الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
102. بَابُ إِرْدَافِ الْمَرْأَةِ خَلْفَ الرَّجُلِ:
102. باب: جانور پر عورت کا مرد کے پیچھے بیٹھنا جائز ہے۔
(102) Chapter. To mount a woman behind a man who is Dha-Mahram.
حدیث نمبر: 5968
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الحسن بن محمد بن صباح، حدثنا يحيى بن عباد، حدثنا شعبة، اخبرني يحيى بن ابي إسحاق، قال: سمعت انس بن مالك رضي الله عنه، قال:" اقبلنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم من خيبر وإني لرديف ابي طلحة وهو يسير، وبعض نساء رسول الله صلى الله عليه وسلم رديف رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ عثرت الناقة، فقلت: المراة، فنزلت فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إنها امكم، فشددت الرحل وركب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما دنا او راى المدينة قال: آيبون تائبون عابدون لربنا حامدون".(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَيْبَرَ وَإِنِّي لَرَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ وَهُوَ يَسِيرُ، وَبَعْضُ نِسَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَدِيفُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ عَثَرَتِ النَّاقَةُ، فَقُلْتُ: الْمَرْأَةَ، فَنَزَلْتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّهَا أُمُّكُمْ، فَشَدَدْتُ الرَّحْلَ وَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا دَنَا أَوْ رَأَى الْمَدِينَةَ قَالَ: آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ".
ہم سے حسن بن محمد بن صباح نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ بن عباد نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، انہیں یحییٰ بن ابی اسحاق نے خبر دی، کہا کہ میں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر سے واپس آ رہے تھے اور میں ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کی سواری پر آپ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور چل رہے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض بیوی صفیہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ کے پیچھے تھیں کہ اچانک اونٹنی نے ٹھوکر کھائی، میں نے کہا عورت کی خبرگیری کرو پھر میں اتر پڑا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تمہاری ماں ہیں پھر میں نے کجاوہ مضبوط باندھا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہو گئے پھر جب مدینہ منورہ کے قریب ہوئے یا (راوی نے بیان کیا کہ) مدینہ منورہ دیکھا تو فرمایا ہم واپس ہونے والے ہیں اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہونے والے ہیں، اسی کو پوجنے والے ہیں، اپنے مالک کی تعریف کرنے والے ہیں۔

Narrated Anas bin Malik: We were coming from Khaibar along with Allah's Apostle while l was riding behind Abu Talha and he was proceeding. While one of the wives of Allah's Apostle was riding behind Allah's Apostle, suddenly the foot of the camel Slipped and I said, "The woman!" and alighted (hurriedly). Allah's Apostle said, "She is your mother." Sol resaddled the she-camel and Allah's Apostle mounted it. When he approached or saw Medina, he said, "Ayibun, ta'ibun, 'abidun, li-Rabbina hami-dun."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 851


   صحيح البخاري5968أنس بن مالكآيبون تائبون عابدون لربنا حامدون
   صحيح البخاري6185أنس بن مالكآيبون تائبون عابدون لربنا حامدون
   صحيح مسلم3280أنس بن مالكآيبون تائبون عابدون لربنا حامدون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5968  
5968. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر سے واپس آ رہے تھے۔ میں ابو طلحہ ؓ کی سواری پر ان کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور آپ اپنا سفر جاری رکھے ہوئے تھے۔ اور رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ آپ کی بیوی پیچھے بیٹھی ہوئی تھیں۔ اس دوران میں اونٹنی نے ٹھوکر کھائی۔ میں نے کہا عورت کی خبر گیری کرو، میں سواری سے اترا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ تمہاری ماں ہیں۔ چنانچہ میں نے کجاوہ مضبوط کر کے باندھا تو رسول اللہ ﷺ دوبارہ سوار ہو گئے۔ جب آپ مدینہ طیبہ کے قریب آئے اور اسے دیکھا تو فرمایا: ہم واپس آنے والے ہیں اللہ کی طرف رجوع کرنے والے ہیں اسی کی عبادت کرنے والے ہیں، اپنے مالک کی حمد وثنا کرنے والے ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:5968]
حدیث حاشیہ:
غزوۂ خیبر میں حضرت انس رضی اللہ عنہ بطور خدمت گار شریک ہوئے تھے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کریں گے۔
حدیث سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اونٹنی کے پھسل جانے کے بعد تمام خدمات حضرت انس رضی اللہ عنہ نے سر انجام دیں، حالانکہ ایسا نہیں کیونکہ اس وقت ان کی عمر صرف دس برس تھی اور کم سن بچے تھے بلکہ یہ تمام خدمات ان کی والدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا کے شوہر نامدار حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے انجام دی تھیں جیسا کہ ایک دوسری حدیث میں اس کی وضاحت ہے۔
(صحیح البخاري، الجھاد والسیر، حدیث: 3086)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5968   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.