الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
6. بَابُ الْعَمَلِ الَّذِي يُبْتَغَى بِهِ وَجْهُ اللَّهِ:
6. باب: ایسا کام جس سے خالص اللہ تعالیٰ کی رضا مندی مقصود ہو۔
(6) Chapter. The deed which is done seeking Allah‘s Countenance (i.e., for the sake of Allah).
حدیث نمبر: 6423
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) قال: سمعت عتبان بن مالك الانصاري، ثم احد بني سالم، قال: غدا علي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" لن يوافي عبد يوم القيامة يقول: لا إله إلا الله، يبتغي به وجه الله، إلا حرم الله عليه النار".(مرفوع) قَالَ: سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصارِيَّ، ثُمَّ أَحَدَ بَنِي سَالِمٍ، قَالَ: غَدَا عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" لَنْ يُوَافِيَ عَبْدٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَقُولُ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، يَبْتَغِي بِهِ وَجْهَ اللَّهِ، إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ النَّارَ".
انہوں نے بیان کیا کہ عتبان بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ سے میں نے سنا، پھر بنی سالم کے ایک صاحب سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے اور فرمایا کوئی بندہ جب قیامت کے دن اس حالت میں پیش ہو گا کہ اس نے کلمہ «لا إله إلا الله» کا اقرار کیا ہو گا اور اس سے اس کا مقصود اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہو گی تو اللہ تعالیٰ دوزخ کی آگ کو اس پر حرم کر دے گا۔

Narrated `Utban bin Malik Al-Ansari: who was one of the men of the tribe of Bani Salim: Allah's Apostle came to me and said, "If anybody comes on the Day of Resurrection who has said: La ilaha illal-lah, sincerely, with the intention to win Allah's Pleasure, Allah will make the Hell-Fire forbidden for him."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 431


   صحيح البخاري6423عتبان بن مالكلن يوافي عبد يوم القيامة يقول لا إله إلا الله يبتغي به وجه الله إلا حرم الله عليه النار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6423  
6423. محمود بن ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ بھی بیان کیا کہ میں نے عتبان بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، جو بنو سالم کے ایک فرد ہیں، انھوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ میرے ہاں تشریف لائے اور فرمایا: جب کوئی بندہ قیامت کے دن بایں حالت پیش ہوگا کہ اس نے کلمہ لا إلٰه إلا اللہ کا اقرار کیا ہوگا اور اس اقرار سے مقصود اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہوگی تو اللہ تعالیٰ دوزخ کی آگ کو اس پر حرام کردے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6423]
حدیث حاشیہ:
کلمہ طیبہ کا صحیح اقرار یہ ہے کہ اس کے مطابق عمل وعقیدہ بھی ہو، ورنہ محض زبانی طورپر کلمہ پڑھنا بیکار ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6423   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6423  
6423. محمود بن ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ بھی بیان کیا کہ میں نے عتبان بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، جو بنو سالم کے ایک فرد ہیں، انھوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ میرے ہاں تشریف لائے اور فرمایا: جب کوئی بندہ قیامت کے دن بایں حالت پیش ہوگا کہ اس نے کلمہ لا إلٰه إلا اللہ کا اقرار کیا ہوگا اور اس اقرار سے مقصود اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہوگی تو اللہ تعالیٰ دوزخ کی آگ کو اس پر حرام کردے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6423]
حدیث حاشیہ:
(1)
کلمہ طیبہ کا صحیح اقرار یہ ہے کہ اس کے تقاضوں کے مطابق اپنے عمل اور عقیدے کو بھی درست رکھا جائے۔
عمل اور عقیدے کی درستی کے بغیر محض زبانی طور پر یہ کلمہ پڑھنا بے کار ہے۔
(2)
یہ بھی واضح رہے کہ اس اقرار کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو ماننا بھی ضروری ہے۔
رسالت کے تسلیم کیے بغیر اگر کوئی الوہیت کا اقرار کرتا ہے تو اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے۔
واللہ المستعان
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6423   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.