الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان
The Book of Hiring
20. بَابُ كَسْبِ الْبَغِيِّ وَالإِمَاءِ:
20. باب: رنڈی اور فاحشہ لونڈی کی خرچی کا بیان۔
(20) Chapter. The earnings of prostitutes and female-slaves.
حدیث نمبر: 2283
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسلم بن إبراهيم، حدثنا شعبة، عن محمد بن جحادة، عن ابي حازم، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال:" نهى النبي صلى الله عليه وسلم عن كسب الإماء".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كَسْبِ الْإِمَاءِ".
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن حجادہ نے بیان کیا، ان سے ابوحازم نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے باندیوں کی زنا کی کمائی سے منع فرمایا تھا۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet prohibited the earnings of slave girls (through prostitution).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 36, Number 483


   صحيح البخاري5348عبد الرحمن بن صخركسب الإماء
   صحيح البخاري2283عبد الرحمن بن صخركسب الإماء
   سنن أبي داود3425عبد الرحمن بن صخركسب الإماء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3425  
´لونڈیوں کی کمائی لینا منع ہے۔`
ابوحازم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لونڈیوں کی کمائی لینے سے منع فرمایا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3425]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
یعنی لونڈی جب بدکاری یا گانے بجانے سے مال کماتی ہو تو سراسرحرام ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3425   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2283  
2283. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے لونڈیوں کی(بدکاری کی) کمائی سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2283]
حدیث حاشیہ:
آیت قرآنی اور ہر دو احادیث سے حضر ت امام بخاری ؒ نے ثابت فرمایا کہ رنڈی کی کمائی اور لونڈی کی کمائی حرام ہے۔
عہد جاہلیت میں لوگ اپنی لونڈیوں سے حرام کمائی حاصل کرتے اور ان سے بالجبر پیشہ کراتے تھے۔
اسلام نے نہایت سختی کے ساتھ اسے روکا اور ایسی کمائی کو لقمہ حرام قرار دیا۔
اسی طرح کہانت کا پیشہ بھی حرام قرار پایا نیز کتے کی قیمت سے بھی منع کیا گیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2283   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2283  
2283. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے لونڈیوں کی(بدکاری کی) کمائی سے منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2283]
حدیث حاشیہ:
لونڈیوں کی اجرت سے مراد زنا کرکے اجرت حاصل کرنا۔
یہ حرام ہے جیسا کہ ہم پہلے بیان کر آئے ہیں،البتہ ان کے ہاتھ کی ہنر مندی اور اس کی آمدنی جائز ہے۔
(2)
بہر حال قرآنی آیت اور مذکورہ ہر دو احادیث سے امام بخاری ؒ نے ثابت کیا ہے کہ رنڈی کی کمائی اور لونڈی کا پیشے کے ذریعے سے کمائی کرنا حرام ہے۔
دور جاہلیت میں کچھ لوگ اپنی لونڈیوں سے پیشہ کرانے کے بعد حرام کمائی کھاتے تھے، اسلام نے سختی کے ساتھ جسم فروشی سے منع کردیا اور ایسی کمائی کو لقمۂ حرام قرار دیا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2283   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.