الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: ان چیزوں کی تفصیل، جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نہیں ٹوٹتی
Prayer (Tafarah Abwab ma Yaqta Assalah wama La Tqtaha)
113. باب سُتْرَةُ الإِمَامِ سُتْرَةُ مَنْ خَلْفَهُ
113. باب: امام کا سترہ مقتدیوں کے لیے بھی سترہ ہے۔
Chapter: The Sutrah Of The Imam Acts As A Sutrah For Those behind Him.
حدیث نمبر: 709
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا سليمان بن حرب، وحفص بن عمر، قالا: حدثنا شعبة، عن عمرو بن مرة، عن يحيى بن الجزار، عن ابن عباس،" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يصلي، فذهب جدي يمر بين يديه فجعل يتقيه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، وَحَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْجَزَّارِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي، فَذَهَبَ جَدْيٌ يَمُرُّ بَيْنَ يَدَيْهِ فَجَعَلَ يَتَّقِيهِ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک بکری کا بچہ آپ کے سامنے سے گزرنے لگا، تو آپ اسے دور کرنے لگے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6546)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 39 (953)، مسند احمد (1/291، 341) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ibn Abbas said: The Prophet ﷺ was (once) praying. A kid went passing in front of him and he kept on stopping it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 709


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
يحيي بن الجزار سمعه من أبي الصھباء صھيب انظر الحديث الآتي (716، 717) وأبو الصھباء صدوق حسن الحديث وثقه الجمھور

   سنن أبي داود709عبد الله بن عباسذهب جدي يمر بين يديه فجعل يتقيه
   سنن ابن ماجه953عبد الله بن عباسذهب جدي يمر بين يديه فبادره رسول الله القبلة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 709  
´امام کا سترہ مقتدیوں کے لیے بھی سترہ ہے۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک بکری کا بچہ آپ کے سامنے سے گزرنے لگا، تو آپ اسے دور کرنے لگے۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب ما يقطع الصلاة وما لا تقطعها /حدیث: 709]
709۔ اردو حاشیہ:
➊ نمازی کو چاہیے کہ اپنی نماز کی حفاظت کرے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کے بچے کا گزرنا بھی گوارا نہیں فرمایا۔ ➋ بکری کا وہ بچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سے یعنی مقتدیوں کے آگے سے گزر گیا، کیونکہ مقتدیوں کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سترہ تھے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 709   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث953  
´نمازی کے سامنے سے جو چیز گزرنے لگے اس کو ممکن حد تک روکنے کا بیان۔`
حسن عرنی کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس ان چیزوں کا ذکر ہوا جو نماز کو توڑ دیتی ہیں، لوگوں نے کتے، گدھے اور عورت کا ذکر کیا، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے پوچھا: تم لوگ بکری کے بچے کے بارے میں کیا کہتے ہو؟ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے، تو بکری کا ایک بچہ آپ کے سامنے سے گزرنے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جلدی سے قبلہ کی طرف بڑھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 953]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نمازی کو چاہیے کہ سامنے سے کسی بھی چیز کو نہ گزرنے دے۔

(2)
رسول اللہ ﷺ اس لئے آگے بڑھ گئے کہ آگے سے گزرنے کا راستہ کم ہوجائے اور میمنا پیچھے سےگزر جائے۔

(3)
یہ روایت بعض حضرات کے نزدیک صحیح ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 953   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.