الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
ابواب: قرآن میں سجدوں کا بیان
55. بَابُ : الْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ
55. باب: ظہر میں قرأت کا بیان۔
Chapter: Recitation in Zuhr
حدیث نمبر: 973
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا محمد بن شجاع المروذي، قال: حدثنا ابو عبيدة، عن عبد الله بن عبيد، قال: سمعت ابا بكر بن النضر، قال: كنا بالطف عند انس فصلى بهم الظهر فلما فرغ قال:" إني صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر فقرا لنا بهاتين السورتين في الركعتين سبح اسم ربك الاعلى و هل اتاك حديث الغاشية".
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُجَاعٍ الْمَرُّوذِيُّ، قال: حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدٍ، قال: سَمِعْتُ أَبَا بَكْرِ بْنَ النَّضْرِ، قال: كُنَّا بِالطَّفِّ عِنْدَ أَنَسٍ فَصَلَّى بِهِمُ الظُّهْرَ فَلَمَّا فَرَغَ قال:" إِنِّي صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ فَقَرَأَ لَنَا بِهَاتَيْنِ السُّورَتَيْنِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى و هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ".
عبداللہ بن عبید کہتے ہیں کہ میں نے ابوبکر بن نضر کو کہتے سنا کہ ہم طف میں انس رضی اللہ عنہ کے پاس تھے تو انہوں نے لوگوں کو ظہر پڑھائی، جب وہ فارغ ہوئے تو کہنے لگے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ظہر پڑھی، تو آپ نے (ظہر کی) دونوں رکعتوں میں یہی دونوں سورتیں یعنی «سبح اسم ربك الأعلى» اور «هل أتاك حديث الغاشية» پڑھی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 1714) (ضعیف الإسناد) (اس کے راوی ’’ابو بکر بن نضر‘‘ مجہول الحال ہیں)»

وضاحت:
۱؎: طف کوفہ کے قریب ایک جگہ کا نام ہے۔

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، أبو بكر بن النضر بن أنس بن مالك: مستور،لم أجد من وثقه. ولبعض الحديث شاهد عند ابن خزيمة (بتحقيقي: 512 وسنده صحيح) وابن حبان (469). انوار الصحيفه، صفحه نمبر 328


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 973  
´ظہر میں قرأت کا بیان۔`
عبداللہ بن عبید کہتے ہیں کہ میں نے ابوبکر بن نضر کو کہتے سنا کہ ہم طف میں انس رضی اللہ عنہ کے پاس تھے تو انہوں نے لوگوں کو ظہر پڑھائی، جب وہ فارغ ہوئے تو کہنے لگے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ظہر پڑھی، تو آپ نے (ظہر کی) دونوں رکعتوں میں یہی دونوں سورتیں یعنی «سبح اسم ربك الأعلى» اور «هل أتاك حديث الغاشية» پڑھی۔ [سنن نسائي/باب سجود القرآن/حدیث: 973]
973 ۔ اردو حاشیہ: مذکورہ دونوں روایات سنداً ضعیف ہیں، تاہم امام سری نمازوں میں بھی کوئی آیت یا کچھ الفاظ بلند آواز سے پڑھ سکتا ہے تاکہ مقتدی قرأت کا اندازہ کر لیں کہ رکوع میں کتنی دیر باقی ہے اور وہ اپنی قرأت وقت پر ختم کر لیں جیسا کہ دوسرے دلائل سے اس کی تائید ہوتی ہے، البتہ یہ بلند آواز جہری نمازوں کی قرأت سے کم اور مختلف ہونی چاہیے تاکہ امتیاز قائم رہے۔ ظاہر ہے یہ جہر آپ قصداً کر دیا کرتے تھے۔ لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ اتفاقاً آواز بلند ہو جاتی ہو۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 973   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.