الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
131. باب مَا جَاءَ فِي الْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ
131. باب: ظہر کی قرآت کا بیان۔
Chapter: Recitation In Zuhr.
حدیث نمبر: 801
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا عبد الواحد بن زياد، عن الاعمش، عن عمارة بن عمير، عن ابي معمر، قال: قلنا لخباب" هل كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرا في الظهر والعصر؟ قال: نعم، قلنا: بم كنتم تعرفون ذاك؟ قال: باضطراب لحيته".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قَالَ: قُلْنَا لِخَبَّابٍ" هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قُلْنَا: بِمَ كُنْتُمْ تَعْرِفُونَ ذَاكَ؟ قَالَ: بِاضْطِرَابِ لِحْيَتِهِ".
ابومعمر کہتے ہیں کہ ہم نے خباب رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر و عصر میں قرآت کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں (قرآت کرتے تھے)، ہم نے کہا: آپ لوگوں کو یہ بات کیسے معلوم ہوتی تھی؟ انہوں نے کہا: آپ کی داڑھی کے ہلنے سے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 91 (746)، 96 (760)، 97، 108 (777)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 7 (826)، (تحفة الأشراف: 3517)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/109،110، 112، 6/395) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: امام بیہقی نے اس حدیث سے اس بات پر استدلال کیا ہے کہ سری قرات میں یہ ضروری ہے کہ آدمی خود کو سنا سکے کیونکہ «اضطراب لحية» زبان اور دونوں ہونٹ ہلے بغیر ممکن نہیں اگر آدمی اپنے دونوں ہونٹ بند رکھے اور صرف زبان ہلائے تو داڑھی نہیں ہل سکتی اور قرات خود کو نہیں سنا سکتا (فتح الباری، حدیث: ۷۶۰)

Abu Mamar said: We asked Khabbab: Did the Messenger of Allah ﷺ recit (the Quran) in the noon and afternoon prayers? He replied: Yes. We then asked: How did you know this? He said: By the shaking of his beard, may peace be upon him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 800


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (746)

   صحيح البخاري777خباب بن الأرتيقرأ في الظهر والعصر قال نعم قلنا من أين علمت قال باضطراب لحيته
   صحيح البخاري746خباب بن الأرتيقرأ في الظهر والعصر قال نعم قلنا بم كنتم تعرفون ذاك قال باضطراب لحيته
   صحيح البخاري760خباب بن الأرتيقرأ في الظهر والعصر قال نعم قلنا بأي شيء كنتم تعرفون قال باضطراب لحيته
   صحيح البخاري761خباب بن الأرتيقرأ في الظهر والعصر قال نعم قال قلت بأي شيء كنتم تعلمون قراءته قال باضطراب لحيته
   سنن أبي داود801خباب بن الأرتهل كان رسول الله يقرأ في الظهر والعصر قال نعم قلنا بم كنتم تعرفون ذاك قال باضطراب لحيته
   سنن ابن ماجه826خباب بن الأرتبأي شيء كنتم تعرفون قراءة رسول الله في الظهر والعصر قال باضطراب لحيته
   مسندالحميدي156خباب بن الأرتنعم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث826  
´ظہر اور عصر کی قرات کا بیان۔`
ابومعمر کہتے ہیں کہ میں نے خباب رضی اللہ عنہ سے پوچھا: آپ لوگ ظہر اور عصر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قراءت کو کیسے پہچانتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ کی داڑھی مبارک (کے بال) کے ہلنے سے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 826]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
سری اور جہری تمام نمازوں میں قراءت ہوتی ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا۔ (فِي كُلِّ صَلَاةٍ يُقْرَاءُ فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُوْلُ اللهِ صلي الله عليه وسلم أَسْمَعْنَاكُمْ وَمَا أَخْفَي عَنَّا أَخْفَيْنَا عَنْكُمْ) (صحیح البخاري، الأذان، باب القراءۃ فی الفجر، حدیث: 772)
  قراءت ہر نماز میں ہوتی ہے۔
جو کچھ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سنایا ہم تمھیں سناتے ہیں۔
اور جو کچھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے چھپایا۔
ہم تم سے چھپاتے ہیں۔
یعنی جن رکعتوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہری قراءت کی ہم بھی جہری قراءت کرتے ہیں۔
اور جن نمازوں یا رکعتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سری قراءت کی ہم بھی سری قراءت کرتے ہیں۔

(2)
سری نمازوں اور رکعتوں میں قراءت کی صورت یہ ہے کہ ہونٹوں کو کلمات کے مطابق حرکت دی جائے۔
محض دل میں پڑھنا کہ ہونٹوں کی حرکت نہ ہو کافی نہیں۔

(3)
نماز میں امام کی طرف نظر اُٹھ جانے سے نماز میں خلل نہیں آتا۔

(4)
سری نمازوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈاڑھی مبارک کی حرکت سے صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین نے اندازہ لگایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قراءت کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ بعض اوقات کسی آیت کا کچھ حصہ آواز سے پڑھ دینے سے بھی صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کو آپ کی قراءت کا علم ہوجاتا تھا۔
دیکھئے۔ (صحیح البخاري، الأذان، باب القراۃ فی العصر، حدیث: 762)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 826   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.