الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: سترے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab As Sutrah)
107. باب إِذَا صَلَّى إِلَى سَارِيَةٍ أَوْ نَحْوِهَا أَيْنَ يَجْعَلُهَا مِنْهُ
107. باب: جب ستون یا اس جیسی چیز کی طرف نماز پڑھے تو اسے اپنے کس جانب کرے؟
Chapter: If He Prays Towards A Pillar Or Other Object, Where Should It Be In Relation To Him.
حدیث نمبر: 693
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمود بن خالد الدمشقي، حدثنا علي بن عياش، حدثنا ابو عبيدة الوليد بن كامل، عن المهلب بن حجر البهراني، عن ضباعة بنت المقداد بن الاسود، عن ابيها، قال:" ما رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي إلى عود ولا عمود ولا شجرة إلا جعله على حاجبه الايمن او الايسر ولا يصمد له صمدا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْوَلِيدُ بْنُ كَامِلٍ، عَنْ الْمُهَلَّبِ بْنِ حُجْرٍ الْبَهْرَانِيِّ، عَنْ ضُبَاعَةَ بِنْتِ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهَا، قَالَ:" مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَى عُودٍ وَلَا عَمُودٍ وَلَا شَجَرَةٍ إِلَّا جَعَلَهُ عَلَى حَاجِبِهِ الْأَيْمَنِ أَوِ الْأَيْسَرِ وَلَا يَصْمُدُ لَهُ صَمْدًا".
مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی لکڑی یا ستون یا درخت کی طرف نماز پڑھتے دیکھا، تو آپ اسے اپنے داہنے ابرو یا بائیں ابرو کے مقابل کئے ہوتے، اسے اپنی دونوں آنکھوں کے بیچوں بیچ میں نہیں رکھتے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11551)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/4) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے رواة میں ولید لین الحدیث اور مہلب اور ضباعہ مجہول ہیں)

وضاحت:
۱؎: تاکہ بت پرستوں سے مشابہت نہ ہو۔

Narrated Al-Miqdad ibn al-Aswad: I never saw the Messenger of Allah ﷺ praying in front of a stick, a pillar, or a tree, without having it opposite his right or left eyebrow, and not facing it directly.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 693


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ضباعة بنت المقداد لاتعرف (تقريب: 8630)
والمھلب بن حجر مجهول (تقريب: 6936)
والوليد بن كامل: لين الحديث (تقريب: 7450)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 37

   سنن أبي داود693مقداد بن عمرويصلي إلى عود ولا عمود ولا شجرة إلا جعله على حاجبه الأيمن أو الأيسر ولا يصمد له صمدا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 693  
´جب ستون یا اس جیسی چیز کی طرف نماز پڑھے تو اسے اپنے کس جانب کرے؟`
مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی لکڑی یا ستون یا درخت کی طرف نماز پڑھتے دیکھا، تو آپ اسے اپنے داہنے ابرو یا بائیں ابرو کے مقابل کئے ہوتے، اسے اپنی دونوں آنکھوں کے بیچوں بیچ میں نہیں رکھتے ۱؎۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب السترة /حدیث: 693]
693۔ اردو حاشیہ:
یہ روایت سنداً ضعیف ہے، اس لیے یہ بات، جو اس میں بیان ہوئی ہے، صحیح نہیں ہے۔ بنابریں سترے کے عین سامنے ہونے میں کوئی حرج نہیں، بلکہ سترہ عین سامنے ہی ہونا چاہیے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 693   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.