978 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا الزهري، قال: ثنا ابو سلمة، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلي الله عليه وسلم، قال: «التسبيح في الصلاة للرجال، والتصفيق للنساء» 978 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، قَالَ: ثنا أَبُو سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «التَّسْبِيحُ فِي الصَّلَاةِ لِلرِّجَالِ، وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ»
978- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”(امام کو متوجہ کرنے کے لیے) نماز کے دوران سبحان اللہ کہنے کا حکم مردوں کے لیے ہے اور تالی بجانے کا حکم خواتین کے لیے ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1203، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 422، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 894، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2262، 2263، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1206، وأبو داود فى «سننه» برقم: 939، 944، والترمذي فى «جامعه» برقم: 369، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1403، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1034، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3383، 3384، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7405، 7666»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:978
978- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”(امام کو متوجہ کرنے کے لیے) نماز کے دوران سبحان اللہ کہنے کا حکم مردوں کے لیے ہے اور تالی بجانے کا حکم خواتین کے لیے ہے۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:978]
فائدہ: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب مرد امام بھول جائے تو مقتدی کو سبحان اللہ کہنی چاہیے، اور جب عورت جواب دینا چا ہے تو عورتوں کو تالی بجانی چاہیے، اس کی صورت یہ ہے کہ عورت الٹے ہاتھ ایک دوسرے پر مارے گی۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 977