلِيلًا ".
سفیان نے ابو اسحاق سے، انھوں نے ابو احوص سے، انھوں نے عبداللہ سے روایت کی، ابو عمیس نے ابن ابی ملیکہ سے، انھوں نے عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اگر میں کسی کو خلیل بناتاتو ابوقحافہ کے فرزند (ابو بکر رضی اللہ عنہ) کو خلیل بناتا۔"
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر میں خلیل بناتا تو ابوقحافہ کے بیٹے کوخلیل بناتا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2383

   صحيح مسلم6176عبد الله بن مسعودأبرأ إلى كل خل من خله لو كنت متخذا خليلا لاتخذت أبا بكر خليلا صاحبكم خليل الله
   صحيح مسلم6175عبد الله بن مسعودلو كنت متخذا من أهل الأرض خليلا لاتخذت ابن أبي قحافة خليلا لكن صاحبكم خليل الله
   صحيح مسلم6174عبد الله بن مسعودلو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابن أبي قحافة خليلا
   صحيح مسلم6173عبد الله بن مسعودلو كنت متخذا من أمتي أحدا خليلا لاتخذت أبا بكر
   صحيح مسلم6172عبد الله بن مسعودلو كنت متخذا خليلا لاتخذت أبا بكر خليلا لكنه أخي وصاحبي اتخذ الله صاحبكم خليلا
   جامع الترمذي3655عبد الله بن مسعودأبرأ إلى كل خليل من خله لو كنت متخذا خليلا لاتخذت ابن أبي قحافة خليلا صاحبكم خليل الله
   سنن ابن ماجه93عبد الله بن مسعودأبرأ إلى كل خليل من خلته لو كنت متخذا خليلا لاتخذت أبا بكر خليلا صاحبكم خليل الله
   مسندالحميدي113عبد الله بن مسعودأبرأ إلى كل خليل من خله، ولو كنت متخذا خليلا لاتخذت أبا بكر خليلا، وإن صاحبكم لخليل الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث93  
´صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل و مناقب ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگاہ رہو! میں ہر خلیل (جگری دوست) کی دلی دوستی سے بری ہوں، اور اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو ابوبکر کو بناتا، بیشک تمہارا یہ ساتھی اللہ کا خلیل (مخلص دوست ہے) ۱؎۔ وکیع کہتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتھی سے اپنے آپ کو مراد لیا ہے۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 93]
اردو حاشہ: (1) (خلیل)
کا لفظ (خلت)
سے ماخوذ ہے۔
یہ محبت کا اعلیٰ ترین درجہ ہے جس میں شراکت ممکن نہیں۔
اس سے کم درجے کی محبت ایک سے زیادہ افراد سے ممکن ہے، اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت کا لفظ تو دوسروں کے لیے بھی فرمایا ہے، لیکن خلت کا اطلاق کسی اور پر نہیں حتی کہ سب سے افضل اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے مقرب صحابی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بھی یہ مقام نہیں ملا۔
اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ مقام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حاصل ہوا ہے۔
ارشاد نبوی ہے:
(إِنَّ اللهَ تَعاليٰ قَدِ اتَّخَذَنِي خَلِيْلًا‘ كَمِا إِتَّخَذَ إِبْرَاهِيْمَ خَلِيْلًا) (صحيح مسلم، المساجد، باب النهي عن بناء المساجد علي القبور...الخ، حديث: 532)
 اللہ تعالیٰ نے مجھے خلیل بنایا ہے جس طرح ابراہیم علیہ السلام کو خلیل بنایا تھا۔

(2)
اس حدیث سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی افضلیت ظاہر ہوتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں محبت کے اعلیٰ ترین درجے کے قابل قرار دیا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 93   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3655  
´ابوبکر صدیق رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں ہر خلیل کی «خلت» (دوستی) سے بری ہوں اور اگر میں کسی کو خلیل (دوست) بناتا تو ابن ابی قحافہ کو، یعنی ابوبکر رضی الله عنہ کو خلیل بناتا، اور تمہارا یہ ساتھی اللہ کا خلیل ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3655]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
(خُلّت) دوستی کی ایک خاص حالت ہے جس کے معنی ہیں دوست کی دوستی کا دل میں رچ بس جانا،
یہ محبت سے اعلی وارفع حالت ہے،
اسی لیے آپﷺ یا ابراہیم علیہ السلام نے یہ مقام صرف اللہ تعالیٰ کو دیا ہے،
رہی محبت کی بات تو آپﷺ کو سارے صحابہ،
صدیقین وصالحین سے محبت ہے،
اور صحابہ میں ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کا مقام سب سے افضل ہے،
حتی کہ ممکن ہوتا تو آپﷺ ابوبکرکو خلیل بنا لیتے،
یہ بات ابوبکر رضی اللہ عنہ کی ایک بہت بڑی فضیلت پر دلالت کر رہی ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3655   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.