الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
6. بَابُ ذِكْرِ أَسْلَمَ وَغِفَارَ وَمُزَيْنَةَ وَجُهَيْنَةَ وَأَشْجَعَ:
6. باب: اسلم، غفار، مزینہ، جہینہ اور اشجع قبیلوں کا بیان۔
(6) Chapter. The mention of the tribes of Aslam, Ghifar, Muzaina, Juhaina, and Ashja.
حدیث نمبر: 3515
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، حدثني محمد بن بشار، حدثنا ابن مهدي، عن سفيان، عن عبد الملك بن عمير، عن عبد الرحمن بن ابي بكرة، عن ابيه، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ارايتم إن كان جهينة، ومزينة، واسلم، وغفار خيرا من بني تميم، وبني اسد ومن بني عبد الله بن غطفان ومن بني عامر بن صعصعة، فقال: رجل خابوا وخسروا، فقال هم خير من بني تميم، ومن بني اسد، ومن بني عبد الله بن غطفان، ومن بني عامر بن صعصعة".(مرفوع) حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَرَأَيْتُمْ إِنْ كَانَ جُهَيْنَةُ، وَمُزَيْنَةُ، وَأَسْلَمُ، وَغِفَارُ خَيْرًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ، وَبَنِي أَسَدٍ وَمِنْ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ غَطَفَانَ وَمِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ، فَقَالَ: رَجُلٌ خَابُوا وَخَسِرُوا، فَقَالَ هُمْ خَيْرٌ مِنْ بَنِي تَمِيمٍ، وَمِنْ بَنِي أَسَدٍ، وَمِنْ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ غَطَفَانَ، وَمِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ".
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا اور مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن مہدی نے بیان کیا، ان سے سفیان نے، ان سے عبدالملک بن عمیر نے، ان سے عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ نے اور ان سے ان کے والد ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بتاؤ کیا جہینہ، مزینہ، اسلم اور غفار کے قبیلے بنی تمیم، بنی اسد، بنی عبداللہ بن غطفان اور بنی عامر بن صعصعہ کے مقابلے میں بہتر ہیں؟ ایک شخص (اقرع بن حابس) نے کہا کہ وہ تو تباہ و برباد ہوئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں یہ چاروں قبیلے بنو تمیم، بنو اسد، بنو عبداللہ بن غطفان اور بنو عامر بن صعصعہ کے قبیلوں سے بہتر ہیں۔

Narrated Abu Bakra: The Prophet said, "Do you think that the tribes of Juhaina, Muzaina, Aslam and Ghifar are better than the tribes of Bani Tamim, Bani Asad, Bam `Abdullah bin Ghatafan and Bani Amir bin Sasaa?" A man said, "They were unsuccessful and losers." The Prophet added," (Yes), they are better than the tribes of Bani Tamim, Bani Asad, Bani `Abdullah bin Ghatafan and Bani Amir bin Sasaa."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 718


   صحيح البخاري3515نفيع بن الحارثأسلم غفار مزينة جهينة خيرا من بني تميم
   صحيح البخاري6635نفيع بن الحارثأسلم غفار مزينة جهينة خيرا من تميم عامر بن صعصعة
   صحيح مسلم6448نفيع بن الحارثأسلم غفار مزينة جهينة خير من بني تميم من بني عامر والحليفين بني أسد غطفان
   صحيح مسلم6446نفيع بن الحارثأسلم غفار مزينة جهينة خيرا من بني تميم بني عامر أسد
   جامع الترمذي3952نفيع بن الحارثأسلم غفار مزينة خير من تميم أسد غطفان بني عامر بن صعصعة
   المعجم الصغير للطبراني911نفيع بن الحارثأسلم غفار مزينة جهينة خير عند الله من بني أسد غطفان بني عامر بن صعصعة
   المعجم الصغير للطبراني841نفيع بن الحارث أرأيتم إن كان جهينة ، ومزينة ، وأسلم ، وغفار خيرا عند الله من أسد ، وغطفان ومن بني عامر بن صعصعة ، هل خابوا وخسروا ؟ ، قالوا : نعم ، فإن جهينة ، ومزينة ، وأسلم ، وغفارا خير من أسد ، وغطفان ، ومن بني عامر بن صعصعة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3515  
3515. حضرت ابو بکر ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: تمھیں معلوم ہے کہ جہینہ، مزینہ، اسلم اور غفار قبائل بنو تمیم، بنو اسد، بنو عبداللہ بن غطفان اور بنوعامر بن صعصعہ سے بہتر ہیں۔ ایک آدمی نے کہا: یہ قبیلے تو نقصان میں رہے۔ آپ ﷺ نےفرمایا: مذکورہ قبیلے، بنوتمیم، بنو اسد، بنو عبدللہ بن غطفان اور بنو عامر بن صعصعہ سے بہتر ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3515]
حدیث حاشیہ:
جاہلیت کے زمانہ میں جہینہ، مزینہ، اسلم اور غفار کے قبیلے بنی تمیم، بنی اسد، بنی عبداللہ بن غطفان اور بنی عامر بن صعصعہ وغیرہ قبیلوں سے کم درجہ کے سمجھے جاتے تھے۔
پھر جب اسلام آیا تو انہوں نے اسے قبول کرنے میں پیش قدمی کی، اس لیے شرف فضیلت میں بنو تمیم وغیرہ قبائل سے یہ لو گ بڑھ گئے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3515   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3515  
3515. حضرت ابو بکر ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: تمھیں معلوم ہے کہ جہینہ، مزینہ، اسلم اور غفار قبائل بنو تمیم، بنو اسد، بنو عبداللہ بن غطفان اور بنوعامر بن صعصعہ سے بہتر ہیں۔ ایک آدمی نے کہا: یہ قبیلے تو نقصان میں رہے۔ آپ ﷺ نےفرمایا: مذکورہ قبیلے، بنوتمیم، بنو اسد، بنو عبدللہ بن غطفان اور بنو عامر بن صعصعہ سے بہتر ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3515]
حدیث حاشیہ:
مذکور قبائل قابل تعریف اس لیے قراردیے گئے کہ انھوں نے بہت جلد اسلام قبول کرلیا اور بہترین اخلاق کے حامل تھے، نیز ان کے دل نرم اور گداز تھے۔
اس کے برعکس بنو اسد وغیرہ رسول اللہ ﷺ کے بعد طلحہ بن خویلد کے ساتھ مل کر مرتد ہوگئے تھے اور بنوتمیم بھی مدعیہ نبوت سجاح کے ساتھ مل کر دین اسلام سے پھر گئے تھے، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے ان قبائل کے مقابلے میں جہینہ، مزینہ، اسلم اورغفار کو بہتر قراردیاہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3515   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.