الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
خرید و فروخت کے مسائل
ख़रीदने और बेचने के नियम
3. باب الربا
3. سود کا بیان
३. “ ब्याज क्या है और किसे कहते हैं ”
حدیث نمبر: 706
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ابي امامة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «من شفع لاخيه شفاعة فاهدى له هدية فقبلها فقد اتى بابا عظيما من ابواب الربا» .‏‏‏‏ رواه احمد وابو داود وفي إسناده مقال.وعن أبي أمامة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال: «من شفع لأخيه شفاعة فأهدى له هدية فقبلها فقد أتى بابا عظيما من أبواب الربا» .‏‏‏‏ رواه أحمد وأبو داود وفي إسناده مقال.
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس کسی نے اپنے بھائی کے لیے کوئی سفارش کی (اس کے بعد) وہ اسے کوئی تحفہ دے اور وہ اسے قبول کر لے تو وہ سود کے بہت ہی بڑے دروازے پر پہنچ گیا۔ اسے احمد اور ابوداؤد نے روایت کیا ہے اور اس کی سند میں کلام ہے۔
हज़रत अबु इमाम रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने कहा फ़रमाया ! “जिस किसी ने अपने भाई के लिए कोई सिफ़ारिश की (उस के बाद) वह उसे कोई उपहार दे और वह इसे क़बूल कर ले तो वह ब्याज के बहुत ही बड़े दरवाज़े पर पहुंच गया।” इसे अहमद और अबू दाऊद ने रिवायत किया है और इस की सनद में कलाम है ।

تخریج الحدیث: «  أخرجه أبوداود، البيوع، باب في الهداية لقضاء الحاجة، حديث:3541، وأحمد:5 /261..»

Narrated Ibn 'Umar (RA): I heard Allah's Messenger (ﷺ) say, "If you sell anything on credit to anyone, on the condition that you will buy it back for a lower price (al-'Einah), take hold of the tails of cattle, become pleased with agriculture and give up Jihad - Allah will make disgrace prevail over you and will not remove it from you till you return to your religion." [Reported by Abu Dawud from the narration of Nafi' on the authority of Ibn 'Umar (RA), but there is a defect in its chain]. Ahmad reported something similar from the narration of 'Ata. Its narrators are reliable and Ibn al-Qattan graded it Sahih (authentic).
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن

   سنن أبي داود3541صدي بن عجلانمن شفع لأخيه بشفاعة فأهدى له هدية عليها فقبلها فقد أتى بابا عظيما من أبواب الربا
   بلوغ المرام706صدي بن عجلانمن شفع لأخيه شفاعة فأهدى له هدية فقبلها فقد أتى بابا عظيما من أبواب الربا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3541  
´کام نکالنے کے لیے ہدیہ دینا اور کام نکال دینے پر لینا کیسا ہے؟`
ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے کسی بھائی کی کوئی سفارش کی اور کی اس نے اس سفارش کے بدلے میں سفارش کرنے والے کو کوئی چیز ہدیہ میں دی اور اس نے اسے قبول کر لیا تو وہ سود کے دروازوں میں سے ایک بڑے دروازے میں داخل ہو گیا ۱؎۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3541]
فوائد ومسائل:
فائدہ: مسلمان بھائی کے جائز حق کے بارے میں سفارش کرنا یا درست کاموں میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانا اسلامی شرعی حق ہے۔
اللہ کے نزدیک اس کا بہت اجر ہے۔
ایسے کام پر ہدیہ قبول کرنے کے کوئی معنی نہیں۔
بلکہ اس طرح سارا اجر وثواب غارت ہوجاتا ہے۔
یہ رشوت ستانی کا دروازہ کھولنے کے مترادف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3541   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.