الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: روزوں کے احکام و مسائل
The Book on Fasting
67. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الصَّائِمِ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ
67. باب: روزہ دار کی فضیلت کا بیان جب اس کے پاس کھایا جائے۔
حدیث نمبر: 785
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا ابو داود، اخبرنا شعبة، عن حبيب بن زيد، قال: سمعت مولاة لنا يقال لها ليلى تحدث، عن جدته ام عمارة بنت كعب الانصارية، ان النبي صلى الله عليه وسلم دخل عليها فقدمت إليه طعاما، فقال: " كلي "، فقالت: إني صائمة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الصائم تصلي عليه الملائكة إذا اكل عنده حتى يفرغوا ". وربما قال: " حتى يشبعوا ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح، وهو اصح من حديث شريك.(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ زَيْدٍ، قَال: سَمِعْتُ مَوْلَاةً لَنَا يُقَالُ لَهَا لَيْلَى تُحَدِّثُ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عُمَارَةَ بِنْتِ كَعْبٍ الْأَنْصَارِيَّةِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا فَقَدَّمَتْ إِلَيْهِ طَعَامًا، فَقَالَ: " كُلِي "، فَقَالَتْ: إِنِّي صَائِمَةٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الصَّائِمَ تُصَلِّي عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ حَتَّى يَفْرُغُوا ". وَرُبَّمَا قَالَ: " حَتَّى يَشْبَعُوا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ شَرِيكٍ.
ام عمارہ بنت کعب انصاریہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے، انہوں نے آپ کو کھانا پیش کیا، تو آپ نے فرمایا: تم بھی کھاؤ، انہوں نے کہا: میں روزہ سے ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ دار کے لیے فرشتے استغفار کرتے رہتے ہیں، جب اس کے پاس کھایا جاتا ہے جب تک کہ کھانے والے فارغ نہ ہو جائیں۔ بعض روایتوں میں ہے جب تک کہ وہ آسودہ نہ ہو جائیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اور یہ شریک کی (اوپر والی) حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (ضعیف) (سند میں لیلیٰ مجہول راوی ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، ابن ماجة (1748) // لفظ آخر ضعيف الجامع (1483) //

   جامع الترمذي785نسيبة بنت كعبالصائم تصلي عليه الملائكة إذا أكل عنده حتى يفرغوا
   جامع الترمذي784نسيبة بنت كعبالصائم إذا أكل عنده المفاطير صلت عليه الملائكة
   سنن ابن ماجه1748نسيبة بنت كعبالصائم إذا أكل عنده الطعام صلت عليه الملائكة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 785  
´روزہ دار کی فضیلت کا بیان جب اس کے پاس کھایا جائے۔`
ام عمارہ بنت کعب انصاریہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے، انہوں نے آپ کو کھانا پیش کیا، تو آپ نے فرمایا: تم بھی کھاؤ، انہوں نے کہا: میں روزہ سے ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ دار کے لیے فرشتے استغفار کرتے رہتے ہیں، جب اس کے پاس کھایا جاتا ہے جب تک کہ کھانے والے فارغ نہ ہو جائیں۔‏‏‏‏ بعض روایتوں میں ہے جب تک کہ وہ آسودہ نہ ہو جائیں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 785]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں لیلیٰ مجہول راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 785   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 784  
´روزہ دار کی فضیلت کا بیان جب اس کے پاس کھایا جائے۔`
لیلیٰ کی مالکن (ام عمارہ) سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ دار کے پاس جب افطار کی چیزیں کھائی جاتی ہیں، تو فرشتے اس کے لیے مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصيام/حدیث: 784]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں لیلیٰ مجہول راوی ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 784   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.