الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
3. باب مِنْ فَضَائِلِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
3. باب: سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی بزرگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 6215
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه ابو بكر بن إسحاق ، حدثنا سعيد بن عفير ، حدثني سليمان بن بلال ، حدثني شريك بن عبد الله بن ابي نمر ، سمعت سعيد بن المسيب ، يقول: حدثني ابو موسى الاشعري هاهنا، واشار لي سليمان إلى مجلس سعيد ناحية المقصورة، قال ابو موسى: خرجت اريد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فوجدته قد سلك في الاموال فتبعته، فوجدته قد دخل مالا فجلس في القف، وكشف عن ساقيه ودلاهما في البئر، وساق الحديث بمعنى حديث يحيي بن حسان، ولم يذكر قول سعيد فاولتها قبورهم.وحَدَّثَنِيهِ أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، حَدَّثَنِي شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ ، سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ هَاهُنَا، وَأَشَارَ لِي سُلَيْمَانُ إِلَى مَجْلِسِ سَعِيدٍ نَاحِيَةَ الْمَقْصُورَةِ، قَالَ أَبُو مُوسَى: خَرَجْتُ أُرِيدُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَوَجَدْتُهُ قَدْ سَلَكَ فِي الْأَمْوَالِ فَتَبِعْتُهُ، فَوَجَدْتُهُ قَدْ دَخَلَ مَالًا فَجَلَسَ فِي الْقُفِّ، وَكَشَفَ عَنْ سَاقَيْهِ وَدَلَّاهُمَا فِي الْبِئْرِ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ يَحْيَي بْنِ حَسَّانَ، وَلَمْ يَذْكُرْ قَوْلَ سَعِيدٍ فَأَوَّلْتُهَا قُبُورَهُمْ.
سعید بن عفیر نے کہا: مجھے سلیمان بن بلال نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے شریک بن عبداللہ بن ابی نمر نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے سعید بن مسیب کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے اس جگہ۔اور سلیمان نے سعید بن مسیب کے بیٹھنے کی جگہ کی جانب اشارہ کیا۔حدیث سنائی۔ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضری کے لئے نکلا۔میں نے دیکھا کہ آپ (لوگوں کے) باغات کے اندر سے گزر کرگئے ہیں۔میں آپ کے پیچھے ہولیا، میں نے دیکھا کہ آپ ایک باغ کے اندر تشریف لے گئے ہیں، کنویں کی منڈیر پر بیٹھ گئے ہیں اور اپنی پنڈلیوں سے کپڑا ہٹا کر انھیں کنویں میں لٹکا لیا ہے، پھر یحییٰ بن حسان کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی اور (اس میں) حضرت سعید بن مسیب کا قول: "میں نے ان کی قبریں مراد لیں"بیان نہیں کیا۔
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارادہ سے گھر سے نکلا تو مجھے معلوم ہوا،آپ باغات کی طرف نکل گئے ہیں تو میں نے آپ کا پیچھا کیا،سو میں نے آپ کو اس حال میں پایا کہ ایک باغ میں داخل ہوکراس کی منڈیر پر بیٹھ گئے ہیں اور اپنی پنڈلیاں ننگی کرکے انھیں کنویں میں لٹکا لیاہے،آگے مذکورہ بالاروایت ہے اور اس میں حضرت سعید کا قبروں کی تعبیر والا قول بیان نہیں کیاگیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2403


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6215  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
سلك في الاموال:
باغوں کی راہ لی ہے،
باغات کے پھل چونکہ ذریعہ آمدن ہیں،
اس لیے باغ کو مال سے تعبیر کر دیا گیا ہے،
اس بنا پر اونٹوں کو مال کہہ دیا جاتا تھا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6215   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.