الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: صف بندی کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab As Safoof)
100. باب صَفِّ النِّسَاءِ وَكَرَاهِيَةِ التَّأَخُّرِ عَنِ الصَّفِّ الأَوَّلِ
100. باب: عورتوں کی صف کا بیان اور یہ کہ وہ پہلی صف سے پیچھے ہو۔
Chapter: Rows For Women, And Their Distance From The First Row.
حدیث نمبر: 680
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، ومحمد بن عبد الله الخزاعي، قالا: حدثنا ابو الاشهب، عن ابي نضرة، عن ابي سعيد الخدري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم راى في اصحابه تاخرا، فقال لهم:" تقدموا فاتموا بي، ولياتم بكم من بعدكم، ولا يزال قوم يتاخرون حتى يؤخرهم الله عز وجل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى فِي أَصْحَابِهِ تَأَخُّرًا، فَقَالَ لَهُمْ:" تَقَدَّمُوا فَأْتَمُّوا بِي، وَلْيَأْتَمَّ بِكُمْ مَنْ بَعْدَكُمْ، وَلَا يَزَالُ قَوْمٌ يَتَأَخَّرُونَ حَتَّى يُؤَخِّرَهُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو پہلی صف سے پیچھے رہتے ہوئے دیکھا تو فرمایا: آگے آؤ اور میری پیروی کرو، اور تمہارے پیچھے جو لوگ ہیں وہ تمہاری پیروی کریں، کچھ لوگ ہمیشہ پیچھے رہا کریں گے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بھی انہیں پیچھے ڈال دے گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 28 (438)، سنن النسائی/الإمامة 17 (796)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 45 (978)، (تحفة الأشراف: 4309)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/19، 34، 54) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی اللہ تعالیٰ انہیں اپنی رحمت و فضل عظیم، اور بلند مرتبہ سے پیچھے کر دے گا۔

Abu Saeed Al-Khudri said; The Messenger of Allah ﷺ saw a tendency among his companions to go to the back. He said to them; come forward and follow my lead, and let those who come after you follow your lead people will continue to keep to the back till Allah would put them at the back.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 680


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (438)

   سنن النسائى الصغرى796سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله
   صحيح مسلم982سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله
   سنن أبي داود680سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله
   سنن ابن ماجه978سعد بن مالكتقدموا فأتموا بي وليأتم بكم من بعدكم لا يزال قوم يتأخرون حتى يؤخرهم الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 796  
´امام کی اقتداء کرنے والے کی اقتداء کرنے کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ میں پیچھے رہنے کا عمل دیکھا تو آپ نے فرمایا: تم لوگ آگے آؤ اور میری اقتداء کرو، اور جو تمہارے بعد ہیں وہ تمہاری اقتداء کریں، یاد رکھو کچھ لوگ برابر (اگلی صفوں سے) پیچھے رہتے ہیں یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بھی انہیں (اپنی رحمت سے یا اپنی جنت سے) پیچھے کر دیتا ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الإمامة/حدیث: 796]
796 ۔ اردو حاشیہ: پہلی صف امام کو دیکھ اور سن کر اس کی اقتدا کرے۔ دوسری صف پہلی صف کو دیکھ کر ان کی اقتدا کرے۔ اس طرح آخری صف تک۔ یہ نظم و ضبط کی بہترین صورت ہے۔ اگر صرف آواز سن کر اقتدا کی جائے تو اس سے بسا اوقات امام سے پہل بھی ہو جاتی ہے اور بدنظمی کا مظاہرہ بھی ہوتا ہے اس لیے آپ نے سمجھ دار لوگوں کے لیے ہدایت فرمائی کہ تم میرے قریب کھڑے ہوا کرو تاکہ میری صحیح اقتدا ہو سکے۔ اس جملے کے دوسرے معنی یہ بھی ہو سکتے ہیں کہ تم اچھی طرح مجھ سے تربیت حاصل کرو تاکہ بعد میں آنے والے لوگ (تابعین) تمھاری اقتدا کریں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 796   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث978  
´امام کے قریب کن لوگوں کا رہنا مستحب ہے؟`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو دیکھا کہ وہ پیچھے کی صفوں میں رہتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگے آ جاؤ، اور نماز میں تم میری اقتداء کرو، اور تمہارے بعد والے تمہاری اقتداء کریں، کچھ لوگ برابر پیچھے رہا کرتے ہیں یہاں تک کہ اللہ ان کو پیچھے کر دیتا ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 978]
اردو حاشہ:
فوائد مسائل:

(1)
اگلی صف میں جگہ موجود ہو تو آگے بڑھ کر وہاں کھڑا ہونا چا ہیے۔
اس خیال سے پیچھے کھڑے رہنا درست نہیں کہ کوئی اور آ کر اگلی صف مکمل کردے گا۔
البتہ اگر علم یا عمر میں برتر شخص موجود ہو تو اسے آگے بڑھنے کا موقع دینا چاہیے۔

(4)
پہلی صف والے نمازی امام کو دیکھ کر رکوع سجدہ کرتے ہیں۔
پچھلی صفوں والے اپنے سے اگلی صفوں کے نمازیوں کودیکھ کر رکوع اورسجدہ کرلیتے ہیں۔
اگرچہ امام کی آواز اچھی طرح نہ سنائی دے رہی ہو۔
یہ بھی امام کی اقتداء ہی ہے۔

(3)
نیکی کے کاموں میں کوتاہی آخرت میں محرومی کا باعث ہے۔

(4)
اللہ انھیں پیچھے رہنے دیتا ہے۔
اسکا یہ مطلب ہو سکتا ہے کہ وہ دنیا میں علم وفضل کے لحاظ سے پیچھے رہ جاتے ہیں۔
اور یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ آخرت میں وہ جنت کے اعلیٰ درجات سے محروم ہو جایئں گے۔
یا جہنم سے نکلنے میں دوسروں سے پیچھے رہ جایئں گے۔

(5)
نیکی کی دعوت دیتے وقت کے دنیوی اور اخروی فوائد ذکر کرنا اور کوتاہی کی صورت میں حاصل ہونےوالے دنیاوی اور اخروی نقصانا ت کو واضح کرنا تربیت کی ایک مفید صورت ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 978   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.