الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار
15. باب التَّعَوُّذِ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَغَيْرِهِ:
15. باب:سستی اور عاجر ہونے سے پناہ مانگنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 6873
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن ايوب ، حدثنا ابن علية ، قال: واخبرنا سليمان التيمي ، حدثنا انس بن مالك ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " اللهم إني اعوذ بك من العجز والكسل والجبن والهرم والبخل، واعوذ بك من عذاب القبر ومن فتنة المحيا والممات "،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، قَالَ: وَأَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْبُخْلِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ "،
ابن علیہ نے کہا: ہمیں سلیمان تیمی نے خبر دی، انہوں نے کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے: "اے اللہ! میں عاجز ہونے، سستی، بزدلی، بڑھاپے اور بخل سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور میں قبر کے عذاب اور زندگی اور موت کی آزمائشوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتےہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتےتھے،"اے اللہ!میں تجھ سے عاجزی وبے بسی،سستی وکاہلی،بزدلی اور انتہائی بڑھاپے اور بخل سے پناہ مانگتا ہوں اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں،قبرکے عذابسے اور موت وحیات کے فتنہ سے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2706

   صحيح البخاري7129عائشة بنت عبد اللهيستعيذ في صلاته من فتنة الدجال
   صحيح البخاري6376عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار من عذاب النار أعوذ بك من فتنة القبر أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة الغنى أعوذ بك من فتنة الفقر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال
   صحيح البخاري6377عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر شر فتنة الغنى شر فتنة الفقر اللهم إني أعوذ بك من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل قلبي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بين
   صحيح البخاري832عائشة بنت عبد اللهيدعو في الصلاة اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم
   صحيح مسلم1325عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم ما أكثر ما تستعيذ من المغرم يا رسول الله فقال إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فأخلف
   صحيح مسلم1323عائشة بنت عبد اللهيستعيذ في صلاته من فتنة الدجال
   صحيح مسلم6873عائشة بنت عبد اللهاللهم فإني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر من شر فتنة الغنى من شر فتنة الفقر أعوذ بك من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد
   جامع الترمذي3495عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر من شر فتنة الغنى من شر فتنة الفقر من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد أنق قلبي من الخطايا كما أنقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بيني وبين
   سنن أبي داود1543عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار من شر الغنى والفقر
   سنن أبي داود880عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم ما أكثر ما تستعيذ من المغرم فقال إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فأخلف
   سنن النسائى الصغرى5480عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر فتنة النار فتنة القبر عذاب القبر شر فتنة المسيح الدجال شر فتنة الغنى شر فتنة الفقر اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس اللهم إني أعوذ بك من الكسل والعجز
   سنن النسائى الصغرى5469عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار فتنة القبر عذاب القبر شر فتنة المسيح الدجال شر فتنة الفقر شر فتنة الغنى اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد أنق قلبي من الخطايا كما أنقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بيني وبين خطاياي كما
   سنن النسائى الصغرى1310عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر أعوذ بك من فتنة المسيح الدجال أعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم ما أكثر ما تستعيذ من المغرم فقال إن الرجل إذا غرم حدث فكذب ووعد فأخلف
   سنن ابن ماجه3838عائشة بنت عبد اللهاللهم إني أعوذ بك من فتنة النار عذاب النار من فتنة القبر عذاب القبر من شر فتنة الغنى شر فتنة الفقر من شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد نق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس باعد بيني وبين خطاي
   مسندالحميدي246عائشة بنت عبد اللهأن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يتعوذ من غلبة الدين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 880  
´نماز میں دعا مانگنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں یہ دعا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من عذاب القبر وأعوذ بك من فتنة المسيح الدجال وأعوذ بك من فتنة المحيا والممات اللهم إني أعوذ بك من المأثم والمغرم» یعنی اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے، میں تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح (کانے) دجال کے فتنہ سے، اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے، اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہ اور قرض سے تو ایک شخص نے آپ سے عرض کیا: (اللہ کے رسول!) آپ قرض سے کس قدر پناہ مانگتے ہیں؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی جب قرض دار ہوتا ہے، بات کرتا ہے، تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے، تو اس کے خلاف کرتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 880]
880۔ اردو حاشیہ:
«دجال» کے معنی ہیں انتہائی فریبی اور «مسيح» سے مراد «ممسوح العين» ہے، یعنی ایک آنکھ سے کانا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جو مسیح کہا جاتا ہے۔ وہ بمعنی «ماسح» ہے یعنی ان کے ہاتھ پھیرنے سے مریضوں کو شفا مل جاتی تھی یا یہود کے ہاں اصطلاحاً ہر اس شخص کو مسیح کہتے تھے۔ جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اصلاح خلق کے لئے مامور ہوتا تھا۔
زندگی کے فتنے سے مراد یہ ہے کہ انسان دنیا کے بکھیڑوں میں الجھ کر رہ جائے اور دین کے تقاضے پورے نہ کر سکے۔
موت کے فتنے سے مراد یہ ہے کہ آخر وقت میں کلمہ توحید سے محروم رہ جائے یا کوئی اور نامناسب کلمہ یا کام کر بیٹھے۔ «اعاذنا الله»
➍ نماز اللہ کے قرب کا موقع ہوتا ہے، اس لئے انسان کو اپنی دنیا اور آخرت کی حاجت طلب کرنے کا حریص ہونا چاہیے (بالخصوص تشہد کے آخر اور سجدوں میں)۔
➎ قرض سے انسان کو حتی الامکان بچنا چاہیے، اگر ناگزیر ہو تو اپنے وسائل کو سامنے رکھتے ہوئے اتنا قرض لے کہ وہ حسب وعدہ ادا کر سکے تاکہ جھوٹ بولنے کی یا وعدہ خلافی کی نوبت نہ آئے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 880   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3838  
´جن چیزوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پناہ چاہی ہے ان کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ دعا کیا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من فتنة النار وعذاب النار ومن فتنة القبر وعذاب القبر ومن شر فتنة الغنى وشر فتنة الفقر ومن شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد ونق قلبي من الخطايا كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس وباعد بيني وبين خطاياي كما باعدت بين المشرق والمغرب اللهم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمأثم والمغرم» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے فتنہ اور جہنم کے عذاب سے، اور قبر کے فتنہ اور اس۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3838]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
 
(1)
جہنم کی آزمائش اور فقر کی آزمائش سے مراد وہ گناہ ہیں جو جہنم میں لے جاتے ہیں یا عذاب قبر کا باعث بنتے ہیں۔

(2)
دولت کا فتنہ یہ ہے کہ انسان مغرور ہو کر ظلم کرنے لگے یا حق کو تسلیم کرنے سے انکار کرے یا مال کو گناہ کے کاموں میں خرچ کرے۔
ایسا شخص اس آزمائش میں ناکام ہوا جو اللہ نے دولت دے کر کی۔

(3)
مفلسی کا فتنہ او ر آزمائش یہ ہے کہ انسان روری کمانے کےحرام طریقے اختیار کرے یا دل میں اللہ پر ناراض ہو یا زبان سے اللہ کا شکوہ کرے۔
ایسا شخص مفلسی کے امتحان میں ناکام ہے۔

(4)
مسیح دجال ایک خاص شخص ہے جو قیابت کے قریب ظاہر ہوگا اور خدائی کا دعویٰ کرے گا۔
جو شخص اس کا ساتھ دے گا اسے دنیا کے مال کی فراوانی اور راحت حاصل ہوگی، جو اس کے دعوے کو سچ ماننے سے انکار کرے گا اس پر مصیبتیں آئیں گی اور مال و دولت سے محروم ہو جائے گا۔
بہت سےلوگ دولت کے لالچ میں یا مفلسی کے ڈر سے اس کے ساتھی بن جائیں گے اور ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
بہت سے لوگ اس کے عجیب و غریب شعبدے دیکھ کر اس کے دعوے کو سچ مان لیں گے، اس لیے نبی ﷺ نے تفصیل سے اس کے بارے میں بیان کیا ہے تا کہ مومن اپنا ایمان محفوظ رکھ سکیں۔
آخر کار وہ سچے مسیح، یعنی حضرت عیسیٰ ؑ کے ہاتھوں فلسطین کے ملک میں لد کے مقام پر قتل ہوگا۔

(5)
غلطیوں اور گناہوں کا تعلق جہنم کی آگ سے ہے، اس لیے انہیں آگ سے تشبیہ دے کر پانی اور برف سے دھونے کی دعا کی جاتی ہے۔
مطلب یہ ہے کہ دل کو گناہوں سے پاک صاف کر کے اطمینان اور سکینت کی ٹھنڈک عطا فرمادے۔

(6)
سُستی انسان کو بہت سی نیکیوں اور دنیا و آخرت کے فوائد سے محروم کر دیتی ہے۔
مومن کو نیکی کے معاملے میں ہوشیار ہونا چاہیے۔

(7)
انتہائی بڑھاپے سےعمر کا وہ حصہ مراد ہے جب انسان دوسروں کا محتاج ہو کر رہ جاتا ہے۔
اس کی ہر قوت کمزور ہو جاتی ہے، اس لیے وہ پہلے کی طرح نیکیاں نہیں کر سکتا۔

(8)
تاوان سےمراد کسی ایسی ادائیگی کا لازم ہونا ہے جو ناگوار اور مشکل ہو، مثلاً:
غیر ارادی طور پر کسی کا نقصان ہو جائے اور وہ نقصان پورا کرنا پڑے یا غیرارادی طور پر قتل ہو جائے جس کا خون بہا دینا پڑے یا کسی جرم کا ارتکاب ہو جائے اور اس کا جر مانہ ادا کرنا پڑے۔
دعا میں ایسی تمام صورتوں سے پناہ مانگی گئی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3838   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3495  
´باب:۔۔۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ذریعہ دعا فرمایا کرتے تھے: «اللهم إني أعوذ بك من فتنة النار وعذاب النار وفتنة القبر وعذاب القبر ومن شر فتنة الغنى ومن شر فتنة الفقر ومن شر فتنة المسيح الدجال اللهم اغسل خطاياي بماء الثلج والبرد وأنق قلبي من الخطايا كما أنقيت الثوب الأبيض من الدنس وباعد بيني وبين خطاياي كما باعدت بين المشرق والمغرب اللهم إني أعوذ بك من الكسل والهرم والمأثم والمغرم» اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے فتنے سے، (جہنم میں لے جانے والے اعمال سے) جہنم کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے، اور قبر کے فتنہ سے، (من۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3495]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے فتنے سے،
(جہنم میں لے جانے والے اعمال سے) جہنم کے عذاب سے اور قبر کے عذاب سے،
اور قبر کے فتنہ سے،
(منکر نکیرکے سوال سے جس کا جواب نہ پڑے) مالداری کے فتنے کے شر سے (تکبر اور کسب حرام سے) اور محتاجی کے فتنے کے شر سے،
(حسداور طمع سے) اور مسیح دجال کے شر سے،
اے اللہ! ہمارے گناہوں کو دھو دے برف اور اولوں کے پانی سے،
اور میرے دل کو گناہوں سے صاف کر دے جس طرح کہ تو سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کرتا ہے،
اور میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری پیدا کر دے جتنی دوری تو نے مشرق اور مغرب کے درمیان پیدا کر دی ہے،
اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کاہلی سے،
بڑھاپے سے،
گناہ سے اور تاوان و قرض کے بوجھ سے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3495   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6873  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
کم ہمتی،
بے بسی،
کاہلی،
سستی،
بزدلی اور کنجوسی،
ایسی کمزوریاں ہیں،
جن کی وجہ سے آدمی وہ جراءتمند اور ہمت و حوصلے والے اقدامات اور محنت و قربانی والے کام نہیں کر سکتا،
جن کے بغیر نہ دنیا میں کامیابی میسر آ سکتی ہے اور نہ آخرت میں فوزوفلاح سے ہم کنار ہو کر اللہ کی رضا و خوشنودی حاصل کی جا سکتی ہے اور نہ ہی ان کی موجودگی میں دینی و دنیوی فرائض اور حقوق کی پاسداری ہو سکتی ہے،
زندگی کے فتنہ سے مراد اپنے دور حیات میں دنیا پر ریجھ کر،
خواہشات نفس کا اسیر بن جانا ہے اور موت کے فتنہ سے مراد،
موت کے وقت غلط اقدام کر بیٹھنا،
یا فتنہ قبر سے دوچار ہونا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6873   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.