الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
83. بَابُ الْوَصْلِ فِي الشَّعَرِ:
83. باب: بالوں میں الگ سے بناوٹی چٹیا لگانا اور دوسرے بال جوڑنا۔
(83) Chapter. The use of false hair.
حدیث نمبر: 5937
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني محمد بن مقاتل، اخبرنا عبد الله، اخبرنا عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر رضي الله عنهما، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لعن الله الواصلة والمستوصلة والواشمة والمستوشمة" وقال نافع: الوشم في اللثة.(مرفوع) حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ وَالْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ" وَقَالَ نَافِعٌ: الْوَشْمُ فِي اللِّثَةِ.
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا ہم کو عبیداللہ عمری نے خبر دی، انہیں نافع نے اور انہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے مصنوعی بال جوڑنے والیوں پر، جڑوانے والیوں پر، گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر لعنت بھیجی ہے۔ نافع نے کہا کہ گودنا کبھی مسوڑے پر بھی گودا جاتا ہے۔

Narrated Ibn `Umar: Allah's Apostle said, "Allah has cursed such a lady as lengthens (her or someone else's) hair artificially or gets it lengthened, and also a lady who tattoos (herself or someone else) or gets herself tattooed.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 820


   صحيح البخاري5947عبد الله بن عمرلعن النبي الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   صحيح البخاري5937عبد الله بن عمرلعن الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   صحيح البخاري5940عبد الله بن عمرلعن النبي الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   صحيح مسلم5571عبد الله بن عمرلعن الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   جامع الترمذي2783عبد الله بن عمرلعن الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   جامع الترمذي1759عبد الله بن عمرلعن الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   سنن أبي داود4168عبد الله بن عمرلعن رسول الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   سنن النسائى الصغرى5254عبد الله بن عمرلعن رسول الله الواصلة والموتصلة الواشمة والموتشمة
   سنن النسائى الصغرى5098عبد الله بن عمرلعن رسول الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والموتشمة
   سنن النسائى الصغرى5252عبد الله بن عمرلعن الواصلة
   سنن ابن ماجه1987عبد الله بن عمرلعن الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   بلوغ المرام876عبد الله بن عمرلعن الواصلة،‏‏‏‏ والمستوصلة،‏‏‏‏ والواشمة،‏‏‏‏ والمستوشمة
   مسندالحميدي117عبد الله بن عمرإن أشد الناس عذابا يوم القيامة المصورون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1987  
´بالوں کو جوڑنے اور گودنا گودنے والی عورتوں پر وارد وعید کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بالوں کو جوڑنے اور جڑوانے والی، گودنے والی اور گودوانے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1987]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  عورت کے لیے مستحسن ہے کہ اپنے خاوند کی خوشی کے لیے زیب و زینت کرے لیکن جائز اور نا جائز کا خیال رکھناضروری ہے۔

(2)
  عورت کے بال کم ہوں تو یہ جائز نہیں کہ بال زیاہ ظاہر کرنے کے لیے اپنے بالوں کو دوسرے بالوں میں ملائے۔
مردوں کوبھی سر کا گنج چھپانے کے لیے وگ لگانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
اس مقصد کے لیے سر پر ٹوپی یا پگڑی وغیرہ استعمال کرنی چاہیے
(3)
  جس طرح عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنے بالوں میں دوسرے بال لگائے، اسی طرح یہ بھی جائز نہیں کہ کسی دوسری عورت کا عیب چھپانے کے لیے اس کے بالوں میں دوسرے بال ملائے۔

(4)
  آرائش کا پیشہ اختیار کرنے والے مردوں او رعورتوں کو چاہیے کہ ایسے کاموں سے پرہیز کریں جو شرعاً ممنوع ہیں:
مثلا:
مرد کسی کی ڈاڑھی نہ مونڈے۔
عورت دوسری عورت کا میک اپ کرنےمیں ممنوع کاموں سے اجتناب کرتے ہوئے صرف جائز کاموں پر اکتفا کرے۔

(5)
  گودنے کا مطلب سوئی سے جسم پر کوئی نشان بناکر اس میں کوئی رنگ دار چیز بھرنا ہے۔
جس کی وجہ سے جسم پر وہ نشان پختہ ہو جاتا ہے اور مٹتا نہیں۔
عرب میں عورتوں میں یہ رواج تھا۔
یہ کام کرنا اور کروانا شرعا ممنوع ہے
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1987   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 876  
´عورتوں (بیویوں) کے ساتھ رہن سہن و میل جول کا بیان`
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سر میں بال جوڑنے اور جڑوانے والی اور جسم پر گود کر نشان بنانے والی اور بنوانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 876»
تخریج:
«أخرجه البخاري، اللباس، باب الموصولة، حديث:5940، ومسلم، اللباس والزينة، باب تحريم فعل الواصلة والمستوصلة، حديث:2124.»
تشریح:
یہ حدیث دلیل ہے کہ یہ امور حرام ہیں۔
رہا یہ کہ عورت اپنے بالوں کے ساتھ حیوانی بال (اون)‘ دھاگہ اور کپڑے کے ٹکڑے (بطور پراندہ) باندھ سکتی ہے یا نہیں تو محققین نے اس کے جواز کا فتویٰ دیا ہے۔
خصوصاً جب ان چیزوں کا رنگ بالوں کے رنگ سے ملتا ہی نہ ہو‘ تب تو ان کے جواز کے بارے میں کسی کو اختلاف ہی نہیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 876   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1759  
´بالوں میں جوڑے لگانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے بال میں جوڑے لگانے والی، بال میں جوڑے لگوانے والی، گدنا گوندنے والی اور گدنا گوندوانے والی پر لعنت بھیجی ہے۔‏‏‏‏ نافع کہتے ہیں: گدنا مسوڑے میں ہوتا ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1759]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ غالب احوال کے تحت ہے ورنہ جسم کے دوسرے حصوں پربھی گدنا گوندنے کا عمل ہوتاہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1759   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4168  
´دوسرے کے بال اپنے بال میں جوڑنے پر وارد وعید کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی اس عورت پر جو دوسری عورت کے بال میں بال کو جوڑے، اور اس عورت پر اپنے بالوں میں اور بال جڑوائے، اور اس عورت پر دوسری عورت کا بدن گودے، اور نیل بھرے، اور اس عورت پر جو اپنا بدن گودوائے ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الترجل /حدیث: 4168]
فوائد ومسائل:
جن گناہوں پر لعنت کی وعید سنائی گئی ہو وہ کبیرہ گناہ کہلاتے ہیں، ایسے گناہ خاص توبہ کے بغیر معاف نہیں ہوتے توبہ بھی اس شرط کے ساتھ کہ انسان ان سے باز رہنے کا عزم بھی کرے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4168   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5937  
5937. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالٰی نے مصنوعی بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی نیز سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔ حضرت نافع نے کہا: کبھی سرمہ مسوڑھے میں بھی بھرا جاتا ہے [صحيح بخاري، حديث نمبر:5937]
حدیث حاشیہ:
(1)
شیطانی حربوں میں سے ایک حربہ یہ ہے کہ لوگ اللہ تعالیٰ کی خلقت کو مسخ کریں۔
اپنے بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگانا یا مصنوعی بالوں کی وگ استعمال کرنا بھی اللہ تعالیٰ کی خلقت کو بدلنا ہے، اس لیے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عمل پر لعنت فرمائی ہے۔
(2)
اگر کسی طریقۂ علاج سے نئے بال اگائے جائیں تو ایسا کرنا جائز ہے جیسا کہ بنی اسرائیل کے ایک گنجے آدمی کے سر پر فرشتے نے ہاتھ پھیرا تھا تو بہترین بال اگ آئے تھے۔
(صحیح البخاری، احادیث الانبیاء، حدیث: 3464)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نئے بال اگ آئیں یا اگا لیے جائیں تو ممنوع نہیں۔
واللہ اعلم الحکم التفصیلی:
المواضيع 1. مواصلة الشعر (اللباس والزينة)
2. الواشمة والمستوشمة (اللباس والزينة)
3. الكبائر (الإيمان)
موضوعات 1. مصنوعی بال لگانا (لباس اور زینت کے مسائل)
2. جسم میں سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی (لباس اور زینت کے مسائل)
3. بڑے گناہ (ایمان)
Topics 1. Using wig (Issues of Clothing and Fashion)
2. (Issues of Clothing and Fashion)
3. Major sins (Faith)
Sharing Link:
https:
//www.mohaddis.com/View/Sahi-
Bukhari/T8/5937 تراجم الحديث المذكور المختلفة موجودہ حدیث کے دیگر تراجم × ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
٣. شیخ الحدیث مولانا محمد داؤد راز (مکتبہ قدوسیہ)
5. Dr. Muhammad Muhsin Khan (Darussalam)
حدیث ترجمہ:
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
اللہ تعالٰی نے مصنوعی بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی نیز سرمہ بھرنے والی اور بھروانے والی دونوں پر لعنت فرمائی ہے۔
حضرت نافع نے کہا:
کبھی سرمہ مسوڑھے میں بھی بھرا جاتا ہے حدیث حاشیہ:
(1)
شیطانی حربوں میں سے ایک حربہ یہ ہے کہ لوگ اللہ تعالیٰ کی خلقت کو مسخ کریں۔
اپنے بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگانا یا مصنوعی بالوں کی وگ استعمال کرنا بھی اللہ تعالیٰ کی خلقت کو بدلنا ہے، اس لیے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عمل پر لعنت فرمائی ہے۔
(2)
اگر کسی طریقۂ علاج سے نئے بال اگائے جائیں تو ایسا کرنا جائز ہے جیسا کہ بنی اسرائیل کے ایک گنجے آدمی کے سر پر فرشتے نے ہاتھ پھیرا تھا تو بہترین بال اگ آئے تھے۔
(صحیح البخاری، احادیث الانبیاء، حدیث: 3464)
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نئے بال اگ آئیں یا اگا لیے جائیں تو ممنوع نہیں۔
واللہ اعلم حدیث ترجمہ:
ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا، کہا ہم کو حضرت عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا ہم کو عبیداللہ عمری نے خبر دی، انہیں نافع نے اور انہیں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ نے مصنوعی بال جوڑنے والیوں پر، جڑوانے والیوں پر، گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر لعنت بھیجی ہے۔
نافع نے کہا کہ گودنا کبھی مسوڑے پر بھی گودا جاتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn Umar (RA)
Allah's Apostle (ﷺ) said, "Allah has cursed such a lady as lengthens (her or someone else's)
hair artificially or gets it lengthened, and also a lady who tattoos (herself or someone else)
or gets herself tattooed. حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
حدیث ترجمہ:
حدیث حاشیہ:
رقم الحديث المذكور في التراقيم المختلفة مختلف تراقیم کے مطابق موجودہ حدیث کا نمبر × ترقیم کوڈاسم الترقيمنام ترقیمرقم الحديث (حدیث نمبر)
١.ترقيم موقع محدّث ویب سائٹ محدّث ترقیم5989٢. ترقيم فؤاد عبد الباقي (المكتبة الشاملة)
ترقیم فواد عبد الباقی (مکتبہ شاملہ)
5937٣. ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
5481٤. ترقيم فتح الباري (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم فتح الباری (کتب تسعہ پروگرام)
5937٥. ترقيم د. البغا (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ڈاکٹر البغا (کتب تسعہ پروگرام)
5593٦. ترقيم شركة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5714٧. ترقيم دار طوق النّجاة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار طوق النجاۃ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5937٨. ترقيم فؤاد عبد الباقي (دار السلام)
ترقیم فواد عبد الباقی (دار السلام)
5937١٠.ترقيم فؤاد عبد الباقي (داود راز)
ترقیم فواد عبد الباقی (داؤد راز)
5937 الحكم على الحديث × اسم العالمالحكم ١. إجماع علماء المسلمينأحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة تمہید باب × بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگا کر انہیں لمبا کرنا حرام ہے۔
آج کل ہمارے ہاں وِگ استعمال ہوتی ہے، اس کا استعمال بھی ناجائز ہے، ہاں اگر جدید علاج کے ذریعے سے نئے بال اگائے جائیں تو جائز ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5937   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.