الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ایاس بن عبد مزنی رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 936
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
936 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا عمرو بن دينار، قال: اخبرني ابو المنهال، قال: سمعت إياس بن عبد المزني، وراي اناسا يبيعون الماء، فقال: لا تبيعوا الماء، فإني سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم «ينهي عن بيع الماء» قال عمرو بن دينار: «ولا ادري اي ماء هو» 936 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الْمِنْهَالِ، قَالَ: سَمِعْتُ إِيَاسَ بْنَ عَبْدٍ الْمُزَنِيَّ، وَرَأَي أُنَاسًا يَبِيعُونَ الْمَاءَ، فَقَالَ: لَا تَبِيعُوا الْمَاءَ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «يَنْهَي عَنْ بَيْعِ الْمَاءِ» قَالَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ: «وَلَا أَدْرِي أَيَّ مَاءٍ هُوَ»
936- سیدنا ایاس بن عبد مزنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بات منقول ہے انہوں نے کچھ لوگوں کو پانی فروخت کرتے ہوئے دیکھا تو ارشاد فرمایا: پانی فروخت نہ کرو کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پانی فروخت کرنے سے منع کرتے ہوئے سنا ہے۔ عمرو بن دینار کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ اس سے مراد کون سا پانی ہے؟


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4952، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2299، 2300، 2373، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4675، 4676، 4677، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6212، 6213، 6214، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3478، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1271، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2654، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2476، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11172، 11173، 11174، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15683، 17509»

   جامع الترمذي1271إياس بن عبدبيع الماء
   سنن أبي داود3478إياس بن عبدنهى عن بيع فضل الماء
   سنن ابن ماجه2476إياس بن عبدنهى أن يباع الماء
   سنن النسائى الصغرى4665إياس بن عبدينهى عن بيع الماء
   سنن النسائى الصغرى4666إياس بن عبدنهى عن بيع فضل الماء
   سنن النسائى الصغرى4667إياس بن عبدنهى عن بيع فضل الماء
   مسندالحميدي936إياس بن عبدينهى عن بيع الماء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:936  
936- سیدنا ایاس بن عبد مزنی رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ بات منقول ہے انہوں نے کچھ لوگوں کو پانی فروخت کرتے ہوئے دیکھا تو ارشاد فرمایا: پانی فروخت نہ کرو کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پانی فروخت کرنے سے منع کرتے ہوئے سنا ہے۔ عمرو بن دینار کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ اس سے مراد کون سا پانی ہے؟ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:936]
فائدہ:
اس حدیث میں بیان ہے کہ اضافی پانی کو فروخت کرنا منع ہے، مثلاً بارش کا پانی، جو کسی کے حوض میں کھڑا ہے اور وہ لوگوں کو استعمال نہیں کرنے دیتا، ان سے پیسے مانگتا ہے، یہ غلط ہے، اس سے کوئی یہ نہ سمجھے کہ ٹیوب ویل یا پمپ کا پانی بھی فروخت نہیں کر سکتا، ایسی بات نہیں ہے، جو پانی مشقت سے حاصل ہوتا ہے، جس کا بل آ تا ہے، ڈیزل خرچ ہوتا ہے، وہ فروخت کرنا درست ہے، نیز نہری پانی بھی فروخت کرنا درست ہے، کیونکہ وہ فری حاصل نہیں ہوتا، بلکہ اس کا بھی بل ادا کرنا پڑتا ہے، اور بہت زیادہ مشکل کے بعد حاصل ہوتا ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 936   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.