الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
فتنے اور علامات قیامت
19. باب ذِكْرِ ابْنِ صَيَّادٍ:
19. باب: ابن صیاد کا بیان۔
حدیث نمبر: 7348
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني عبيد الله بن عمر القواريري ، ومحمد بن المثنى ، قالا: حدثنا عبد الاعلى ، حدثنا داود ، عن ابي نضرة ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: صحبت ابن صائد إلى مكة، فقال لي: " اما قد لقيت من الناس يزعمون اني الدجال؟ الست سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: إنه لا يولد له؟، قال: قلت: بلى، قال: فقد ولد لي، اوليس سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: لا يدخل المدينة، ولا مكة؟ قلت: بلى، قال: فقد ولدت بالمدينة، وهذا انا اريد مكة، قال: ثم قال لي في آخر قوله: اما والله إني لاعلم مولده، ومكانه واين هو، قال: فلبسني ".حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: صَحِبْتُ ابْنَ صَائِدٍ إِلَى مَكَّةَ، فَقَالَ لِي: " أَمَا قَدْ لَقِيتُ مِنَ النَّاسِ يَزْعُمُونَ أَنِّي الدَّجَّالُ؟ أَلَسْتَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِنَّهُ لَا يُولَدُ لَهُ؟، قَالَ: قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: فَقَدْ وُلِدَ لِي، أَوَلَيْسَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لَا يَدْخُلُ الْمَدِينَةَ، وَلَا مَكَّةَ؟ قُلْتُ: بَلَى، قَالَ: فَقَدْ وُلِدْتُ بِالْمَدِينَةِ، وَهَذَا أَنَا أُرِيدُ مَكَّةَ، قَالَ: ثُمَّ قَالَ لِي فِي آخِرِ قَوْلِهِ: أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ مَوْلِدَهُ، وَمَكَانَهُ وَأَيْنَ هُوَ، قَالَ: فَلَبَسَنِي ".
داود نے ابو نضرہ سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: مکہ کی طرف جاتے ہوئے (راستے میں) میرا اور ابن صیاد کاساتھ ہوگیا۔اس نے مجھ سے کہا: میں کچھ ایسے لوگوں سے ملا ہوں جو سمجھتے ہیں کہ میں دجال ہوں، کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے نہیں سناتھا: "اس کے بچے نہیں ہوں گے"؟کہا: میں نے کہا: کیوں نہیں! (سناتھا۔) اس نے کہا: میرے بچے ہوئے ہیں۔کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے نہیں سنا تھا: "وہ (دجال) مدینہ میں داخل ہوگا اور نہ مکہ میں"؟میں نے کہا: کیوں نہیں!اس نے کہا: میں مدینہ کے اندر پیدا ہوا۔اور اب مکہ کی طرف جارہا ہوں۔انھوں نے کہا: پھر اپنی بات کے آخر میں اس نے مجھ سے کہا: دیکھیں!اللہ کی قسم!میں اس (دجال) کی جائے پیدائش، اس کے رہنے کی جگہ اور وہ کہاں ہے سب جانتا ہوں۔ (اس طرح) اس نے (اپنی حیثیت کے بارے میں) مجھے الجھا دیا۔
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مکہ جاتے ابن صیاد کا ساتھی بنا تو اس نے مجھے کہا، ہاں مجھے لوگوں سے تکلیف پہنچی ہے، وہ خیال کرتے ہیں، میں دجال ہوں، کیا تونے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے نہیں سنا۔" کہ اس کی اولاد نہیں ہو گی۔"میں نے کہا، کیوں نہیں(میں نے سنا ہے)اس نے کہا تو میری تو اولاد ہے، کیا تونے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے نہیں سنا۔"وہ مدینہ میں داخل ہو گا نہ مکہ میں۔"میں نے کہا، ضرور سنا ہے، اس نے کہا میں مدینہ میں پیدا ہوا ہوں، اور اب میں مکہ جانا چاہتا ہوں، پھر اس نے اپنی باتوں کے آخر میں مجھے کہا،ہاں، اللہ کی قسم! میں خوب جانتا ہوں، اس کا مولد (جائے پیدائش) کہاں ہے اور اب وہ کہاں ہے، اس طرح اس نے مجھے شک و شبہ میں ڈال دیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2927


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7348  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
معلوم ہوتا ہے،
ابن صیاد ہی دجال اکبر ہے،
آخری زمانہ میں جب وہ اپنی اصلیت میں ظاہر ہوگا تو پھر نہ مدینہ میں داخل ہو سکے گا اور نہ مکہ میں،
اور نہ اس کی اولاد ہوگی،
اپنے ابتدائی دور میں اس کے اندر دجل وفریب کا ملکہ تھا،
لیکن ابھی پوری صفات کا ظہور نہ ہواتھا،
اس لیے وہ شک وشبہ اور التباس میں ڈالنے والی باتیں کرتا تھا اور اچانک وہ غائب ہوگیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 7348   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.