الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں
The Book of Manumission (of Slaves)
17. بَابُ كَرَاهِيَةِ التَّطَاوُلِ عَلَى الرَّقِيقِ، وَقَوْلِهِ عَبْدِي، أَوْ أَمَتِي:
17. باب: غلام پر دست درازی کرنا اور یوں کہنا کہ یہ میرا غلام ہے یا لونڈی مکروہ ہے۔
(17) Chapter. It is disliked to look down upon a slave or to say, "My slave" or "My slave-girl."
حدیث نمبر: 2551
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا ابو اسامة، عن بريد، عن ابي بردة، عن ابي موسى رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" المملوك الذي يحسن عبادة ربه، ويؤدي إلى سيده الذي له عليه من الحق والنصيحة والطاعة له اجران".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْمَمْلُوكُ الَّذِي يُحْسِنُ عِبَادَةَ رَبِّهِ، وَيُؤَدِّي إِلَى سَيِّدِهِ الَّذِي لَهُ عَلَيْهِ مِنَ الْحَقِّ وَالنَّصِيحَةِ وَالطَّاعَةِ لَهُ أَجْرَانِ".
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، انہوں نے برید بن عبداللہ سے، وہ ابوبردہ سے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا غلام جو اپنے رب کی عبادت احسن طریق کے ساتھ بجا لائے اور اپنے آقا کے جو اس پر خیر خواہی اور فرماں برداری (کے حقوق ہیں) انہیں بھی ادا کرتا رہے، تو اسے دوگنا ثواب ملتا ہے۔

Narrated Abu Musa: The Prophet said, "The Mamluk (slave) who worships his Lord in a perfect manner, and is dutiful, sincere and obedient to his Saiyid (master), will get a double reward."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 46, Number 727


   صحيح البخاري2551عبد الله بن قيسالمملوك الذي يحسن عبادة ربه ويؤدي إلى سيده الذي له عليه من الحق والنصيحة والطاعة له أجران

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2551  
2551. حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اس غلام کے لیے دوہرا اجر ہے جو اپنے رب کی عبادت بھی خوش اسلوبی سے کرتاہے اوراپنے آقا کاوہ حق بھی ادا کرتا ہے جو اس کے ذمے ہے، نیز اس کی خیر خواہی اور فرمانبرداری کرتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2551]
حدیث حاشیہ:
یہ اس لیے کہ اس نے دو فرض ادا کئے۔
ایک اللہ کی عبادت کا فرض ادا کیا۔
دوسرے اپنے آقا کی اطاعت کی جو شرعاً اس پر فرض تھی اس لیے اس کو دوگنا ثواب حاصل ہوا۔
(فتح)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2551   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2551  
2551. حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اس غلام کے لیے دوہرا اجر ہے جو اپنے رب کی عبادت بھی خوش اسلوبی سے کرتاہے اوراپنے آقا کاوہ حق بھی ادا کرتا ہے جو اس کے ذمے ہے، نیز اس کی خیر خواہی اور فرمانبرداری کرتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2551]
حدیث حاشیہ:
ان احادیث میں غلام کے لیے لفظ "عبد" اور آقا کے لیے لفظ "سید" استعمال ہوا ہے، احادیث لانے کا یہی مقصد ہے کہ جس حدیث میں ممانعت ہے وہ تحریمی نہیں بلکہ تنزیہی ہے، یعنی بہتر ہے ایسے الفاظ کے استعمال سے بچا جائے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2551   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.