وعن عبد الله بن زمعة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «لا يجلد احدكم امراته جلد العبد» . رواه البخاري.وعن عبد الله بن زمعة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «لا يجلد أحدكم امرأته جلد العبد» . رواه البخاري.
سیدنا عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تم میں سے کوئی بھی اپنی بیوی کو غلاموں کی طرح نہ مارے۔“(بخاری)
हज़रत अब्दुल्लाह बिन ज़्माअह रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! “तुम में से कोई भी अपनी पत्नी को ग़ुलामों की तरह न मारे।” (बुख़ारी)
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، النكاح، باب ما يكره من ضرب النساء، حديث:5204.»
Narrated 'Abdullah bin Zam'ah (RA):
Allah's Messenger (ﷺ) said: "None of you should whip his wife like the whipping of a slave." [Reported by al-Bukhari].
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1983
´عورتوں کو مارنے پیٹنے کے حکم کا بیان۔` عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا، پھر عورتوں کا ذکر کیا، اور مردوں کو ان کے سلسلے میں نصیحت فرمائی، پھر فرمایا: ”کوئی شخص اپنی عورت کو لونڈی کی طرح کب تک مارے گا؟ ہو سکتا ہے اسی دن شام میں اسے اپنی بیوی سے صحبت کرے“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1983]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) عورتوں کو غلطی پر تنبیہ کرناضروری ہے لیکن یہ صرف زبانی ہونی چاہیے۔ اگر کوئی عورت زیادہ ہی بے پروا اور گستاخ ہو تو اس سے ناراض ہو جائے، یہ سزا کافی ہے۔ جسمانی سزا صرف اس وقت جائز ہےجب اس سوا چارہ نہ رہے۔
(2) ”لونڈی کی طرح پیٹنے“ کا یہ مطلب نہیں کہ لونڈی کو بے تحاشا مارنا جائز ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جس طرح لوگ لونڈیوں کومارتے ہیں، آپ کو اپنی بیویوں سے ایسا سلوک نہیں کرنا چاہیے۔
(3) مرد اور عورت ایک دوسرے کے لیے لازم وملزوم ہیں۔ ان کے ساتھ زندگی بھر کا ساتھ ہے۔ اس چیز کو پیش نظر رکھتے ہو ئے عورتوں پر ناجائز سختی نہیں کرنی چا ہیے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1983
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 913
´بیویوں میں باری کی تقسیم کا بیان` سیدنا عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تم میں سے کوئی بھی اپنی بیوی کو غلاموں کی طرح نہ مارے۔“(بخاری) «بلوغ المرام/حدیث: 913»
تخریج: «أخرجه البخاري، النكاح، باب ما يكره من ضرب النساء، حديث:5204.»
تشریح:
راویٔ حدیث: «حضرت عبداللہ بن زمعہ رضی اللہ عنہ» عبد اللہ بن زمعہ بن اسود بن عبدالمطلب بن اسد بن عبدالعزیٰ اسدی۔ مشہور صحابی ہیں۔ ان کا شمار اہل مدینہ میں ہوتا ہے۔ یہ بھی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے روز شہید ہوئے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 913