الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا مغیرہ ابن شعبہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 779
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
779 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا مطرف بن طريف، وعبد الملك بن سعيد بن ابجر، جميعا سمعا الشعبي، يقول: سمعت المغيرة بن شعبة علي المنبر يرفعه إلي النبي صلي الله عليه وسلم، يقول:" ان موسي سال ربه عز وجل، فقال: اي رب اي اهل الجنة ادني منزلة؟ فقال: رجل يجيء بعدما دخل اهل الجنة الجنة، فيقال له: ادخل وقد نزلوا منازلهم، واخذوا اخذاتهم، قال: فيقال له: اترضي ان يكون لك مثل ما كان لملك من ملوك الدنيا؟ قال: فيقول: نعم، اي رب قد رضيت، قال: فيقال له: فإن لك هذا ومثله ومثله ومثله ومثله، قال: فيقول: رضيت اي رب، قال: فقال له: فإن لك هذا وعشرة امثاله معه، فيقول: رضيت اي رب، قال: فيقال له: فإن لك مع هذا ما اشتهت نفسك، ولذت عينك، فقال موسي: اي رب، فاي اهل الجنة ارفع منزلة؟ قال: إياها اردت، وساحدثك عنهم، إني غرست كرامتهم بيدي، وختمت عليها، فلا عين رات، ولا اذن سمعت، ولا خطر علي قلب بشر" قال: ومصداق ذلك في كتاب الله عز وجل: ﴿ فلا تعلم نفس ما اخفي لهم من قرة اعين﴾ الآية779 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا مُطَرِّفُ بْنُ طَرِيفٍ، وَعَبْدُ الْمَلْكِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبْجَرَ، جَمِيعًا سَمِعَا الشَّعْبِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ عَلَي الْمِنْبَرِ يَرْفَعُهُ إِلَي النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" أَنَّ مُوسَي سَأَلَ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، فَقَالَ: أَيْ رَبِّ أَيُّ أَهْلِ الْجَنَّةِ أَدْنَي مَنْزِلَةً؟ فَقَالَ: رَجُلٌ يَجِيءُ بَعْدَمَا دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ، فَيُقَالُ لَهُ: ادْخُلْ وَقَدْ نَزَلُوا مَنَازِلَهُمْ، وَأَخَذُوا أَخَذَاتِهِمْ، قَالَ: فَيُقَالُ لَهُ: أَتَرْضَي أَنْ يَكُونَ لَكَ مِثْلُ مَا كَانَ لِمَلِكٍ مِنْ مِلُوكِ الدُّنْيَا؟ قَالَ: فَيَقُولُ: نَعَمْ، أَيْ رَبِّ قَدْ رَضِيتُ، قَالَ: فَيُقَالُ لَهُ: فَإِنَّ لَكَ هَذَا وَمِثْلَهُ وَمِثْلَهُ وَمِثْلَهُ وَمِثْلَهُ، قَالَ: فَيَقُولُ: رَضِيتُ أَيْ رَبِّ، قَالَ: فَقَالَ لَهُ: فَإِنَّ لَكَ هَذَا وَعَشْرَةَ أَمْثَالِهِ مَعَهُ، فَيَقُولُ: رَضِيتُ أَيْ رَبِّ، قَالَ: فَيُقَالَ لَهُ: فَإِنَّ لَكَ مَعَ هَذَا مَا اشْتَهَتْ نَفْسُكَ، وَلَذَّتْ عَيْنُكَ، فَقَالَ مُوسَي: أَيْ رَبَّ، فَأَيُّ أَهْلِ الْجَنَّةِ أَرْفَعُ مَنْزِلَةً؟ قَالَ: إِيَّاهَا أَرَدْتَ، وَسَأُحَدِّثُكَ عَنْهُمْ، إِنِّي غَرَسْتُ كَرَامَتَهُمْ بِيَدِي، وَخَتَمْتُ عَلَيْهَا، فَلَا عَيْنٌ رَأَتْ، وَلَا أُذُنٌ سَمِعَتْ، وَلَا خَطَرَ عَلَي قَلْبِ بَشَرٍ" قَالَ: وَمِصْدَاقُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: ﴿ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ﴾ الْآيَةَ
779- سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے منبر تک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع حدیث کے طور پریہ بات بیان کی: سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے سوال کیا۔ انہوں نے عرض کی۔ اے میرے پروردگار! جنت میں قدرو منزلت کے اعتبار سے سب سے کم مرتبے کا شخص کو ن ہوگا؟ تواللہ تعالیٰ نے فرمایا: وہ ایک ایسا شخص ہوگا، جو اس کے بعد آئے گا، جب اہل جنت، جنت میں داخل ہوچکے ہوں گے، تو اسے کہاں جائے گا: تم جنت میں داخل ہوجاؤ۔ حالانکہ اہل جنت اپنی، اپنی جگہ پر پہنچ چکے ہوں گے۔ اور انہوں نے اپنی مخصوص جائے قیام پر پڑاؤ کر لیا ہوگا، تواللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: کیا تم اس بات سے راضی نہیں ہو کہ تمہیں (جنت میں) اتنی جگہ مل جائے، جو دنیا میں کسی بادشاہ کے پاس ہوتی تھی؟
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں۔ وہ شخص عرض کرے گا۔ اے میرے پروردگار! جی ہاں! میں اس سے راضی ہوں۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں، تو اس سے کہا جائے گا: تمہیں یہ اور اس کی مانند (مزید) اور اس کی مانند (مزید) اور اس کی مانند (مزید) اور اس کی مانند (مزید) جگہ ملتی ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: وہ شخص عرض کرے گا۔ اے میرے پروردگار! میں راضی ہوں۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں، تو اس شخص سے کہا جائے گا۔ تمہیں یہ بھی ملتی ہے اور اس کے ساتھ اس کی دس گنا (مزید جگہ بھی) ملتی ہے، تو وہ عرض کرے گا: اے میرے پروردگار! میں راضی ہوں۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں۔ اس سے کہا جائے گا: اس کے ساتھ تمہیں وہ سب کچھ ملے گا، جس کی تمہارے نفس کو خواہش ہے اور جس سے تمہاری آنکھوں کو لذت حاصل ہوتی ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے عرض کی۔ اے پروردگار! جنت میں سب سے بلند ترین مرتبہ کس کا ہوگا؟، تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تم اس کا ارادہ رکھتے ہو؟ میں تمہیں ان لوگوں کے بارے میں بتاتا ہوں۔ میں نے اپنے دست قدرت کے ذریعے ان کی کرامت کا پودا لگایا ہے اور میں نے اس پر مہر لگا دی ہے، تو کسی آنکھ نے اسے دیکھا نہیں، کسی کان نے اس کے بارے میں سنا نہیں اور کسی انسان کے ذہن میں اس کا خیال تک نہیں آیا ہوگا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی کتاب میں اس کی تائید موجود ہے (ارشاد باری تعالیٰ ہے) «فَلا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ» (32-السجدة:14) کوئی شخص یہ نہیں جانتا کہ اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک کے لیے کیا کچھ پوشیدہ رکھا گیا ہے؟


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 189، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6216، 7385، 7426، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3198، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 35152، والطبراني فى "الكبير" برقم: 989»

   جامع الترمذي3198مغيرة بن شعبةموسى سأل ربه فقال أي رب أي أهل الجنة أدنى منزلة قال رجل يأتي بعدما يدخل أهل الجنة الجنة فيقال له ادخل الجنة فيقول كيف أدخل وقد نزلوا منازلهم وأخذوا أخذاتهم فيقال له أترضى أن يكون لك ما كان لملك من ملوك الدنيا فيقول نعم أي رب قد رضيت فيقال له فإن لك هذا وم
   مسندالحميدي779مغيرة بن شعبة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:779  
779- سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے منبر تک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع حدیث کے طور پریہ بات بیان کی: سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے سوال کیا۔ انہوں نے عرض کی۔ اے میرے پروردگار! جنت میں قدرو منزلت کے اعتبار سے سب سے کم مرتبے کا شخص کو ن ہوگا؟ تواللہ تعالیٰ نے فرمایا: وہ ایک ایسا شخص ہوگا، جو اس کے بعد آئے گا، جب اہل جنت، جنت میں داخل ہوچکے ہوں گے، تو اسے کہاں جائے گا: تم جنت میں داخل ہوجاؤ۔ حالانکہ اہل جنت اپنی، اپنی جگہ پر پہنچ چکے ہوں گے۔ اور انہوں نے اپنی مخصوص جائے قیام پر پڑاؤ کر لیا ہوگا، تواللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: کیا تم اس بات سے راضی۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:779]
فائدہ:
اس حدیث میں کم تر جنتی کی جنت کا ذکر ہے سبحان اللہ۔ اللہ تعالیٰ کس قدر اپنے بندوں سے محبت کرتا اور کتنا فیاض ہے میرا رب۔ اس حدیث میں ادنٰی جنتی پر رب کے انعامات کا ذکر ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ افضل جنتی کی جنت کے کیا کہنے۔ اے اللہ تعالیٰ ہم فقیروں کو، ہمارے اساتذہ اور والدین اور اہل وعیال کو بھی جنت الفردوس عطافرما۔ آمین
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 779   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.