الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طہارت کے مسائل
Purification (Kitab Al-Taharah)
39. باب الْوُضُوءِ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ
39. باب: عورت کے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنے کا بیان۔
Chapter: Wudu’ From The Water Left By A Woman.
حدیث نمبر: 78
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد النفيلي، حدثنا وكيع، عن اسامة بن زيد، عن ابن خربوذ، عن ام صبية الجهنية، قالت:" اختلفت يدي ويد رسول الله صلى الله عليه وسلم في الوضوء من إناء واحد".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ خَرَّبُوذَ، عَنْ أُمِّ صُبَيَّةَ الْجُهَنِيَّةِ، قَالَتْ:" اخْتَلَفَتْ يَدِي وَيَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْوُضُوءِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ".
ام صبیہ جہنیہ (خولہ بنت قیس) رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ وضو کرتے وقت ایک ہی برتن میں باری باری پڑتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الطھارة 36 (382)، (تحفة الأشراف: 18333)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/366، 367) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: My hands and the hands of the Messenger of Allah ﷺ alternated into one vessel while we performed ablution.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 78


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن أبي داود78خولة بنت قيساختلفت يدي ويد رسول الله في الوضوء من إناء واحد
   سنن ابن ماجه382خولة بنت قيساختلفت يدي ويد رسول الله في الوضوء من إناء واحد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 78  
´عورت کے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنا`
«. . . عَنْ أُمِّ صُبَيَّةَ الْجُهَنِيَّةِ، قَالَتْ: اخْتَلَفَتْ يَدِي وَيَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْوُضُوءِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ . . .»
. . . ام صبیہ جہنیہ (خولہ بنت قیس) رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میرے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ وضو کرتے وقت ایک ہی برتن میں باری باری پڑتے . . . [سنن ابي داود/كِتَاب الطَّهَارَةِ: 78]
توضیح:
سیدہ خولہ رضی اللہ عنہا کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محرم ہونے کا کوئی رشتہ ثابت نہیں ہے۔ یہ واقعہ شاید 6ھ آیات حجاب کے نزول سے پہلے کا ہو۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 78   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث382  
´مرد اور عورت کے ایک ہی برتن سے وضو کرنے کا بیان۔`
ام صبیہ جہنیہ خولہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اکثر میرا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ ایک ہی برتن سے وضو کرتے وقت ٹکرا جایا کرتا تھا۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں: میں نے محمد کو کہتے ہوئے سنا کہ ام صبیہ یہ خولہ بنت قیس ہیں اور میں نے اس کا ذکر ابوزرعہ سے کیا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطهارة وسننها/حدیث: 382]
اردو حاشہ:
ممکن ہے کہ یہ واقعہ پردے کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہو یا شاید ان کا نبیﷺ سے کوئی ایسا رشتہ ہو جس کی وجہ سے پردہ واجب نہ ہو۔
واللہ اعلم
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 382   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.