الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
50. بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ:
50. باب: بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان۔
(50) Chapter. What has been said about Bani Israel.
حدیث نمبر: 3459
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا ليث، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إنما اجلكم في اجل من خلا من الامم ما بين صلاة العصر إلى مغرب الشمس، وإنما مثلكم ومثل اليهود والنصارى كرجل استعمل عمالا، فقال: من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط قيراط فعملت اليهود إلى نصف النهار على قيراط قيراط ثم، قال: من يعمل لي من نصف النهار إلى صلاة العصر على قيراط قيراط فعملت النصارى من نصف النهار إلى صلاة العصر على قيراط قيراط ثم، قال: من يعمل لي من صلاة العصر إلى مغرب الشمس على قيراطين قيراطين الا فانتم الذين يعملون من صلاة العصر إلى مغرب الشمس على قيراطين قيراطين الا لكم الاجر مرتين فغضبت اليهود والنصارى، فقالوا: نحن اكثر عملا واقل عطاء، قال: الله هل ظلمتكم من حقكم شيئا، قالوا: لا، قال: فإنه فضلي اعطيه من شئت".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّمَا أَجَلُكُمْ فِي أَجَلِ مَنْ خَلَا مِنَ الْأُمَمِ مَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغْرِبِ الشَّمْسِ، وَإِنَّمَا مَثَلُكُمْ وَمَثَلُ الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى كَرَجُلٍ اسْتَعْمَلَ عُمَّالًا، فَقَالَ: مَنْ يَعْمَلُ لِي إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ الْيَهُودُ إِلَى نِصْفِ النَّهَارِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ ثُمَّ، قَالَ: مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ فَعَمِلَتْ النَّصَارَى مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ إِلَى صَلَاةِ الْعَصْرِ عَلَى قِيرَاطٍ قِيرَاطٍ ثُمَّ، قَالَ: مَنْ يَعْمَلُ لِي مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغْرِبِ الشَّمْسِ عَلَى قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ أَلَا فَأَنْتُمُ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ إِلَى مَغْرِبِ الشَّمْسِ عَلَى قِيرَاطَيْنِ قِيرَاطَيْنِ أَلَا لَكُمُ الْأَجْرُ مَرَّتَيْنِ فَغَضِبَتْ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى، فَقَالُوا: نَحْنُ أَكْثَرُ عَمَلًا وَأَقَلُّ عَطَاءً، قَالَ: اللَّهُ هَلْ ظَلَمْتُكُمْ مِنْ حَقِّكُمْ شَيْئًا، قَالُوا: لَا، قَالَ: فَإِنَّهُ فَضْلِي أُعْطِيهِ مَنْ شِئْتُ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارا زمانہ پچھلی امتوں کے مقابلے میں ایسا ہے جیسے عصر سے مغرب تک کا وقت ہے، تمہاری مثال یہود و نصاریٰ کے ساتھ ایسی ہے جیسے کسی شخص نے کچھ مزدور لیے اور کہا کہ میرا کام آدھے دن تک کون ایک ایک قیراط کی اجرت پر کرے گا؟ یہود نے آدھے دن تک ایک ایک قیراط کی مزدوری پر کام کرنا طے کر لیا۔ پھر اس شخص نے کہا کہ آدھے دن سے عصر کی نماز تک میرا کام کون شخص ایک ایک قیراط کی مزدوری پر کرے گا۔ اب نصاریٰ ایک ایک قیراط کی مزدوری پر آدھے دن سے عصر کے وقت تک مزدوری کرنے پر تیار ہو گئے۔ پھر اس شخص نے کہا کہ عصر کی نماز سے سورج ڈوبنے تک دو دو قیراط پر کون شخص میرا کام کرے گا؟ تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ وہ تمہیں ہو جو دو دو قیراط کی مزدوری پر عصر سے سورج ڈوبنے تک کام کرو گے۔ تم آگاہ رہو کہ تمہاری مزدوری دگنی ہے۔ یہود و نصاریٰ اس فیصلہ پر غصہ ہو گئے اور کہنے لگے کہ کام تو ہم زیادہ کریں اور مزدوری ہمیں کو کم ملے۔ اللہ تعالیٰ نے ان سے فرمایا کیا میں نے تمہیں تمہارا حق دینے میں کوئی کمی کی ہے؟ انہوں نے کہا کہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ پھر یہ میرا فضل ہے، میں جسے چاہوں زیادہ دوں۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "Your period (i.e. the Muslims' period) in comparison to the periods of the previous nations, is like the period between the `Asr prayer and sunset. And your example in comparison to the Jews and the Christians is like the example of a person who employed some laborers and asked them, 'Who will work for me till midday for one Qirat each?' The Jews worked for half a day for one Qirat each. The person asked, 'Who will do the work for me from midday to the time of the `Asr (prayer) for one Qirat each?' The Christians worked from midday till the `Asr prayer for one Qirat. Then the person asked, 'Who will do the work for me from the `Asr till sunset for two Qirats each?' " The Prophet added, "It is you (i.e. Muslims) who are doing the work from the `Asr till sunset, so you will have a double reward. The Jews and the Christians got angry and said, 'We have done more work but got less wages.' Allah said, 'Have I been unjust to you as regards your rights?' They said, 'No.' So Allah said, 'Then it is My Blessing which I bestow on whomever I like. "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 665


   صحيح البخاري7533عبد الله بن عمربقاؤكم فيمن سلف من الأمم كما بين صلاة العصر إلى غروب الشمس أوتي أهل التوراة التوراة فعملوا بها حتى انتصف النهار ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتي أهل الإنجيل الإنجيل فعملوا به حتى صليت العصر ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتيتم القرآن فعملتم به ح
   صحيح البخاري7467عبد الله بن عمربقاؤكم فيما سلف قبلكم من الأمم كما بين صلاة العصر إلى غروب الشمس أعطي أهل التوراة التوراة فعملوا بها حتى انتصف النهار ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أعطي أهل الإنجيل الإنجيل فعملوا به حتى صلاة العصر ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أعطيتم القرآن فعملت
   صحيح البخاري557عبد الله بن عمربقاؤكم فيما سلف قبلكم من الأمم كما بين صلاة العصر إلى غروب الشمس أوتي أهل التوراة التوراة فعملوا حتى إذا انتصف النهار عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتي أهل الإنجيل الإنجيل فعملوا إلى صلاة العصر ثم عجزوا فأعطوا قيراطا قيراطا ثم أوتينا القرآن فعملنا إلى
   صحيح البخاري5021عبد الله بن عمرأجلكم في أجل من خلا من الأمم كما بين صلاة العصر ومغرب الشمس مثلكم ومثل اليهود والنصارى كمثل رجل استعمل عمالا قال من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط فعملت اليهود قال من يعمل لي من نصف النهار إلى العصر على قيراط فعملت النصارى ثم أنتم تعملون من العصر إل
   صحيح البخاري3459عبد الله بن عمرأجلكم في أجل من خلا من الأمم ما بين صلاة العصر إلى مغرب الشمس مثلكم ومثل اليهود والنصارى كرجل استعمل عمالا قال من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط قيراط فعملت اليهود إلى نصف النهار على قيراط قيراط ثم قال من يعمل لي من نصف النهار إلى صلاة العصر على قيراط
   جامع الترمذي2871عبد الله بن عمرأجلكم فيما خلا من الأمم كما بين صلاة العصر إلى مغارب الشمس مثلكم ومثل اليهود والنصارى كرجل استعمل عمالا قال من يعمل لي إلى نصف النهار على قيراط قيراط فعملت اليهود على قيراط قيراط قال من يعمل لي من نصف النهار إلى صلاة العصر على قيراط قيراط فعملت النصارى
   المعجم الصغير للطبراني830عبد الله بن عمر إنما أجلكم فيما خلا قبلكم من الأمم كما بين صلاة العصر إلى مغرب الشمس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3459  
3459. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تمھارا زمانہ پہلی امتوں کے مقابلے میں ایسا ہے جیسے عصر سے مغرب کا وقت ہے۔ تمھاری مثال، یہود و نصاریٰ کے ساتھ ایسی ہے جیسے کسی شخص نے چند مزدوروں کو اجرت پر رکھا اور ان سے کہا: تم میں سے کون ہے جو نصف دن تک ایک ایک قیراط پر میرا کام کرے؟ تو یہود نے آدھے دن تک ایک ایک قیراط کی مزدوری پر کام کرنا طے کر لیا۔ پھر اس نے کہا: کون ہے جو نصف دن سے عصر تک ایک ایک قیراط پر میرا کام کرے؟ تو عیسائیوں نے نصف دن سے عصر تک ایک قیراط پر کام کیا۔ پھر اس نے کہا: کون ہے جو نماز عصر سے غروب آفتاب تک دودوقیراط پر میرا کام کرے؟ دیکھو، تم وہ لوگ ہو جو نماز عصر سے غروب آفتاب تک دو دو قیراط پر کام کرتے ہو۔ تم آگاہ رہوکہ تمھاری مزدوری دوگنی ہے۔ (یہ دیکھ کر) یہود و نصاریٰ غصے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:3459]
حدیث حاشیہ:
یہود و نصاری اورمسلمان مذہبی دنیا کی یہ تین عظیم قومیں ہیں، جن کو آسمانی کتابیں دی گئی ہیں، ان کےعلاوہ دنیا کی دوسری قوموں میں بھی الہام ربانی کا القاء ہواہے مگر اب ان کی تاریخ مستند نہیں ہے۔
بہرحال یہ تین قومیں آج بھی دنیامیں اپنے قدیم دعاوی کےساتھ موجود ہیں جن میں مسلمان قوم ایک ایسے دین کی علم بردار ہےجو ناسخ الادیان ہونے کا مدعی ہے، ان کواللہ نےیہ فضیلت بخشی ہے کہ ہرنیک کام پر ان کونہ صرف دوگنا بلکہ د س گنا اجرملتاہے۔
حدیث میں یہی تمثیل بیان کی گئی ہے۔
قیراط چار جوکے برابر وزن کوکہتےہیں، بعض اعمال صالحہ کا ثواب دس سے بھی زیادہ کئی گنا تک ملتاہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3459   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3459  
3459. حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تمھارا زمانہ پہلی امتوں کے مقابلے میں ایسا ہے جیسے عصر سے مغرب کا وقت ہے۔ تمھاری مثال، یہود و نصاریٰ کے ساتھ ایسی ہے جیسے کسی شخص نے چند مزدوروں کو اجرت پر رکھا اور ان سے کہا: تم میں سے کون ہے جو نصف دن تک ایک ایک قیراط پر میرا کام کرے؟ تو یہود نے آدھے دن تک ایک ایک قیراط کی مزدوری پر کام کرنا طے کر لیا۔ پھر اس نے کہا: کون ہے جو نصف دن سے عصر تک ایک ایک قیراط پر میرا کام کرے؟ تو عیسائیوں نے نصف دن سے عصر تک ایک قیراط پر کام کیا۔ پھر اس نے کہا: کون ہے جو نماز عصر سے غروب آفتاب تک دودوقیراط پر میرا کام کرے؟ دیکھو، تم وہ لوگ ہو جو نماز عصر سے غروب آفتاب تک دو دو قیراط پر کام کرتے ہو۔ تم آگاہ رہوکہ تمھاری مزدوری دوگنی ہے۔ (یہ دیکھ کر) یہود و نصاریٰ غصے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:3459]
حدیث حاشیہ:

یہودونصاریٰ اور مسلمان مذہبی دنیا کی یہ تین قومیں ہیں جنھیں آسمانی کتابیں دی گئیں۔
ان کے علاوہ دوسری قوموں میں بھی الہام ربانی کا القا ہوا ہے مگر ان کی تاریخ مستند ذرائع سے مرتب نہیں ہوسکی۔
بہرحال یہ تین مذہبی قومیں دنیا میں اپنے قدیم دعووں کے ساتھ موجودہیںِ، جن میں مسلمان قوم ایک ایسے دین کی علمبردار ہے جس نے سابقہ تمام ادیان کو منسوخ کردیا ہے۔
انھیں اللہ تعالیٰ نے یہ برتری بخشی ہے کہ ہر نیک کرم کرنے پر ان کو نہ صرف دوگنا بلکہ دس گنا تک اجر ملتا ہے۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
جو کوئی اللہ کے ہاں نیکی لے کر آئے گا اسے اس کا دس گنا ثواب ملے گا۔
(الأنعام: 160/6)
بلکہ بعض اعمال صالحہ کا ثواب دس سے بھی زیادہ کئی سوگنا تک ملتا ہے۔
بعض اعمال ایسے ہیں جن کے اجر کے لیے کوئی پیمانہ مقرر نہیں بلکہ بلاحد وحساب اس کا اجر ملتا ہے۔
ارشادباری تعالیٰ ہے:
بلاشبہ صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بلاحساب دیا جائے گا۔
(الزمر 10/39)
احادیث کے مطابق روزہ بھی انھی اعمال سے ہے جن کا اجر اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے بلاحساب دے گا۔

بہرحال اس حدیث میں یہود و نصاریٰ کا ایک کردار نمایاں طور پر بیان ہوا ہے، اس لیے امام بخاری ؒ نے اسے بیان کیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3459   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.