الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
6. بَابُ الْعَمَلِ الَّذِي يُبْتَغَى بِهِ وَجْهُ اللَّهِ:
6. باب: ایسا کام جس سے خالص اللہ تعالیٰ کی رضا مندی مقصود ہو۔
(6) Chapter. The deed which is done seeking Allah‘s Countenance (i.e., for the sake of Allah).
حدیث نمبر: 6424
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(قدسي) حدثنا قتيبة، حدثنا يعقوب بن عبد الرحمن، عن عمرو، عن سعيد المقبري، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: يقول الله تعالى:" ما لعبدي المؤمن عندي جزاء إذا قبضت صفيه من اهل الدنيا ثم احتسبه، إلا الجنة".(قدسي) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى:" مَا لِعَبْدِي الْمُؤْمِنِ عِنْدِي جَزَاءٌ إِذَا قَبَضْتُ صَفِيَّهُ مِنْ أَهْلِ الدُّنْيَا ثُمَّ احْتَسَبَهُ، إِلَّا الْجَنَّةُ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا، ان سے عمرو بن ابی عمرو نے، ان سے سعید مقبری نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے اس مومن بندے کا جس کی، میں کوئی عزیز چیز دنیا سے اٹھا لوں اور وہ اس پر ثواب کی نیت سے صبر کر لے، تو اس کا بدلہ میرے یہاں جنت کے سوا اور کچھ نہیں۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Allah says, 'I have nothing to give but Paradise as a reward to my believer slave, who, if I cause his dear friend (or relative) to die, remains patient (and hopes for Allah's Reward).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 432


   صحيح البخاري6424عبد الرحمن بن صخرما لعبدي المؤمن عندي جزاء إذا قبضت صفيه من أهل الدنيا ثم احتسبه إلا الجنة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6424  
6424. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتاہے: میرے اس مومن بندے کے لیے میرے پاس جنت کے علاوہ اور کوئی بدلہ نہیں جس کی کوئی محبوب اور پیاری چیز میں دنیا سے قبض کر لوں اور وہ اس پر صبر کر کے ثواب کا طالب رہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6424]
حدیث حاشیہ:
مراد وہ بندہ ہے جس کا کوئی پیارا بچہ فوت ہو جائے اور وہ صبر کرے تو یقینا اس کے لئے وہ بچہ شفاعت کرے گا۔
مگر دنیا میں ایسا کون ہے جسے یہ صدمہ پیش نہ آتا ہو۔
إلا ماشاء اللہ۔
اللہ مجھ کو بھی صبر کی توفیق دے آمین (راز)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6424   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6424  
6424. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتاہے: میرے اس مومن بندے کے لیے میرے پاس جنت کے علاوہ اور کوئی بدلہ نہیں جس کی کوئی محبوب اور پیاری چیز میں دنیا سے قبض کر لوں اور وہ اس پر صبر کر کے ثواب کا طالب رہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6424]
حدیث حاشیہ:
(1)
بندۂ مومن کے ہر کام میں ثواب کی امید کی جا سکتی ہے بشرطیکہ طلب ثواب کی نیت ہو۔
اس نیت کو شریعت نے احتساب کا نام دیا ہے، بلکہ ہر مصیبت اور پریشانی میں اگر ثواب کی نیت سے صبر کیا جائے تو اس میں بھی ثواب کا وعدہ ہے جیسا کہ مذکورہ حدیث میں ہے۔
(2)
واضح رہے کہ حدیث میں ''محبوب چیز'' سے مراد عام ہے، خواہ کوئی پیارا بچہ ہو یا اور کوئی پیاری چیز، اس بنا پر اگر کسی کا بچہ فوت ہو جائے یا اس کی بینائی جاتی رہے اور وہ اس پر ثواب کی نیت سے صبر کرے تو اللہ تعالیٰ نے اسے جنت دینے کا وعدہ کیا ہے، چنانچہ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آتا تھا اور اس کے ساتھ اس کا چھوٹا بیٹا بھی آیا کرتا تھا۔
چند دن وہ آپ کی مجلس سے غائب ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق دریافت فرمایا؟ لوگوں نے بتایا کہ اس کا بیٹا فوت ہو گیا ہے، اس لیے وہ پریشان ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
کیا اسے یہ بات پسند نہیں کہ وہ جنت کے کسی بھی دروازے کے پاس جائے تو اپنے بیٹے کو وہاں انتظار کرتا پائے؟ یہ بشارت سن کر ایک آدمی نے کہا:
اللہ کے رسول! کیا یہ خوشخبری صرف اس آدمی کے لیے ہے؟ آپ نے فرمایا:
تم سب کے لیے ہے۔
(مسند أحمد: 436/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6424   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.