الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
181. باب فِي صَلاَةِ الْقَاعِدِ
181. باب: بیٹھ کر نماز پڑھنے کا بیان۔
Chapter: The Prayer Of The One Sitting Down.
حدیث نمبر: 950
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن قدامة بن اعين، حدثنا جرير، عن منصور، عن هلال يعني ابن يساف، عن ابي يحيى، عن عبد الله بن عمرو، قال: حدثت ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" صلاة الرجل قاعدا نصف الصلاة" فاتيته فوجدته يصلي جالسا، فوضعت يدي على راسي، فقال:" ما لك يا عبد الله بن عمرو؟"، قلت: حدثت يا رسول الله، انك قلت:" صلاة الرجل قاعدا نصف الصلاة"، وانت تصلي قاعدا، قال:" اجل ولكني لست كاحد منكم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ بْنِ أَعْيَنَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ هِلَالٍ يَعْنِي ابْنَ يَسَافٍ، عَنْ أَبِي يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: حُدِّثْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" صَلَاةُ الرَّجُلِ قَاعِدًا نِصْفُ الصَّلَاةِ" فَأَتَيْتُهُ فَوَجَدْتُهُ يُصَلِّي جَالِسًا، فَوَضَعْتُ يَدَيَّ عَلَى رَأْسِي، فَقَالَ:" مَا لَكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو؟"، قُلْتُ: حُدِّثْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنَّكَ قُلْتَ:" صَلَاةُ الرَّجُلِ قَاعِدًا نِصْفُ الصَّلَاةِ"، وَأَنْتَ تُصَلِّي قَاعِدًا، قَالَ:" أَجَلْ وَلَكِنِّي لَسْتُ كَأَحَدٍ مِنْكُمْ".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھ سے بیان کیا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: بیٹھ کر پڑھنے والے شخص کی نماز آدھی نماز ہے، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو میں نے آپ کو بیٹھ کر نماز پڑھتے دیکھا تو میں نے (تعجب سے) اپنا ہاتھ اپنے سر پر رکھ لیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: عبداللہ بن عمرو! کیا بات ہے؟، میں نے کہا: اللہ کے رسول! مجھ سے بیان کیا گیا ہے کہ آپ نے فرمایا ہے: بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کو نصف ثواب ملتا ہے اور آپ بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں سچ ہے، لیکن میں تم میں سے کسی کی طرح نہیں ہوں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 16 (735)، سنن النسائی/قیام اللیل 18 (1660)، (تحفة الأشراف: 8937)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 141 (1229)، موطا امام مالک/ صلاة الجماعة 6 (19)، مسند احمد (2/162، 192، 201، 203)، سنن الدارمی/الصلاة 108 (1424) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی میرا معاملہ تمہارے جیسا نہیں ہے مجھے بیٹھ کر پڑھنے میں بھی پورا ثواب ملتا ہے۔

Abdullah bin Amr said: It has been narrated to me that the Messenger of Allah ﷺ said: The Prayer of a man in sitting condition is half the prayer (wins him half the reward of prayer). I came to him and found him prayer in sitting condition. I placed my hand on my head (in surprise). He said: what is the matter, Abdullah bin Amr? I said; Messenger of Allah ﷺ you have been reported to me as saying: the prayer of a man in sitting condition is half the prayer, but you are praying in sitting condition. He said: yes, but I am not like one of you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 950


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (735)

   صحيح مسلم1715عبد الله بن عمروصلاة الرجل قاعدا نصف الصلاة صلاة الرجل قاعدا على نصف الصلاة لست كأحد منكم
   سنن أبي داود950عبد الله بن عمروصلاة الرجل قاعدا نصف الصلاة صلاة الرجل قاعدا نصف الصلاة لست كأحد منكم
   سنن ابن ماجه1229عبد الله بن عمروصلاة الجالس على النصف من صلاة القائم
   المعجم الصغير للطبراني303عبد الله بن عمروصلاة القاعد على النصف من صلاة القائم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 950  
´بیٹھ کر نماز پڑھنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھ سے بیان کیا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: بیٹھ کر پڑھنے والے شخص کی نماز آدھی نماز ہے، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو میں نے آپ کو بیٹھ کر نماز پڑھتے دیکھا تو میں نے (تعجب سے) اپنا ہاتھ اپنے سر پر رکھ لیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: عبداللہ بن عمرو! کیا بات ہے؟، میں نے کہا: اللہ کے رسول! مجھ سے بیان کیا گیا ہے کہ آپ نے فرمایا ہے: بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کو نصف ثواب ملتا ہے اور آپ بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں سچ ہے، لیکن میں تم میں سے کسی کی طرح نہیں ہوں ۱؎۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 950]
950۔ اردو حاشیہ:
➊ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خصوصیت تھی کہ نوافل بیٹھ کر پڑھتے تو پورا ثواب پاتے تھے اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین سمجھتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم شرعی امور کے اس طرح پابند ہیں، جس طرح کہ امت ہے۔ «آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ» [البقره۔ 285]
مگر جہاں آپ کی خصوصیت بیان ہو گئی ہے وہاں استثناء ہے۔
➋ بلا عذر بیٹھ کر نفل نماز پڑھنے سے آدمی کو آدھا ثواب ملتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 950   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1229  
´بیٹھ کر نماز پڑھنے میں آدھا ثواب ہے۔`
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس سے گزرے اس وقت وہ بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیٹھ کر پڑھنے والے کی نماز کھڑے ہو کر پڑھنے والے کی نماز کے مقابلے میں (ثواب میں) آدھی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1229]
اردو حاشہ:
فائدہ:
یہ اس صورت میں ہے جب بلا عذر بیٹھ کر نماز پڑھی جائے جیسے بعض لوگ فرض نمازوں کے بعد بغیر کسی عذر کے بیٹھ کر دو نفل پڑھتے ہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1229   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.